نوعمری کی شادیاں، بھارت خطرناک ترین ممالک میں شامل

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

انٹرنیشنل سنٹر فار ریسرچ آن ویمن‘ کے مطابق دنیا کے پہلے 20ممالک، جہاں سب سے زیادہ نوعمری کی شادیاں ہوتی ہیں، میں 15 کا تعلق براعظم افریقہ سے ہے۔ ایشیا میں بنگلہ دیش، بھارت اور نیپال اس فہرست میں شامل ہیں۔

دنیا میں سب سے زیادہ نوعمری کی شادیاں نائیجر میں ہوتی ہیں جہاں75فیصد لڑکیوں کی شادی 18برس سے کم عمری میں کردی جاتی ہے۔ دوسرے نمبر پر چاڈ ہے، جہاں 68فیصد لڑکیاں نوعمری میں بیاہی جاتی ہیں، تیسرے نمبر پر وسطی افریقی جمہوریہ(68فیصد) ہے ، چوتھے نمبر پر بنگلہ دیش(66فیصد) ہے، پانچویں پر گنی(63فیصد)، چھٹے پر موزمبیق(56فیصد)، ساتویں پر مالی(55فیصد)، آٹھویں پر بورقینا فاسو (52فیصد)، نویں پر جنوبی سوڈان(52فیصد)، دسویں پر ملاوی(50فیصد)،گیارھویں پر مڈغاسکر(48فیصد)، بارھویں پر اریٹیریا(47فیصد)، تیرھویں پر بھارت (47فیصد)، چودھویں پر صومالیہ (45 فیصد)، پندرھویں پر سیرالیون (44فیصد)، سولہویں پر زیمبیا(42فیصد)، سترھویں پر ڈومینیکن جمہوریہ (41فیصد)، اٹھارہویں پر ایتھوپیا (41فیصد)،انیسویں پر نیپال(41فیصد) اور بیسویں پر نکارا گوا میں بھی یہ شرح 41 فیصد ہی ہے۔

اس جائزہ رپورٹ سے معلوم ہوتاہے کہ کم آمدنی والے معاشروں میں زیادہ آمدنی والے ممالک کی نسبت کم عمری کی شادیاں دوگنا زیادہ ہوتی ہیں۔ بنگلہ دیش، مالی، موزمبیق اور نائیجر میں آدھی سے زیادہ لڑکیاں 18برس سے کم عمر میں بیاہی جاتی ہیں، یہاں 75فیصد لوگوں کی آمدن روزانہ 2 ڈالرز سے کم ہے۔ کم عمری کی شادی تعلیم یافتہ لڑکیوں میں کم نظرآتی ہے مثلاً موزمبیق میں جو لڑکیاں مکمل طورپر ناخواندہ ہیں، ان کی 60فیصد تعداد 18برس سے پہلے ہی بیاہی گئی، اسی ملک میں جن لڑکیوں کی سیکنڈری تک تعلیم کے بعد شادی ہوئی، ان کی شرح10فیصد تھی۔ اس سے بھی زیادہ تعلیم یافتہ لڑکیوں کی شرح ایک فیصد سے بھی کم ہے۔

ترقی پذیر دنیا میں ایک تہائی لڑکیوں کی 18برس سے کم عمر ی میں شادی ہوتی ہے جبکہ ہر نو لڑکیوں میں سے ایک کی شادی 15برس سے بھی کم عمری میں کردی جاتی ہے۔ اس فہرست میں پاکستان کی پوزیشن بہت بہتر ہے۔ اقوام متحدہ کی ایک جائزہ رپورٹ کے مطابق تین فیصد لڑکیاں ایسی ہیں جن کی شادی 15برس تک کی عمر میں ہوتی ہے۔ 21فیصد لڑکیوں کی شادی 18برس سے کم عمری میں ہوتی ہے۔ پاکستان میں کم عمری کی شادیاں سب سے زیادہ صوبہ سندھ میں ہوتی ہیں جہاں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں