چینی فوج لداخ میں

45 سال بعد چین، بھارت کے درمیان بڑی جھڑپ، 20 بھارتی فوجی ہلاک

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

چینی اور بھارتی افواج کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں 20 بھارتی فوجیوں ہلاک ہوگئے ہیں۔ بھارتی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تصدیق خود بھارتی اخبار نے کی ہے۔ واضح رہے کہ بھارت کی طرف سے چینی فوج کے ساتھ جھڑپ کے دوران کرنل سمیت 3 بھارتی فوجی ہلاک ہونے کا اعتراف کیا گیا تھا۔

چین اور انڈیا کی متنازع سرحد پر کسی جھڑپ میں ہلاکت کا کم از کم 45 برس میں یہ پہلا واقعہ ہے۔

بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی اور چینی افواج کے درمیان جھڑپیں کئی گھنٹوں تک جاری رہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ جھڑپوں میں 20 بھارتی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ متعدد زخمی ہیں۔

بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ جھڑپوں میں 43 چینی فوجی بھی مارے گئے یا زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم چینی اخبار گلوبل ٹائمز کے انگریزی ایڈیش کے ایڈیٹر ہوژی جن نے تصدیق کی ہے کہ اس تصادم میں چین کو بھی نقصان اٹھانا پڑا ہے تاہم بھارتیوں کو تکبرکا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے اور چین کے تحمل کو کمزوری نہیں سمجھنا چاہیے۔ چین بھارت سے تصادم نہیں چاہتا لیکن مقابلے سے گھبراتا بھی نہیں۔

ٹیلی گراف کا گلوبل ٹائمز کے ایک سینیئر رپورٹر کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس تصادم میں چین کے پانچ فوجی ہلاک اور 11 زخمی ہوئے ہیں۔

دوسری طرف برطانوی اخبار نے بھارتی فوج کے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت کے 34 سے زائد فوجی لاپتا ہیں۔ ان لاپتا ہونے والے فوجیوں کے زندہ یا مردہ ہونے کی حتمی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

چین کی جانب سے فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی گئی ہے، تاہم اس نے صرف بھارتی فوجیوں پر سرحد کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔ اور متنازع علاقے لداخ میں فوجی تصادم کا ذمہ دار بھارت کو قرار دیا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چینی حکام نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے اور انڈیا پر الزام لگایا ہے کہ اس کے فوجیوں نے سرحد عبور کر کے چینی اہلکاروں پر حملہ کیا۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لی جیان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے ایک روز قبل سرحد کی خلاف ورزی کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ سرحد کی خلاف ورزی کے دوران بھارتی فورسز نے چینی فوجی اہلکاروں پر حملہ کیا اور اشتعال انگیزی پھیلائی۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں