گزشتہ ہفتے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ فیس بک میسنجر کو ایک بار پھر اپنی مرکزی ایپ کا حصہ بنانے جارہی ہے اور اب اس کمپنی نے نیوز فیڈ اور اسٹوریز کو اکٹھا کرنے کا ٹیسٹ شروع کردیا ہے۔
جی ہاں ایسا لگتا ہے کہ فیس بک نیوز فیڈ اور اسٹوریز کو ایک سوائپ ایبل ہائیبرڈ بنانے جارہی ہے۔
فیس بک سمیت مختلف سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر آنے والی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والی سافٹ وئیر انجنیئر جین مین چون وونگ نے ایک ٹوئیٹ میں فیس بک کی اس نئی تبدیلی کا اسکرین شاٹ پوسٹ کیا۔
اس ٹوئیٹ میں انہوں نے بتایا کہ فیس بک نئے فارمیٹ کی آزمائش کررہی ہے اور اینیمیٹڈ تصویر میں وہ نیوز فیڈ کو اسٹوریز کی طرح استعمال کررہی ہیں۔
اگر فیس بک اس تبدیلی پر عملدرآمد کرتی ہے تو صارفین اوپر سے نیچے اسکرول کی بجائے دائیں یا بائیں سوائپ یا کلک کرکے نیوز فیڈ کا مواد دیکھ سکیں گے۔
اس تصویر میں یہ بھی نظر آتا ہے کہ نیوز فیڈ اور اسٹوریز کا مواد پہلو بہ پہلو رن کریں گے اور اس طرح یہ دونوں ایک دوسرے میں مدغم ہونے کے قریب ہوجائیں گے اور ہاں اشتہارات بھی اس مکسچر میں اپنی جگہ ڈھونڈ ہی لیں گے۔
فیس بک میں یہ بہت بڑی تبدیلی ہے مگر زیادہ حیران کن نہیں کیونکہ فیس بک اسٹوریز پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔
گزشتہ سال فیس بک کے چیف پراڈکٹ آفیسر کرس کوس نے کہا تھا کہ اسٹوریز فارمیٹ بہت جلد لوگوں کی جانب سے مواد شیئر کرنے کے معاملے میں نیوزفیڈ کو پیچھے چھوڑ دے گا۔
اور یہ نئی تبدیلی اس عمل کو مزید تیز کردے گا اور امکان ہے کہ اسے بہت جلد صارفین کے لیے بھی متعارف کرادیا جائے گا۔