عمرانہ کومل۔۔۔۔۔۔
دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی ماحولیاتی تبدیلیوں کے تدارک کے لیے دنیا بھر کے ممالک اپنا کردار ادا کررہے ہیں، اس حوالہ سے پیرس معاہدہ سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے جس پر عمل درآمد سے یقیناً ماحولیاتی تبدیلیوں کے سامنے پل باندھا جاسکتا ہے۔تاہم ماحول کو درپیش خطرات شاید ان کوششوں سے زیادہ ہیں۔
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ برائے ماحولیات نے انتباہ جاری کیا ہے کہ صدی کے آخر تک دنیا کا درجہ حررات 3.4سینٹی گریڈ بڑھ جائے گا جو یقیناً زمین پر موجود حیات کے لیے بڑے خطرے سے کم نہیں ہوگا۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تبدیلی سے زمین پر موجود حیات کا وجود خطرے میں پڑجائے گا اور دنیا بھر سے گلیشیرز مکمل طور پر ختم ہوجائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق سال2019کا جون تاریخ کا سب سے گرم ترین مہینہ تھا۔اس سال گزشتہ برسوں کی نسبت درجہ حرارت ماہ جون میں 1.71درجہ حرارت زیادہ تھا۔ گرمی کی اس رفتار میں اضافہ نے140سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
دنیا کے سرد ترین خطہ انٹارکٹکا میں اس حوالہ سے غیر معمولی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں،سال کے ماہ جون میں برف پگھلنے کی رفتار ماضی کی نسبت بہت زیادہ دیکھنے میں آئی۔
جون کے اختتام تک ماضی کی نسبت کم برف اس خطہ میں موجود تھی۔اس سال2.5فیصد زیادہ برف پگھلی ہے۔اسی رفتار میں برف پگھلنے کی وجہ سے 2030تک اس خطہ سے پولر بئر اور دیگر حیات خطہ سے ناپید ہو سکتی ہے۔