شعیب اختر کو کس واقعہ نے غمزدہ کیا؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

شعیب اختر کو کون نہیں جانتا ساری دنیا میں اپنی تیز ترین اور جارحانہ باولنگ کے لیے مشہور ہیں . شعیب اختر سے ایک انٹرویو میں پوچھا گیا کہ کہ کوئی ایسا واقعہ ہے جس نے آپ کو غمگین کافی کردیا ہوں……..

شغیب اختر تھوڑے خاموش ہوئے اور پھر کہنے لگے..

راولپنڈی میں جب پریکٹس کرنے اور منتخب ہونے لیے بھاگتا سڑکوں پہ بھاگتا تھا تو ان دنوں شدید گرمی کا موسم تھا . راستے میں ایک گنے کا جوس فروخت کرنے والا آتا تها مجهے خود بهی گننے کا رس پسند ہے……

میں نے اس سے کہا طارق بهائی آپ مجھ سے دوستی کرلے اور مجهے روز جوس کا ایک گلاس فری میں دیا کرے جب میں سٹار بن جاوں گا تو آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ آپکے لیے ایک دم نئی گنے کی رس والی مشین خرید لوگا،…….

طارق بھائی نے جب یہ سنا تو مجھے وہاں سے بھگا دیا کہ چل بھاگ پتہ نہیں تو سٹار بن بهی پائے گا یا نہیں آیا ہے مفت جوس پینے…

میں ویسے ہی معمول کی طرح سڑکوں پہ بهاگتے ہوے وہاں سے گزرتا پهر دو تین دن بعد طارق بهائی نے آواز دی ” شعیب ” اور میں انکے پاس چلا گیا تو انہوں نے پوچها
” تجهے یقین ہے کہ تو سٹار بن جائے گا؟”
” ہاں بلکل میں ان شاء اللہ ضرور سٹار بنو گا ” میں نے کہا
طارق بهائ نے کہا چلو چهوڑو تم روز مجھ سے گننے کے رس کا ایک گلاس پیا کرو باقی اللہ پاک کہ مرضی ” پهر میں مسلسل ڈیڑه سال تک ان سے فری میں جوس پیتا رہا ہم دونوں کی دوستی بهی پکی ہوگی تهی.

وقت گزرتا گیا اور مجهے ٹیم میں جگہ میں ملی لوگوں نے مجهے سراہا اور میں کرکٹ کی دنیا میں مشہور ہوا. انٹرنشنل ون ڈے کهیلنے کا نشہ طاری ہوگیا شہرت نام سب ملنے لگا. میں نے سوچا اب مجهے طارق بهائی کے پاس جانا چاہیے اور اپنا وعدہ نبهانا چاہیے……

میں راولپنڈی آیا طارق بهائ کے گهر گیا بڑا خوش تها کہ طارق بهائی کو میری کامیابیوں کا علم ہوچکا ہوگا دل میں اسکے بهی ارمان ہوگے کہ شعیب بڑا سٹار بن گیا ہے اب مجه سے کب ملے گا…میں کئ سوچیں لیے دروازے پہ کهڑا تها دروازہ کهلا تو دیکهبے والا حیران کہ شعیب اختر انکے ہاں …..”

میں نے کہا کہ میں طارق بهائی سے ملنے آیا ہوں تو علم ہوا انکی وفات ہوچکی ہے . یہ سن کر دل کو بهت تکلیف ہوئی کہ وہ میرے برے وقتوں کا ساتهی تها اور اب جب مجه پہ اچهے وقت آئے تو چهوڑ کر چلا گیا. میں بهت پریشان ہوا کہ آنکهوں سے آنسو بہنے لگے….

میں نے طارق بهائ کے خاندان والوں کی معاشی حالت دیکهی تو وہ کوئی ٹهیک نہ تهی لہذا میں نے انکو گننے کی رس نکالنے والی مشین کے ساته پوری ایک دکان بهی خرید کر دی. آج بهی جب دل کرتا هے تو بچین کی ان یادوں کو تازہ کرنے طارق بهائی کے دکان پہ جاتا ہوں۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں