مدثر محمود سالاؔر۔۔۔۔۔۔۔
پانی ہماری روز مرہ زندگی کا سب سے اہم جزو ہے،زندگی پانی کے بغیر ناممکن ہے۔
ہم پڑھتے سنتے رہتے ہیں کہ روزانہ آٹھ گلاس پانی پینا ضروری ہے جو تقریباً دو لٹر کے برابر ہے مگر کیا آپ نے کبھی اپنا محاسبہ کیا کہ آپ اس نصیحت پر کتنے فیصد عمل کرتے ہیں؟؟
خاص طور پر سردیوں میں جب پیاس نہیں لگتی تو ہم پانی پینے میں لاپرواہی کرتے ہیں۔ عموماً ہمارے کھانوں میں مرچ مصالحے کی زیادتی کی وجہ سے کھانا کھاتے وقت ہمیں پانی پینے کی حاجت ہوتی ہے ورنہ چونکہ موسم گرم نہیں ہوتا تو پیاس شدید نہیں لگتی اور ہم پانی بہت کم پیتے ہیں۔
انسانی جسم کے ہر عضو کا نظام پانی استعمال کرتا ہے یہاں تک کہ جب ہم سانس لیتے ہیں تو بھی جسم میں موجود پانی استعمال یا خرچ ہوتا ہے۔
بہ الفاظ دیگر صرف پسینہ آنے اور پیشاب کرنے سے پانی خارج نہیں ہوتا بلکہ جو پانی ہم پیتے ہیں اسے جسم کے تمام اعضاء اپنا کام جاری رکھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
کچھ مفروضے یہ بھی ہیں کہ پانی کے علاوہ بھی ہم پانی کو دیگر سیال حالتوں جیسے چائے کافی جوس کی شکل میں پیتے ہیں تو اس لیے ہمیں پانی کی کمی محسوس نہی ہوتی۔
سچ یہ ہے کہ پانی ایک مکمل علیحدہ جزو ہے، اس کا کام الگ ہے دیگر سیال اشیاء کبھی بھی پانی کا متبادل نہیں ہوسکتیں۔
کافی اور چائے میں کیفین ہوتی ہے نیز کافی چائے پینے سے پیشاب کی بار بار حاجت ہوتی ہے اور اس طرح کافی یا چائے تو آپ کے جسم سے پانی کو زیادہ خارج کرنے کا سبب بن کر نقصان دیتی ہیں نا کہ پانی کی طرح مائع سمجھ کر چائے یا کافی پر انحصار کیا جائے۔
پیپسی کوک جیسے مشروبات بھی پانی کی جگہ نہیں لیتے۔ ہم ان مشروبات کے حق میں جتنے بھی دلائل دیں مگر ہمارا جسم ان مشروبات کو پانی سمجھ کر استعمال کرنے سے صاف انکاری ہوتا ہے۔ خدارا اپنے جسم کی ضروریات پوری کریں اور ایسے مشروبات بنانے والوں کے بھونڈے دلائل اور ریسرچ پر توجہ نہ دیں۔
دو چیزیں واضح طور سمجھ لیں کہ پانی اور مائع میں فرق ہے۔ پانی ایک مائع ہے مگر ہر مائع اور سیال شے پانی نہیں ہوتی۔
کوکا کولا کی ویب سائٹ پر ایک سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ بلاشبہ کوکا کولا مشروبات پچاسی سے نوے فیصد پانی پر مشتمل ہیں اور انہیں بطور پانی جسم کی ضروریات کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اب کوک والوں کو تو اپنا مال بیچنا ہے اس لیے ہر بھونڈی دلیل کو خوبصورت کور میں لپیٹ کر آپ کو دے رہے۔ پانی کی سائنسی تعریف خود ہی نکال کر دیکھ لیں۔ پھر فیصلہ کرلیں کوک مشروبات پانی ہیں یا دیگر سیال۔
کوک پیپسی مشروبات کے فوائد یا نقصانات پر علیحدہ مضمون میں بات کروں گا ابھی آپ صرف اس بات کو ذہن نشین کرلیں کہ یہ مشروبات پانی کا متبادل نہیں ہیں۔
آپ اپنا خیال رکھیں اپنے اہل خانہ کا خیال رکھیں اور چند سادہ عادات بنا کر پانی کو روز کم از کم دو لٹر تک پینے کا ٹارگٹ بنا لیں۔
میں ذاتی طور پر روزانہ پانی کے پیمانے اور اوقات بدلتا رہتا ہوں مگر عرصہ ہوگیا پانی کی اہمیت کا ادراک ہونے کے بعد پانی پرخصوصی توجہ دیتا ہوں۔ اگر مناسب لگے تو آپ میری بات کو ہی عادت بنالیں۔
میں صبح سردی گرمی ہر موسم میں نیم گرم پانی دو سو سے دو سو پچاس ملی لٹر پیتا ہوں۔ شہد اور لیموں بھی اس پہلے گلاس میں ڈالتا ہوں، آپ اپنی طبعیت کے مطابق استعمال کریں۔ مگر پانی نیم گرم ہونا بہترین ہے، ٹھنڈا پانی معدہ کے لیے نقصان دہ ہے۔
اس کے بعد میں پانی کی آدھ لٹر کی بوتل بھرلیتا ہوں،اسے گھونٹ گھونٹ ایسے پیتا رہتا ہوں جیسے آپ چائے چُسکیاں لے لے کر پیتے ہیں۔
پانی کی یہ بوتل ختم ہونے پر میں دوبارہ بھرلیتا ہوں،اس طرح یہ دو بوتل جو کہ ایک لٹر بنتا ہے ،روزانہ پینا اور صبح نہار منہ جو دو سو پچاس ملی لٹر پیا تھا یہ مجموعی طور پر بارہ سو پچاس ملی لٹر ہوگیا۔ باقی پانی رف اندازے سے کھانے سے پہلے پیتا ہوں۔ ہر کھانے سے پہلے ایک گلاس۔
اس طرح آپ بھی اپنے لیے ایک بوتل یا کوئی سا پیمانہ مقرر کرلیں اور روزانہ اسے لازمی پورا کریں۔
ایک تبصرہ برائے “صحت مند زندگی کے لئے پانی کیسے پئیں؟”
ماشاءاللہ. آپ کی ہر تحریر پہلے سے بڑھ کر ہے.