خاتون کا ہاتھ ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے

پاکستان میں جمہوریت کی راہ میں 13 بڑی رکاوٹیں

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

ثاقب محمود عباسی :

پاکستان میں حقیقی جمہوریت کے رستے میں مندرجہ ذیل چند بڑی رکاوٹیں حاٸل ہیں:

1۔ اشرافیہ یا ایلیٹ کلاس جو کبھی طاقت کا سرچشمہ عوام کو بنتا نہیں دیکھ سکتی۔

2۔ اسی اشرافیہ نے سول اور ملٹری ہر دو طرح کی حکومتیں کی ہیں مگر تعلیم اور خواندگی کو کبھی اپنی ترجیح نہیں بنایا ۔ نتیجتاً آج بھی دو کروڑ بچے سکول نہیں جاتے۔ جہالت اور ناخواندگی کمزور جمہوریت کی بڑی وجہ ہیں۔

3۔ فوجی آمروں کی طرف سے چار مارشل لا کا نفاذ اور پنتیس سال حکمرانی کرکے ملک میں جمہوریت اور اداروں کا جنازہ نکالنا ۔ فوجی جرنیلوں کی سیاست میں مداخلت کا چسکا ملک وقوم کو کٸی دہاٸیاں پیچھے دھکیل چکا اور اب بھی نقصان پہنچا رہا ہے ۔

4۔ سیاسی عمل میں مڈل اور لوٸر مڈل کلاس کا قیادت یا لیڈرشپ کے منصب سے دستبردار ہو کر ملک کی باگ ڈور کلی طور پر ایلیٹ کلاس کے ہاتھوں میں تھما دینا۔

5۔ سیاسی جماعتوں میں جمہوریت کا نہ ہونا اور مرکز سے یونین کونسل تک کی تنظیم کا سلیکٹڈ ہونا۔
سلیکشن کے اس عمل میں اوپر وہی آسکتا ہے جو کسی سیاسی پارٹی پہ قابض خاندان کا جتنا تابع دار ہوگا۔ سچی اور حقیقی قیادت کے ابھرنے کا کوٸی چانس نہ ہونا۔

6۔ سیاسی جماعتوں کا کبھی بھی اقتدار نچلی سطح پہ منتقل نہ کرنا جیسے بلدیاتی انتخابات نہ کروانا یا بلدیاتی نماٸندوں کو اختیارات نہ دینا۔

7۔ سیاستدانوں میں سیاسی عزم کی کمی، جس کی وجہ سے وہ آج تک ملک میں اپنا کردار منوا نہیں سکے۔
8۔ عوام میں شعور و آگاہی پیدا کرنے والے اوپینین میکرز یا رائے سازوں کا عوام کو جمہوری عمل اور روٸیے کے لیے تیار نہ کرنا ۔

9۔ بطورِ قوم کسی نیشنل کاز یا وژن کا نہ ہونا ۔
10۔ فرقہ واریت ٗ صوباٸیت اور لسانیت کی بنیاد پر عوام کا آسانی سے تقسیم ہو کر رولنگ ایلیٹ کی تقسیم کرو اور حکومت کرو“ پالیسی کا حصہ بن جانا۔

11۔ اچھے خاصے پڑھے لکھے اور سمجھدار لوگوں کا سیاست کو فضول اور بے کار سمجھ کر لاتعلق رہنا اور معاملات نااہلوں کے حوالے کردینا۔
12۔ جمہوریت کی نرسریز طلبہ یونین پہ پابندی عاٸد کرنا ۔۔

13۔ ملک کے کٹڑ دینی طبقے کا جمہوریت کو کفر سمجھ کر خلافت کے نفاذ کی سوچ اور باٸیں بازو کے پڑھے لکھے اور مخلص طبقے کا جمہوریت کو سرمایہ دارانہ کھیل سمجھ کر رد کرنا اور سوشلسٹ یا کمیونسٹ انقلاب کی باتیں کرنا ۔۔ یہ دونوں کام پاکستان میں ممکن نہیں ہیں ۔
نا ہی کوٸی اسلامی انقلاب آسکتا ہے اور نہ ہی سرخ انقلاب۔۔۔۔۔ رستہ جمہوری عمل کے ذریعے اصلاح یا ریفارمز کا ہی بچتاہے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں