امریکی صدر کو دنیا کا طاقتور ترین شخص قرار دیا جاتا ہے اور یہ عہدہ اس وقت ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس ہے تو وہ پورا دن کس طرح گزارتے ہیں؟
ایک سپرپاور کے سربراہ کے بارے میں سوچا جاسکتا ہے کہ اس کی زندگی بہت زیادہ مصروف ہوتی ہوگی اور سر کھجانے کی فرصت بھی نہیں ملتی ہوگی مگر یہاں بات ڈونلڈ ٹرمپ کی ہورہی ہے۔
اور ان کے لیک ہونے والے روزانہ کے شیڈول سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے کا اکثر اوقات ‘ایگزیکٹو ٹائم’ میں گزارتے ہیں اور اس دوران ان کی مصروفیات ٹیلی ویژن، ٹوئیٹ کرنا اور لوگوں سے فون پر گپیں لڑانا ہے۔
امریکی جریدے نیوز ویک نے ایک کمپنی ایکسیوس کی جانب سے لیک کردہ دستاویزات سے امریکی صدر کی گزشتہ 3 ماہ نومبر سے جنوری تک کی مصروف کا انکشاف کیا ہے۔
امریکی صدر اپنے وقت کا بڑا حصہ مجموعی طور پر 60 فیصد بہت نجی ‘ایگزیکٹو ٹائم’ کے طور پر گزارتے ہیں اور اس دوران ان کی مصروفیات کا احوال تو اوپر درج ہوچکا ہے۔
6 نومبر سے یکم فروری تک امریکی صدر نے 502 گھنٹوں میں سے 297 گھنٹے 15 منٹ اپنی من پسند سرگرمیوں میں گزارے۔
رپورٹ کے مطابق یہ کسی بھی صدر کے وقت کا انتہائی اہم حصہ ہوتا ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ وہ شخص ہیں جس نے ایگزیکٹو ٹائم کو بالکل ہی نئے معنی کی شکل دے دی ہے۔
ان 3 ماہ کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی سرکاری مصروفیات کے اوقات بھی بیان کیے گئے جیسے 77 گھنٹے میٹنگ میں گزارے، 51 گھنٹے سفر کیا جبکہ ایونٹس کا وقت 38 گھنٹے سے زیادہ ہے۔
اور ہاں دوپہر کے کھانے کے لیے انہوں نے پورے 39 گھنٹے صرف کیے۔
جہاں تک ایگزیکٹو ٹائم کی بات ہے تو اس کے دوران ان کا زیادہ وقت وائٹ ہاﺅس میں ٹی وی دیکھتے ہوئے گزارا، جس کے بعد ٹوئٹر کی باری آتی ہے اور آخر میں اپنے قریبی ساتھیوں، دوستوں اور غیررسمی مشیروں سے میڈیا میں خبروں پر ردعمل کے بارے میں بات کرتے ہوئے گزارے۔
ایکسیوس کو مختلف ذرائع نے تصدیق کی کہ امریکی صدر عام طور پر صبح 6 بجے سے پہلے جاگ جاتے ہیں مگر ان کی اپنے دفتر میں آمد کئی گھنٹوں بعد ہوتی ہے، ان کی دن کی پہلی ملاقات عام طور پر 11 بجے کے بعد انٹیلی جنس حکام یا چیف آف اسٹاف سے ہوتی ہے۔
وائٹ ہاﺅس کے ایک سنیئر عہدیدار نے نام چھپانے کی شرط پر بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا نجی وقت بھی کام کرتے ہوئے گزرتا ہے مگر وہ روایتی انداز کا کام نہیں ہوتا ‘ وہ ہر وقت لوگوں کو کال کرتے ہیں، ان سے بات کرتے ہیں، وہ ہر وقت کچھ نہ کچھ کرتے رہتے ہیں، یہ سب ایسا ہے جسے آپ روایتی کام نہیں کہہ سکتے’۔