زندگی میں سکون کیسے حاصل ہوسکتا ہے؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

سارہ رحیم :

زندگی میں جو نعمتیں ہیں ان کا شمار ناممکن ہے۔ زندگی تو بذات خود ایک خوبصورت نعمت ہے۔ ہر فرد اپنی ضروریات ، خواہشات اور ترجیحات کی بنیاد پر نعمتوں کی درجہ بندی کرتا ہے مگر ایک نعمت ایسی ہے جو ہر شخص کی حتمی چاہت ہے اور وہ ہے سکون۔

سکون ایک ایسا گم شدہ عنصر بن چکا ہے جس کی تلاش میں ہر شخص بھاگ رہا ہے۔ پھر بھی اسے حاصل نہیں کر پا رہا ۔ وجہ جاننے کی کوشش کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ گم شدہ چیز وہیں سے مل سکتی ہے جہاں پائی جاتی ہے۔

ہم سکون کو وہاں تلاش کرتے ہیں جہاں اس کا وجود نہیں ہوتا ۔ بعض اوقات ہم خوشی کو سکون سمجھ لیتے ہیں حالانکہ خوشی ایک وقتی احساس ہے جس کا تعلق مادی خواہشات سے ہے اور سکون ایک کیفیت ہے جس کا تعلق روح سے ہے۔ کتنے خوش نصیب ہوتے ہوں گے وہ لوگ جو اس مستقل پر سکون کیفیت میں رہتے ہوں گے۔

یہ وہی لوگ ہوتے ہیں جن کے دل شاد اور روحیں آسودہ ہیں، یہ وہ ہیں جو کسی پچھتاوے یا احساس جرم کا شکار نہیں ہیں جن کو یقین ہے کہ وہ اپنے خالق اور اس کی مخلوق، کسی کے لیے بھی آزار کا باعث نہیں بن رہے اور یہیں سے ہمیں سکون کا سراغ بھی مل جاتا ہے۔

ہمارا خالق ہمیں بتاتا ہے کہ دلوں کا سکون اللہ کی یاد میں ہے تو اس سے مراد یہ نہیں ہے کہ جس نے جتنی تسبیح گھما لی وہ اتنا پرسکون ہے۔ زبان سے ذکر الہی بہت اہم اور مفید سہی مگر دل کا اطمینان وہ ذکرِ ہے جو اللہ کی یاد دلاتا ہے۔

جب بندہ اپنے رب کو یاد کرتا ہے تو رب آگے بڑھ کر اسے خود سمجھا دیتا ہے کہ اس کی بے سکونی کی کیا وجہ ہے۔ بندے کو خود بخود پتہ چل جاتا ہے کہ یا تو اس کا یقین رب پہ سے کمزور ہو گیا ہے یا رب کی مخلوق کو کوئی تکلیف دی ہے یا تکبر کیا ہے یا خود غرضی دکھائی ہے یا اپنی زندگی کا مقصد یعنی بہترین عمل کرنے کو بھول گیا ہے یا شیطان کا پھندا حلق پر تنگ پڑنے لگا ہے سب معلوم ہو جاتا ہے۔

بس سکون کا سراغ لگانے کے لیے، اس کو تلاش کرنے کے لئے رب کو یاد کرنا پڑے گا۔ پھر کیا ہے۔۔۔ سکون کی موسٹ وانٹڈ نعمت آپ کی جھولی میں۔ آزما لیجئے کیونکہ انسانوں کے وعدے اور دلاسے جھوٹے ہو سکتے ہیں خالق کے نہیں۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں