پاکستان ٹیلی ویژن ( پی ٹی وی) میںارطغرل غازی ڈرامہ کی آج کی قسط میں کائی قبیلے کے سردار سلیمان شاہ انتقال کرگئے۔ چوہتر (74) سالہ سلیمان شاہ، سردار گوخان 1964ء سے اداکاری کے میدان میں اپنے جوہر دکھا رہے ہیں۔
سلیمان شاہ کا اصل نام نصرت ارسوز ہے، بنیادی طور پر وہ ایک مصور تھے، اور کامک مصوری کرتے تھے۔انھوں نے بشکطاش اپلائیڈ فائن آرٹس اکیڈمی پینٹنگ ڈپارٹمنٹ سے مصوری کی تعلیم حاصل کی۔ لیکن عملی زندگی میں وہ اداکاری کے میدان میں داخل ہوگئے۔
سردار گوخان نے کئی تاریخی اور ایکشن فلموں میں کام کیا۔ وہ ترک سنیما میں صرف کھلاڑی، ایماندار، بہادر اور محب وطن کرداروں میں نظر آئے۔ ان کا ایک اصول بہت دل چسپ اور ان کی شخصیت کو باوقار بناتا ہے کہ جن فلموں میں جنسی مناظر دکھائے جانے ہوں، وہ ان میں کام کرنے سے اجتناب کرتے ہیں۔
انیس سو اناسی ( 1979ء ) میں سردار گوخان نے استنبول ویڈیو کے نام سے اپنی فلم ساز کمپنی بنالی۔
1991ء میں وہ شکاگو گئے جو امریکا میں فلموں کا دوسرا بڑا مرکز ہے۔ وہاں انھیں سنیما کی صنعت کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا۔ پھر آٹھ سال بعد استنبول لوٹے۔
سردار گوخان نے سیاست کا ذائقہ بھی چکھا، 2007ء میں ملی حرکت پارٹی( دائیں بازو کی ایک نیشنلسٹ جماعت ) کی طرف سے استنبول میں انتخاب لڑا مگر کامیاب نہ ہوسکے۔
سردار گوخان نے سنہ دوہزار چودہ ( 2014ء ) میں ”دیریلش : ارطغرل“ میں کام کیا۔ اس ڈرامے میں ان کا کردار دیکھ کر کیا کوئی کہہ سکتاہے کہ کوئی دوسرا اداکار ایسی اداکاری کرسکتاہے۔ وہ ایک خوبصورت، باوقار، مدبر، متحمل مزاج لیکن جرات مند بزرگ لیڈر کی صورت میں ڈرامے میں کردار ادا کرتے رہے۔
سردار گوخان نے سنہ انیس سو چھہتر ( 1976ء ) میں اویا زندانجی اوغلو سے شادی کی تاہم پچیس سال بعد سن دو ہزار ایک (2001ء ) میں طلاق ہوگئی۔ سردار گوکخان آبرو بور اوغلو کے ساتھ بھی رہے جو ان سے 28 سال چھوٹی تھیں، ان کی پہلی ملاقات سنہ دو ہزار دو (2002ء) میں ہوئی تھی۔
سردار گوخان نے ستمبر 2005ء میں شُکرَان خانم سے شادی کی جو ان سے 33 سال چھوٹی ہیں۔ ان کا ایک بیٹا تھا ”آلپ ارن“ جو دوہزارچار (2004) میں انتقال کرگیا۔