مصری تاریخ کے پہلے منتخب صدر ڈاکٹر محمد مرسی کے انتقال پر ترکی اور قطر کے حکمرانوں کے علاوہ دنیا کے کسی مسلمان حکمران نے افسوس اور تعزیت کا اظہار نہیں کیا۔
حال ہی میں سعودی عرب میں مصر کے فوجی ڈکٹیٹر جنرل السیسی سے ملاقات کرنے والے پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی طرف سے بھی اس نوعیت کا کوئی بیان جاری نہیں ہوا۔ یادرہے کہ جنرل السیسی کو ڈاکٹرمحمد مرسی کی جماعت اخوان المسلمون اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں ڈاکٹرمرسی کا’قاتل’ قرار دے رہی ہیں۔
ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ میں برادرم شہید مرسی کی مغفرت کا دعا گو ہوں۔
سابق مصر صدر کے انتقال کی خبر کے بعد اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے صدرِ ترکی نے مصری عوام سے دلی طور پر تعزیت کی۔
انہوں نے اس بات کی یاد دہانی کرائی کہ محروم محمد مرسی کو مصر میں بغاوت کے ذریعے بر سرِ اقتدار آنے والے ظالم عبدالفتاح الاسیسی نے ان کے ہزار ہا ساتھیوں کے ہمراہ سالہا سال سے جیل میں قید کر رکھا تھا۔
ترک صدر نے ڈاکٹر محمد مرسی کی موت کا الزام مصر کے ’غاصبوں‘ پر عائد کیا جبکہ قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد ال ثانی نے نے ان کی موت پر ’گہرے دکھ‘ کا اظہار کیا ہے۔