فرانسیسی مسلمان فٹ بالر ’پال پوگبا‘ کا ایک اقدام بڑی تبدیلی لے آیا۔اب مسلمان کھلاڑیوں کو نیوز کانفرنسز کے دوران میں شراب کی بوتلیں دکھانے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔
برطانوی اخبار ’دی ٹیلی گراف‘ کی خبر کے مطابق ’یورو 2020‘ کے منتظمین مسلمان فٹ بال کھلاڑیوں کو نیوز کانفرنسز کے دوران میں مائیک کے ساتھ شراب کی بوتلیں رکھنے کے مجبور نہیں کریں گے۔ یہ فیصلہ فرانس انٹرنیشنل اور مانچسٹر یونائیٹڈ کے مسلمان مڈفیلڈر ’پال پوگبا‘ کی جانب سے مائیکروفون کے سامنے رکھے گئے مشروبات میں سے ہینیکن 0.0 بیئر کی بوتل ہٹانے کے بعد کیا گیا ہے۔
’ٹیلی گراف اسپورٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ بالا فیصلے کے بعد باقاعدہ تبدیلی دیکھنے کو بھی ملی جب ایک دوسرے فرانسیسی مسلمان کھلاڑی ’کریم بینزیما‘ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے لیکن ان کے سامنے سپانسر کمپنی کی بوتلیں نظر نہ آئیں۔
شراب ساز کمپنی ہینیکن نے اس فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ’پال پوگبا‘ کے سامنے جو بوتلیں رکھی گئی تھیں، وہ شراب کی نہیں تھیں، بلکہ ایک دوسرا مشروب تھا جو الکوحل سے پاک تھا، اس لئے شراب کو ممنوع سمجھنے والوں کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے تھا۔
’ہینیکن‘ نے ’پوگبا‘ کے احتجاج کے تناظر میں کہا ہے کہ شراب کے استعمال کو فروغ دینا تو دور کی بات، برانڈ ’ہینیکن 0.0‘ صارفین کو شراب کی مقدار کم کرنے میں مدد دے رہی ہے، وہ متبادل کے طور پر الکوحل سے پاک، بہترین ذائقے والا مشروب پی سکتے ہیں۔
جب رونالڈو نے کوکا کولا کی بوتلیں ہٹادیں
یہ واضح نہیں ہے کہ یوئیفا اسپانسرز پر اعتراض کرنے والے کھلاڑیوں کو الاؤنسز دے گا یا نہیں۔ خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ فرانسیسی کھلاڑی ’پوگبا‘ پرتگال کے کپتان کرسٹیانو رونالڈو کے اس اقدام سے متاثر نظر آئے ہیں جس کے مطابق گزشتہ ہفتے رونالڈو نے اپنے سامنے رکھی ہوئی کوکا کولا کی دو بوتلیں ہٹا دی تھیں۔ انھوں نے کوکا کولا کی بوتلیں ہٹاتے اور پانی کی بوتل اٹھاتے ہوئے کہا،”اگوا“ (پانی)۔
کوکا کولا فٹ بال مقابلوں کے سب سے بڑے عالمی اسپانسرز میں سے ایک ہے۔ رونالڈو کے صرف اس اقدام کے نتیجے میں، ایک اندازے کے مطابق کمپنی کے حصص کی قیمت فوراً گرگئی، یوں اسے3.8 بلین ڈالر (چھ کھرب 78کروڑ روپے پاکستانی) کا نقصان اٹھانا پڑا۔
رونالڈو کے اس اقدام کے بعد یوئیفا نے ٹیموں کو خبردار کیا تھا کہ کھلاڑی نیوز کانفرنسوں کے دوران میں اسپانسرز کے مشروبات یونہی ہٹاتے رہے تو وہ جرمانے کرنا شروع کر دے گا، تاہم یہ معاملہ شراب کے برانڈز پر مذہبی بنیادوں پر اعتراض کرنے سے پہلے کی بات ہے۔ اب جبکہ شراب کی بوتلیں سامنے رکھنے پر مذہبی بنیادوں پر اعتراض کیا گیا تو اس اعتراض کو تسلیم کرنا پڑا۔