باحجاب مسلمان خاتون آنکھیں بند کرکے دعا کررہی ہے

ذاتِ مہربان

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

سعدیہ نعمان :

رات کے آخری پہر بجنے والی فون کی گھنٹی کبھی خیر کی خبر نہیں لاتی، لرزتے ڈرتے دل کے ساتھ کسی موہوم سی امید کے ساتھ آپ دوسری طرف موجود پیارے کی بے جان اور سسکتی آواز میں کسی اپنے کی وفات کی خبر سنتے ہیں ’ انا للہ و انا الیہ راجعون ‘ بے اختیار زبان سے نکلتا ہے ،
اور پھر یادوں کی ایک محفل سی جمنے لگتی ہے ،
ساتھ گزرا ہوا ایک ایک پل یاد آنے لگتا ہے ،
کبھی آنکھوں کی نمی سے عکس دھندلے پڑنے لگتے ہیں تو کبھی کوئی خوب صورت یاد
لبوں پہ بے اختیار مسکراہٹ بکھیر جاتی ہے ۔

پھر سب حیرت سے ایک دوسرے کوتکتے ہیں
اور بے یقینی میں کہتے جاتے ہیں
” اس کے تو ابھی جانے کے دن نہ تھے “
” ابھی تو بہت سے کام باقی تھے “
” ابھی کچھ دن پہلے ہی تو ملے تھے“
” ابھی کل ہی تو فون پہ بات ہوئی تھی “
” یہ دیکھو! یہ واٹس آپ پہ اس کا وائس نوٹ ہے “
” اس کا میسج ملا تھا “
” یہ آخری تصویر ہے –“

بس پھر سب کچھ آخری ہوجاتا ہے
حال ایک ہی پل میں ماضی بن جاتا ہے
بہت سے کاش باقی رہ جاتے ہیں
اجل اپنے وقت پہ آتی ہے
تو سب کچھ چھوڑ چھاڑ ہاتھ جھاڑ کے جانا ہی پڑتا ہے
کہ یہاں اپنی مرضی نہیں چلتی

جانے والا اگلے سفر پہ روانہ ہو جاتا ہے
پیچھے رہ جانے والوں کو حوصلہ کرنا پڑتا ہے
باقی کی زندگی جینی پڑتی ہے
وقت ہولے ہولے مرہم بننے لگتا ہے
زخم بھرنے لگتا ہے
یہاں تک کہ پھر کوئی لمحہ تازہ زخم لیے چلا آتا ہے

آج باہر تیز بارش برس رہی ہے ، اندر بھی گھٹا چھائی ہوئی ہے
وقفہ وقفہ سے آنکھیں چھلکنے بھی لگتی ہیں
دل اداس ہے
بس یہی زندگی کی حقیقت ہے
نگرانی پہ مامور فرشتے ہم پہ ہنستے ہوں گے
کہ کیسا ناداں ہے یہ حضرت انسان
جانتا ہی نہیں کہ سب فانی ہے

دل کے اندر سے کہیں ایک آواز اٹھتی ہے
پھر جب سب فانی ہے تو آخر
” کس چیز نے مجھے رب کریم کی جانب سے دھوکہ میں ڈال رکھا ہے “

” وہ سب پیارے جو ہم سے بچھڑ گئے وہ ایک اور جہاں میں ہیں
ایک نئی دنیا میں ہیں
رب کی رحمتوں میں ہیں
انہیں
دعاؤں کے تحفہ بھیجنا کبھی نہ بھولنا “

” سنو یہ جو اپنوں کی جدائی تمہیں بے قرار کیے دے رہی ہے نا یہ تو عارضی ہے وہ ذات جو سب سے زیادہ مہربان ہے
اپنے بندے پہ شفیق ہے
وہ مسبب الاسباب بھی ہے
سب معاملات اسی قادر المطلق اور بادشاہ کے ہاتھ میں ہیں
اس کو یاد کریں تو وہ دلوں کو سکون عطا کرتا ہے
اس کو پکاریں تو وہ دوڑ کے تھام لیتا ہے
پھر گرنے نہیں دیتا
بڑا ہی مضبوط سہارا ہے
تو پھر
جب جان سے عزیز رشتوں کو اس کے سپرد کیا ہے
تو تسلی رکھو
وہ بڑا مہربان رب ہے
محبت کرتا ہے اپنے بندوں سے،
انہیں معاف کر دیتا ہے”
” چلو پھر ہاتھ اٹھا کے اس سے تڑپ کے مانگتے ہیں
وہ سب جس کی دل کو طلب ہے
وہ شہ رگ سے قریب —
وہ دلوں میں چھپے بھید جاننے والا —
سمیٹ لے گا
اور بکھرنے
نہیں دے گا “


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں