امریکی صدارتی امیدوار جوزف بیڈن کی حامی سیاہ فام ووٹر

امریکا، صدارتی انتخابات : بیڈن کا پلڑا بھاری، امریکی رائے عامہ کے جائزے

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

اس وقت ساری دنیا کی نظریں امریکی صدارتی انتخابات کی طرف لگی ہوئی ہیں، ایک ہی سوال پوچھا جارہا ہے کہ کیا ٹرمپ دوبارہ صدر بنیں گے؟ دونوں بڑے امیدواروں کے درمیان مقابلہ اس قدر سخت ہے کہ بڑے بڑے تجزیہ کار بھی کوئی واضح بات کہنے سے ہچکچا رہے ہیں۔

تاہم رائے عامہ کے تازہ ترین جائزے سوال پوچھنے والوں کو کچھ جواب دے رہے ہیں۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق ڈیموکریٹک امیدوار جوزف آر بیڈن کی کلیدی ریاستوں پینیسلوانیا ، فلوریڈا اور آریزونا میں اچھی پوزیشن ہے جبکہ وسکونسن میں تو بہت ہی اچھی پوزیشن ہے۔ امکان ہے کہ وہ چار اہم ترین ریاستوں میں بہت اچھے مارجن سے انتخاب جیتیں گے۔

ان ریاستوں میں ایسے ووٹرز جنھوں نے 2016 کے انتخابات میں ووٹ کاسٹ نہیں کیا تھا، کی اکثریت کا کہناہے کہ وہ جوزف بیڈن کے حق میں ووٹ کاسٹ کریں گے۔ وہ ہر صورت میں ٹرمپ کو وائٹ ہائوس سے باہر نکالنا چاہتے ہیں ۔ ماہرین کا خیال ہے کہ مسٹر بیڈن 2008 کے بعد کسی بھی صدارتی انتخاب کے کسی بھی امیدوار سے زیادہ مضبوط پوزیشن میں ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک امیدوار جوئی بیڈن کے جیتے کے امکانات 52 فیصد جبکہ ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے چانسز 43 فیصد ہے۔

امریکا میں‌صدارتی انتخابات میں ‌صرف ایک دن باقی ہے، ایسے میں رائے عامہ کے آخری جائزوں کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پوزیشن کمزور محسوس ہورہی ہے، اس کے برعکس ان کے مدمقابل امیدوار جوئی بیڈن کا پلڑا ان ریاستوں میں بھاری ہے جہاں 2016 کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈٹرمپ کا پلڑا بھاری تھا۔

چودہ ریاستیں ایسی ہیں جہاں 2016 میں سخت انتخابی مقابلہ ہوا۔ چار ریاستوں میں ہلیری کلنٹن کو کامیابی ملی جبکہ دس میں ڈونلڈ ٹرمپ جیتے۔ اب رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق ان چودہ ریاستوں میں سے صرف تین میں ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں رجحان زیادہ ہے، گیارہ میں بیڈن آگے ہیں۔

گریٹ ڈیبیٹ جہاں صدارتی امیدوار آمنے سامنے ہوتے ہیں، وہاں ہونے والی گفتگوئوں سے بھی اندازہ ہوتا ہے کہ کون سے امیدوار کے حق میں کتنا جوش وخروش ہے۔ وہیں سے دیکھا جاتاہے کہ ملک میں عمومی طور پر رجحان کس امیدوار کے حق میں‌ہے۔

اس سلسلے میں ہونے والی پہلی ڈیبیٹ 29 ستمبر کو ہوئی جس کے بعد سی بی ایس نیوز اور یوگووسنیپ پول نے رائے عامہ کا جائزہ لیا تو پتہ چلا کہ ڈیموکریٹک امیدوار جوئی بیڈن نے لوگوں کو اپنی گفتگو سے زیادہ متاثر کیا۔ 48 فیصد کا کہناتھا کہ جیت بیڈن کی ہوگی جبکہ 41 فیصد کا خیال ٹرمپ کے حق میں تھا۔

دوسری ڈیبیٹ 22 اکتوبر کو ہوئی۔ اس کے بعد سی این این نے رائے عامہ کا جائزہ لیا تو 53 فیصد کے خیال میں ” ڈیبیٹ “ میں ڈیموکریٹک امیدوار نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا جبکہ 39 فیصد کو ری پبلکن امیدوار بہتر محسوس ہوا۔ یوگووسنیپ پول کے مطابق 54 فیصد لوگوں کے خیال میں بیڈن اور 35 فیصد کے خیال میں ٹرمپ صدرمنتخب ہوں‌ گے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں