خواتین فیکٹری میں کام کرتے ہوئے

پاکستان میں لاک ڈائون: 26 فیصد خواتین بے روزگار ہوگئیں

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) سروے کے مطابق ملک بھر میں 26 فیصد خواتین لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد ملازمت سے فارغ کردی گئیں۔

فافن کے سروے میں بتایا گیا ہے کہ 14 فیصد خواتین کو مستقل طور پر نکال دیا گیا، جبکہ باقی خواتین ملازمین کی خدمات عارضی طور پر معطل کردی گئیں۔

سروے رپورٹ کے مطابق ملازمت سے نکالی جانے والی خواتین میں فیکٹری ورکرز، سیلز پرسنز، نجی اسکولوں، اسپتالوں اور دیگر تجارتی اداروں کی خواتین ملازمین شامل ہیں۔

سروے کے مطابق ملازمت سے فارغ 15 فیصد خواتین کا تعلق سندھ سے ہے جبکہ ملازمت سے برطرف 3 فیصد خواتین کا تعلق بلوچستان سے ہے۔

سروے رپورٹ کے مطابق برطرف کارکنان کی اکثریت واجبات کی منظوری کی منتظر تھیں۔

فافن سروے کے مطابق 28 فیصد خواتین وفاقی حکومت کے احساس پروگرام میں امداد کے لیے درخواست دے چکی ہیں۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں