امریکا کا آرلنگٹن نیشنل قبرستان

امریکا کے ایک خوبصورت قبرستان میں چند لمحات

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

مدثر محمود سالار۔۔۔۔۔۔۔
ستائیس مئی کو امریکہ میں میموریل ڈے منایا جاتا ہے۔ اس دن امریکہ میں سرکاری چھٹی ہوتی ہے اور پورے ملک میں ان فوجیوں کی یاد میں تقریبات ہوتی ہیں جو جنگوں میں کام آئے۔

سب سے اہم اور بڑی یادگاری تقریب واشنگٹن میں ہوتی ہے جس میں صدر یا نائب صدر مملکت شرکت کرتے ہیں۔ اس سال اتفاقاً راقم بھی میموریل ڈے پر واشنگٹن میں تھا۔ یہ تقریب لنکن یادگار کے قریب منعقد ہوئی اور نائب صدر مائک پینس نے شرکت کی۔

تقریب میں ان فوجیوں کے اہل خانہ نے شرکت کی جو جنگ میں کام آئے، نیز عام شہریوں کو بھی محدود تعداد میں شرکت کی اجازت تھی۔

لنکن یادگار کے ساتھ ہی ویت نام جنگ کی یادگار ہے جہاں گرینائٹ کی خوبصورت دیوار پر مرنے والے فوجیوں کی تصاویر کنندہ ہیں۔ اسی کے ساتھ نائن الیون کی یادگار ہے۔
یہ تینوں یادگاریں دیکھنے کے بعد میں ریاست ورجینیا گیا جہاں فوجیوں سے منسوب تاریخی قبرستان ہے۔

اس کا نام آرلنگٹن نیشنل قبرستان ہے، یہاں چار لاکھ کے قریب فوجی دفن ہیں اور کوئی بھی فوجی جس نے چند سال فوج میں ملازمت کی ہو وہ وفات کے بعد یہاں دفن ہونے کا مستحق ہے۔

یہ قبرستان اٹھارہ سو ساٹھ میں شروع ہوا. سول وار کے مشہور جنرل رابرٹ لی کی اہلیہ میری اینا لی کا گھر اس جگہ پر تھا۔ یہ ساری زمین جنرل لی کی اہلیہ کی ملکیت تھی۔ اس کا رقبہ چھے سو چوبیس ایکڑ ہے اور یہ امریکہ کا سب سے بڑا ملٹری قبرستان ہے۔

یہاں بیسیوں مشہور افراد مدفون ہیں جو اپنی زندگی میں کبھی فوج سے منسلک رہے ہیں۔
یہاں چند افراد کا مختصر تعارف پیش حاضر ہے:

•جان ایف کینیڈی
صدر امریکہ کو قتل کے بعد یہاں دفن کیا گیا۔ کینیڈی نے جنگِ عظیم دوئم میں حصہ لیا تھا۔ ایک بار اس قبرستان کے دورہ کے موقع پر جان ایف کینیڈی نے کہا تھا کہ یہ جگہ اتنی پرسکون ہے کہ خواہش ہے یہاں ہی رہ جاؤں۔ بعد از قتل ان کی یہ خواہش پوری ہوگئی۔

•رابرٹ ایف کینیڈی
یہ جان ایف کینیڈی کے بھائی تھے اور انہوں نے بھی جنگِ عظیم دوم میں حصہ لیا تھا۔

•جیکولین کینیڈی
مقتول صدر جان ایف کینیڈی کی بیوہ جیکولین کینیڈی بھی اپنے خاوند کے ساتھ دفن ہیں۔ مگر جیکولین کے متعلق ایسی کوئی مصدقہ معلومات میسر نہیں جو ان کے جنگ یا فوج سے منسوب ہونے کا ثبوت ہو۔ بہرحال اپنے دور کی مشہور خاتون ہونے کی وجہ سے اور اپنے مقتول شوہر کی وجہ سے غالباً انھیں ملٹری قبرستان میں دفن کیا گیا۔

•مارون لی
ساٹھ کی دہائی کے مشہور ہالی ووڈ ایکٹر مارون لی جنگ عظیم دوم میں حصہ لے چکے ہیں اسی باعث انہیں بھی فوجی قبرستان میں دفن کیا گیا۔

•ولیم ہوورڈ ٹافٹ
یہ امریکی تاریخ کی واحد شخصیت ہیں جو سپریم کورٹ کے جج بھی رہے اور صدر امریکہ بھی رہے۔ اس قبرستان میں دفن ہونے والے پہلے امریکی صدر کا اعزاز بھی انہی کو حاصل ہے۔

•انیتا میک جی
یہ امریکی آرمی کی پہلی میڈیکل سرجن تھیں اور انہوں نے جاپانی ریڈکراس کی نرسوں کو ٹریننگ بھی دی۔

•گریس ہوپر
ایڈمرل گریس ہوپر نیوی میں کمپیوٹر پروگرامر تھیں، مشہور کمپیوٹر ہارورڈ مارک ون کی پہلی پروگرامر بھی یہی تھیں۔

•میری رانڈولف
یہ صدر تھامس جیفرسن کی کزن تھیں اور یہ پہلی شخصیت تھیں جنہیں آرلنگٹن قبرستان میں دفن کیا گیا۔

•میتھیو ہینسن
یہ پہلے افریقن امریکی تھے جو نارتھ پول پر پہنچے اور امریکی جھنڈا وہاں لہرایا۔ 1988 میں ایک صدارتی حکم کے تحت میتھیو کی باقیات کو آرلنگٹن قبرستان میں منتقل کیا گیا۔
ان کے علاوہ بھی کئی تاریخی مشہور شخصیات یہاں مدفون ہیں۔

میموریل ڈے کی مناسبت سے تمام چار لاکھ قبروں پر امریکی جھنڈا نصب کیا گیا تھا، اور گزشتہ ہفتے تیز طوفانی بارشوں کے باوجود محب وطن افراد سارا دن جھنڈے نصب کرتے رہے۔

قبرستان میں ایک جگہ پر فوجی چوبیس گھنٹے پریڈ کرتے اور ایک یادگار کو سلیوٹ کرتے رہتے ہیں اور یہ پریڈ اور سلامی سال کے تمام دنوں میں موسم کی پروا کیے بغیر چوبیس گھنٹے جاری رہتی ہے۔

کرسمس کے موقع پر بھی تمام قبروں پر آرمی کی طرف سے پھول چڑھائے جاتے ہیں۔ اس قبرستان کا انتظام آرمی کے ماتحت ہی ہے اور مرنے والوں کے لواحقین کو انفرادی طور پر قبور پر پھول وغیرہ رکھنے یا پودے لگانے کی اجازت نہیں کیونکہ اس سے قبرستان کی صفائی اور انتظامات میں مشکل پیش آتی ہے۔

قبروں کے آس پاس چلنے کے لیے سڑکیں بنی ہوئی ہیں مگر ایک ایک قبر کے پاس جانے کی اجازت نہیں ہے۔
قبرستان کی صفائی اور پودوں کی کانٹ چھانٹ باقاعدگی سے ہوتی ہے جس سے خوبصورتی کا احساس نمایاں رہتا ہے۔

اس قبرستان میں امریکہ کے علاوہ گیارہ ایسے ممالک کے افراد بھی مدفون ہیں جنہوں نے امریکہ کی طرف سے جنگ میں حصہ لیا۔
اپنے فوجیوں کے اعزاز میں اتنا بڑا صاف ستھرا قبرستان بنانا اور اس کا انتظام اعلیٰ پیمانے پر جاری رکھنا یقیناً امریکی قوم کے لیے باعثِ فخر ہے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں