ڈاکٹرشائستہ جبیں:
رمضان المبارک وہ مقدس اور بابرکت مہینہ ہے جس کا ہر دن خاص سوچ، جذبے اور منصوبہ بندی سے گزارنے کے لائق ہے. ان مقدس ساعتوں کی برکتوں سے صحیح معنوں میں مستفید ہونے کے لیے ہمیں اپنے وقت کا درست اور تعمیری استعمال کرنا چاہیئے.
اس مہینے میں ہم اپنی ذاتی اصلاح پر توجہ دیں. زیادہ سے زیادہ وقت اللہ کی عبادت میں صرف کریں، نیکیاں کمائیں، فضول کاموں اور بے مقصد گفتگو سے اجتناب کریں. اپنی سہولت کے حساب سے کچھ امور طے کر لیں اور ان کے مطابق یہ مہینہ گزاریں، مثلاً
طہارت: ماہ مبارک میں جسمانی اور روحانی طہارت کا اہتمام کریں. ممکن ہو تو روزانہ غسل کر کے لباس تبدیل کریں اور بیشتر وقت باوضو رہنے کی عادت اپنائیں. اس مہینے میں اپنے لباس، کمرے اور گھر کی صفائی کا خصوصیت سے خیال رکھیں. اپنے کمرے میں ایک کونا نماز، تلاوت قرآن پاک اور نوافل کے لیے مخصوص کر لیں.
ادائیگی نماز:رمضان المبارک میں فرض نمازوں کو اول وقت میں، تمام آداب و شرائط ملحوظ رکھتے ہوئے اور خشوع و خضوع سے ادا کریں. نفلی نمازوں تہجد، اشراق چاشت کی ادائیگی کی عادت بنائیں تمام تر احتیاطی تدابیر کو ملحوظ رکھتے ہوئے نماز تراویح میں شامل ہوں تاکہ قیام میں تلاوت قرآن پاک سے فیض یاب ہوں.
تلاوت قرآن پاک :عام دنوں کی نسبت کثرت سے تلاوتِ کلام کا معمول بنائیں. کسی اچھے قاری کی تلاوت سن کر اپنی قرات ٹھیک کرنے کے لیے محنت کریں. ترجمہ اور تفسیر کے ساتھ پڑھنے کی کوشش کریں. کوئی نہ کوئی سورت زبانی یاد کریں اور نوافل میں پڑھیں تا کہ ضبط پختہ ہو.
ذکرِ الٰہی : اُٹھتے بیٹھتے چلتے پھرتے کثرت سے اللہ تعالیٰ کا ذکر کریں. مختلف تسبیحات جیسے سبحان اللہ، الحمداللہ، اللہ اکبر، کلمہ طیبہ، سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم، لا حول ولا قوۃ الا باللہ با قاعدگی سے پڑھیں اور اپنے گناہوں پر بکثرت استغفار طلب کریں. دن میں کم از کم ایک سو بار استغفراللہ الذی لا الہ الا ھو الحی القیوم واتوب علیہ پڑھیں، درود شریف کی کثرت کریں.
دعا: اس مہینے میں اللہ تعالیٰ سے خیر و برکت، تقویٰ کے حصول اور دین پر استقامت کی دعائیں کریں. اپنے لیے، رشتہ داروں، دوستوں، متعلقین، ملک و ملت اور تمام انسانیت کی بھلائی کے لیے بکثرت دعا کا معمول بنائے رکھیں. قرآنی دعاؤں، مسنون ادعیہ، صبح شام اور مختلف مواقع کی دعائیں یاد کر کے ان کے ذریعے اللہ رب العزت سے بھلائی کے طلب گار ہوں.
صدقہ و خیرات :اس مہینے میں دل کھول کر صدقہ و خیرات کریں. رشتہ داروں، یتیموں، مسکینوں پر روپیہ خرچ کریں. بیواؤں اور ضرورت مندوں کی ضروریات پوری کریں.
تزکیہ نفس: یہ ماہ مبارک نفس کی تربیت کا مہینہ ہے. خود سے عہد کریں کہ روزہ فاسد کرنے والے اعمال جیسے غیبت، چغلی، جھوٹ، غلط بیانی، گالی گلوچ، بدعہدی، لعن طعن، لڑائی جھگڑا، بے ہودہ گوئی، فحاشی اور جہالت کے امور، اسراف، خیانت، دھوکہ دہی، بری بات و برے کلام، موسیقی وغیرہ سے دور رہیں گے.
خواتین عبادت میں مشغول رہیں :خواتین کی گھریلو امور میں مصروفیت بھی اگرچہ عبادت ہے اور اللہ تعالیٰ انہیں اس کا بھی اجر عطا فرمائے گا، لیکن کچھ باتوں کا خواتین کو خاص خیال رکھنا چاہیے، مثلاً رمضان اور عید کے حوالے سے ضروری خریداری، رمضان کی آمد سے قبل ہی کر لینی چاہیے، تاکہ رمضان المبارک میں بازاروں میں پھر کر وقت ضائع نہ کیا جائے.
دنیاوی معاملات سے متعلق صرف ضروری گفتگو کریں اور زیادہ وقت ذکر الٰہی میں گزاریں. کھانا تیار کرتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ کھانا کم سے کم وقت میں تیار ہو، اس میں کسی قسم کا تکلف اور اسراف نہ ہو.،تلی ہوئی اشیاء زیادہ نہ بنائی جائیں، البتہ کھانا گھر کے افراد کی جسمانی ضرورت کو پورا کرتا ہو اور غذائیت سے بھرپور ہو. افطاری ہلکی پھلکی تیار کریں اور وقت سے کافی پہلے تیار کر لیں تاکہ آپ کو افطار سے قبل دعاؤں کے لئے وقت مل سکے.
اعتکاف کریں :
اگر صحت اور حالات اجازت دیں تو آخری عشرے میں اعتکاف کریں. پورے عشرے کے لیے ممکن نہ ہو تو کچھ مدت یا لمحات کے لیے دنیا کے سب کام، مشاغل اور دلچسپیاں ترک کر کے اپنے آپ کو صرف اللہ کے لیے وقف کر دیں. عصر کی نماز کے بعد یا افطاری سے کچھ دیر پہلے اعتکاف کی نیت کر کے مکمل یکسوئی کے ساتھ اپنے کمرے کے عبادت والے کونے تک محدود ہو جائیں اور تلاوت کریں، مسنون اذکار اور دعاؤں کا اہتمام کریں. رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتیں نفل نمازوں، تلاوت قرآن پاک، تسبیح و تہلیل اور استغفار میں گزاریں.
بچوں پر خصوصی محنت کریں :بچوں کو رمضان المبارک کی آمد کا احساس دلائیں. فضائل و برکات سے آگاہ کریں. رمضان کی حقیقی روح سے متعارف کرائیں کہ روزے کا مقصد کھانا پینا چھوڑ دینا نہیں ہے بلکہ ان تمام کاموں سے رک جانا ہے جو اللہ رب العزت کو نا پسند ہیں. بچوں کو روزہ رکھنے اور کھولنے کی دعا یاد کرائیں. آسان درود شریف اور چھوٹی سورتیں حفظ کرائیں. بچوں کے ساتھ مل کر تلاوت قرآن پاک کا اہتمام کریں، دن میں کم از کم ایک بار تلاوت کرتے ہوئے انہیں ساتھ بٹھائیں اور وہ جس بھی پارے پر ہوں، وہ ان سے تلاوت کرائیں. بچوں کو بتدریج روزہ رکھنے کی عادت ڈالیں،
چھوٹے بچوں کو افطار سے کچھ دیر پہلے کھانا پینا افطار تک مؤخر کرنے کی ترغیب دیجئیے. افطاری کے لیے دستر خوان لگاتے وقت بچوں سے مدد لیجئے تا کہ ان میں خدمت کا جذبہ اور احساس ذمہ داری پیدا ہو. اس مہینے میں خاص طور پر بچوں کے ہاتھ سے صدقہ و خیرات کرائیے تا کہ ان میں ایثار کا جذبہ پیدا ہو. یاد رکھیے بچے آپ کی رعیت ہیں اور آپ سے ان کی تعلیم و تربیت کے حوالے سے بازپرس ہونی ہے. اس لیے اپنا وقت اور توانائی انہیں اچھے انسان اور باعمل مسلمان بنانے میں صرف کریں.
اگر ہم کوشش کریں اور اس مہینے کے لیے ہی سہی لیکن خود کو ایک روٹین کا پابند کر لیں تو یقیناً ہم اس ماہ مقدس کی حقیقی برکات سے بہرہ مند ہو سکیں گے. اللہ رب العزت تمام امت مسلمہ کو اس بابرکت مہینے کی رحمتوں سے فیض یاب ہونے کی سعادت نصیب فرمائے اور اپنی رحمت اور فضل سے تمام دنیا کو وبائی مرض سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کا بہترین نعم البدل عطا فرمائے اور اپنی مہربانی سے ہمیں اس مرض سے نجات عطا فرمائے آمین
6 پر “ہم رمضان المبارک کیسے گزاریں؟” جوابات
Boht pyari tehreer. ♥️ Allah hum sbko in khubsurat baton par Amal krny ki tofeeq ataa farmayen . Ameen
بہت خوبصورت تحریر… اللہ پاک ہم سب کو نیک اعمال کرنے والا بنائے..آمین
بہت عمدہ تحریر ایک عمدہ عنوان کے ساتھ.. ایسی تحریر کی آج کل ضرورت بھی تھی.. اللہ ہم سب کو نیک اعمال کرنے اور ان باتوں پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرماے. آمین ❤
Buhhtttt khubsurat tehreer…Allah hum sbko is babarkat mahiny myn Naik amaal krny ki toufeeq ataa farmaye..ameen
Subhan Allah….khobsort tehreer…ramzan kay hawaly say rahnumai farmany kay bayhad shukria…Allah pak ap ko kamyabi o kamraani atta farmayein ..ameen
سب Jazaka Allah Allah pak humو is p amal krne ki tufique ata farmye ameen