فرانس میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی اور فرانس کی عمارتوں پر گستاخانہ خاکے آویزاں کئے جانے کے خلاف مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم چلائی جا رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر ’بائیکاٹ فرینچ پراڈکٹس‘ اور ’بائیکاٹ فرانس‘ نامی ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہے ہیں جبکہ کویت سے شیئر کی جانے والی بعض تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہاں کی بعض پر مارکٹس کے وہ شیلف خالی پڑے ہیں جن میں فرانسیسی مصنوعات رکھی تھیں۔
اس مہم کا آغاز فرانس میں میگزین چارلی ایبدو میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت، پیرس کے قریب ایک مسجد کو عارضی طور پر بند کرنے، مسجدوں پر چھاپے اور اسلام مخالف مہم جیسے اقدامات کے بعد ردعمل کے طور پر کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ فرانسیسی میگزین چارلی ایبدو کی جانب سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خاکوں کی دوبارہ اشاعت کے بعد سے کئی ایسے واقعات پیش آئے جن کے بعد مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔ ان واقعات میں چارلی ایبدو کے پرانے دفتر کے باہر چاقو سے حملہ اور سکول میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ خاکے دکھانے والے استاد کا قتل شامل ہے۔
دوسری جانب فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ان خاکوں کی مزمت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس کا فیصلہ نہیں کر سکتے بلکہ یہ میگزین کا اپنا فیصلہ ہے۔ ایک تقریب سے خطاب میں فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ ’ہم ان خاکوں کو نہیں چھوڑیں گے۔‘
اس سب کچھ کے بعد اب سوشل میڈیا اور خاص طور پر ٹوئٹر پر ان مصنوعات کی تصاویر بھی شیئر کی جا رہی ہیں جو فرانس میں بنتی ہیں۔ ساتھ ساتھ مسلمانوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ ان تمام فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔ ان فرانسیسی مصنوعات میں شنیل، کارٹیئر، ڈیور، رینالٹ اور لوریئل جیسی کئی معروف کمپنیوں کی مصنوعات شامل ہیں۔
اس کے علاوہ الجزیرہ کے مطابق گزشتہ روز سے کویت کی سپر مارکیٹس نے اس مہم کا حصہ بنتے ہوئے فرانسیسی مصنوعات کو ہٹانا شروع کر دیا ہے۔ بعض دیگر اطلاعات کے مطابق فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم سعودی عرب، ترکی، قطر، پاکستان ، مراکش ، الجزائر، لیبیا اور اومان میں بھی شروع ہوچکی ہے۔
اسلامی تعاون کی تنظیم او آئی سی نے بھی جمعے کو فرانس کی بعض عمارتوں پر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ خاکوں کو لٹکانے کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ
’ ہم مسلمانوں کے جذبات پر ایک سسٹم کے ذریعے بار بار حملہ کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔‘