علیزے امنشاہ ارشد ۔۔۔۔۔۔
ہمارے پڑوسیوں نے ایک بلی پالی ہوئی ہے۔ بلی پالی تو انہوں نے ہے مگر وہ گُھس ہر گھر میں جاتی ہے (بالکل امریکہ کی طرح)۔ خیر ہم سخت عاجز تھے، مار کر بھی نہیں بھگا سکتے تھے۔ ذرا سا زور سے بولو یا چپل اٹھاؤ تو اتنا شور کرتی ہے جیسے ہم انڈیا کے سپاہی ہوں۔
اِن پڑوسیوں کو ویسے تو خبر نہیں ہوتی کہ بلی کہاں ہے مگر جب وہ بلی کی چیخ پکار سنتے ہیں تو فوراً اقوام متحدہ کی فوج کی طرح ہمارے گھر گھس جاتے ہیں جیسے ہم اُسے ذبح کرنے لگے ہوں۔ چاہے ہم لاکھ کہتے رہیں کہ ارے! ہم نے اسے نہیں مارا۔
مگر وہ ڈھیٹ بن کر ہمیں جانوروں کے مارنے پر بیان ہونے والی حدیثیں سناتے ہیں ۔ جانوروں خصوصاً بلیوں پر ایک دو حدیثیں پڑھی تھی اور حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے بھی پڑھا تھا کہ انھوں نے بلیاں پال رکھی تھیں۔ اسی وجہ سے ہم لوگ اس بلی کو کچھ نہیں کہتے تھے کیونکہ پالتو بلی تھی۔
مگر اس کی گستاخیاں بڑھتی جا رہی تھیں۔ ہمیں غصہ تو بہت آتا مگر خاموش ہوجاتے۔
کیونکہ ان سے بحث کرنا فضول ثابت ہوگا، وہ ہماری سنیں گے تو نہیں۔
بہرحال پڑوسیوں کی بلی آئے روز کبھی دودھ پی جاتی، کبھی ہانڈی میں منہ ڈال دیتی، کبھی کچا گوشت بھی کھاجاتی۔ ہم بہت عاجزہوئے پڑے تھے۔
اسی اثنا میں اتفاق سے ہمارے گھر میں کارپینٹنگ کا کام شروع ہوا۔ ایک دیوار پر نیچے سوئچ بورڈ لگا ہوا تھا اس کو بند کروانا بھی تھا۔ جب الیکٹریشن آیا تو لائٹ چلی گئی۔ یو پی ایس کا کنکشن اس کمرے کی طرف نہیں تھا۔ ایسے میں اس نے کہا کہ میں بجلی آنے پر آجائوں گا، یوں وہ چلا گیا۔
اتنے میں یہ بلی بیگم ٹہلتی ہوئی آئیں اور سیدھا اسی کمرے میں گھس گئی۔ اس نے جو بورڈ کھلا دیکھا تو شاید اس کے دماغ میں آیا کہ ان کا روز اتنا زیادہ نقصان کرتی ہوں، چلو آج کوئی کام ہی کردوں۔
اسے کمرے میں جاتا دیکھ کر میں بھی اس کے پیچھے اسی کمرے میں جانے لگی ، تاکہ اسے بھگاؤں مگر اس کو جو کام کرتے دیکھا تو رک گئی۔ اب الیکٹریشن نے بجلی کی تار کاٹ دی تھی
کیونکہ وہ یہ کہہ کر گیا تھا کہ بجلی کاکنکشن کاٹ دیا ہے
مگر ارتھ کا تار یا کچھ ایسا تھا کہ اچانک بلی صاحبہ نے زور سے چیخ ماری، اچھلی اور خوفزدہ حالت میں ایک طرف کھڑی ہوگئی۔
اس کی چیخسن کر میں ڈر گئی کہ شاید لائٹ آ گئی ہوگی مگر لائٹ نہیں آئی تھی البتہ بلی اپنے خوفناک حلیے کے ساتھ مجھے دیکھ رہی تھی۔ میںنے فوراً اس کی تصویرلی اور اس کو گود میں لے کر نارمل کرنے کی کوشش کی۔ پھر اُن پڑوسیوں کے گھر چھوڑ آئی۔
آج چوتھا دن گزرچکاہے لیکن مانو ہمارے گھر نہیں آئی۔ آج ہی میں نے دروازے سے جھانک کردیکھا تو وہ دیوار پر بیٹھی ہوئی تھی۔ میںنے اسے پکارا کہ مانو جی! آؤ نا۔ ابھی ہمارے ہاںالیکٹریشن والا کام مکمل نہیں ہوا۔ میری بات مکمل نہیں ہوئی تھی کہ مانو ایسے بھاگی کہ اس کے بعد دیوار پر بھی ابھی تک نظر نہیں آئی ۔
2 پر “جب بلی بنی الیکٹریشن” جوابات
ہا ہا ہا ہا
بلی کو الیکٹریشن بھرتی کرلینا چاہیے
😀😁😂😂😂