حمنہ عمر:
محبت کے اظہار میں ایک جھکتا جائے اور دوسرا پہاڑ پر چڑھتا جائے محبت نہیں ہوتی، آزمائش ہوتی ہے۔ شروع شروع میں جس کو جو عادت ڈال لی جائے، وہی مزاج کا حصہ بن جاتی ہے۔ دونوں جھکیں دونوں چڑھیں تو نیچرل ہے۔ دوسری بات منانے اور یاوؑں یاوؑں میں فرق ہوتا ہے، اور یاوؑں یاوؑں کا حقدار صرف ہمارا مالک و خالق ہی ہوتا ہے، بندہ نہیں۔
باقی میرا یہ خیال ہے کہ کسی کے لئے کوئی بھی ناگزیر نہیں ہوتا، ایک سیٹ خالی ہوتے ہی اس کا متبادل آ موجود ہوتا ہے۔ اگر کوئی سمجھے کہ نظامِ حیات اس کے دم سے ہے تو اس خوش فہمی کا کوئی علاج نہیں۔
حقائق سے نظریں نہیں چرائی جا سکتیں،محبت عملاً ایک جز وقتی جذبہ بن گیا ہے۔
ایک وقت میں بہت سوں سے اور آسودگی کی مختلف سطحوں تک ۔۔۔ کمٹمنٹ کوئی نہیں۔
ضروریات بنیاد بنتی ہیں۔
ہم ایک عریاں دور میں سانس لے رہے ہیں۔ ہر تعلق بس ایک ’’تعلق‘‘ تک ہے۔
گھر گھر کی ایک ہی کہانی ہے۔
جوان تک محدود نہیں رہی بات۔
انسانیت بھی جی رہی ہے اور برابر میں حیوانیت بھی۔
حقائق جان کر جینا اور بھی مشکل ہے۔
مسائل کی بنیادی وجہ ہمارا سوشل فیبرک ہے،جسمانی ضروریات کو بڑھاوا دینے والی بے شمار چیزیں ہے۔ بروقت شادی نہ ہونا اور ایک تک محدود کا ہندوانہ کانسپٹ۔
لیکن اشتہاء پر قابو پانا بھی ضروری ہے۔
نیچرل تو ہے سب ۔۔۔ بس اعلانیہ اپنی ضروریات کے لئے دلیری سے ہر ایک پر کوشش کرنا آج کا المیہ ہے۔
یہ سب خود سے خود تک ہے۔
ورنہ ہر اس کو دستیاب ہیں جس کے پاس اینڈرائیڈ ہے۔
ممکن نہیں ہے اس دورِ سرمایہ داری میں ۔۔۔ جنس کے معاملے میں ہر شخص منافق ہے۔
دولت دین بن گئی ہے۔
تزکیہ نفس کی بجائے لوگ ترقی نفس پر چل پڑے ہیں۔ ہر شخص انجوائے کرنا چاہتا ہے رازداری کی شرط پر،کسی کو یقین ہو جائے کہ اس کی سوکالڈ عزت پر حرف نہیں آئے گا تو وہ اللہ کی ہر حد توڑ جاتا ہے۔
ہم بدقسمتی سے ایک منافق معاشرے میں سانس لے رہے ہیں جس میں جسمانی لذت پہلا اور آخری اصول قرار پا گیا ہے۔اس موضوع پر بات کرنا تو معیوب سمجھا جاتا ہے لیکن۔اللہ کی اپنے بندوں سے محبت کو جواز بنا کر فلاسفروں کی طرح ’حیاء ‘ کو لوگ کہتے ہیں کہ مسؑلہ کوئی نہیں، بس ذرا شائے ہے۔
بس بچنے کی کوشش کرتے رہنا چاہیئے، بہت جاننے کے باوجود۔
یہاں قدم قدم بلائیں
یہ سوادِ کوئے جاناں
3 پر “المیہ” جوابات
اتنا بھی جینریلائیز نہ کریں ، سبھی کو ایک لاٹھی سے ہانک دیا آپ نے تو۔۔ یہ سوشل فیبرک سمجھ نہیں آیا کیا ہے ؟؟
سلام
میں اس بات کی قائل نہیں کہ کسی ایک پر ہی سارا ملبا ڈال دوں، یا کسی کو کسی پر ترجحیح دوں البتہ دورحاضر میں سوشل فیبرک ایک وجہ لگتی ہے محبت کے صحیح مفہوم کو کھودینے کی،اور یہی وجہ لگتی ہے کہ محبت کا اظہار اب آخری مرحلہ لگتا ہے۔
شکریہ
what is Social fabric ??plz Explain