وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ روزگار بحال کرنے کے لیے لاک ڈاؤن آہستہ آہستہ کھولنا ہے، لاک ڈاؤن سے دیہاڑی دار اور نچلا طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
کورونا ٹائیگر ریلیف فورس سے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد ایس او پیز پر عمل نہ ہوا تو کورونا پھر سے پھیل جائے گا، ٹائیگر فورس کا کام لوگوں کو احتیاطی تدابیر سے آگاہ کرنا ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ آہستہ آہستہ لاک ڈاؤ ن کھولنا ہے، لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت سے لوگ متاثر ہوئے ہیں اور بہت سارے لوگوں کی نوکریاں چلی گئی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ لوگوں نے ایس او پیز پر عمل نہ کیا تو کورونا تیزی سے پھیلے گا اور ہمیں پھر لاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ شوکت خانم اسپتال کے وقت سمجھ نہیں آرہا تھا کہ اتنے پیسے کیسے اکٹھے کروں گا، پھر اسپتال کی فنڈنگ کے وقت کسی نے مشورہ دیا تھا کہ طلبا کو اپنے ساتھ شامل کرلیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ٹائیگر فورس رضاکارانہ فورس ہے، یہ پیسے اکٹھے نہیں کرے گی، ٹائیگر فورس کوتنخواہ نہیں ملے گی۔
عمران خان نے کہا کہ ٹائیگرفورس کہیں بھی ذخیرہ اندوزی دیکھیں، خود ایکشن نہ لیں،انتظامیہ کو آگاہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ ٹائیگر فورس رضاکار لاک ڈاؤن کی وجہ سے بےروزگار ہونے والے لوگوں کی رجسٹریشن کرائیں۔