پاکستان تحریک انصاف کےرہنمائوں نے شیخ رشید کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا رکن بنانے کی مخالفت کردی دوسری جانب شہباز شریف کو پبلک اکانٹس کمیٹی کی سربراہی سے ہٹانے کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ڈٹ گئے اور کہا کہ میں کسی کی ڈکٹیشن نہیں لوں گا۔
جیونیوز کےمطابق اپنے ایک بیان میں راجہ ریاض نے کہا کہ شیخ رشید کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سی کا ممبر بنانے کی کوئی ضرورت نہیں،کمیٹی میں تحریک انصاف کے ارکان موجود ہیں، شہبازشریف جہاں غلط کام کرناچاہیں گے ہم رکاوٹ بنیں گے،تمام ممبران کمیٹی میں دیانتداری سے کام کریں گے،کمیٹی وہی کام کرے گی جو ملک کے مفاد میں ہوگا ۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما ریاض فتیانہ نےکہا کہ میرےعلم میں نہیں کہ شیخ رشید کو پی اے سی کارکن بنایاجارہا ہے،وزیر پی اے سی کا رکن ہونہیں سکتا،دنیا کے کسی ملک میں اس کی روایت نہیں ،انہوں نے کہا کہ شیخ رشید رکن بننا چاہتے ہیں تو میں کچھ کہہ نہیں سکتا لیکن وہ اصولاً رکن نہیں بن سکتے،
شہباز شریف کو پی اے سی کی چیئرمین شپ سے ہٹانے کے معا ملے پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رکن سینیٹراحمد خان کاکہنا ہےکہ شہبازشریف کو ووٹنگ کے ذریعے ہٹایا جاسکتاہے،ہم حکومت کا ساتھ دیں گے۔
دوسری جانب اسد قیصر کا کہنا ہے کہ میں کسی کی ڈکٹیشن نہیں لوں گا،انہوں نے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کے زبانی حملوں کا جواب بھی دیا اور ساتھ ہی انہوں نے چیئرمین پبلک اکانٹس کمیٹی شہباز شریف کے خلاف تحریک عدم اعتماد آنے کی صورت میں استعفیٰ دینے کا عندیہ بھی دے دیا۔