آئرش مصنف جان کونولی کا کہنا ہے کہ
مجھے اس خیال نے ہمیشہ متاثر کیا ہے کہ برائی دراصل ہمدردی کی عدم موجودگی سے پیدا ہوتی ہے۔
ہمدردی کیا ہے؟
لفظ Empathy پہلی بار 1909 میں ماہر نفسیات ایڈورڈ بی ٹچنر نے استعمال کیا تھا جو جرمن زبان کے لفظ Einfühlung سے نکلا ہے۔
ہمدردی ایک ایسی صلاحیت ہے جس کے ذریعے ہم جذباتی طور پر یہ سمجھ سکتے ہیں کہ دوسرے لوگ کیا محسوس کر رہے ہیں، ان کے نقطہ نظر سے چیزوں کو دیکھ سکتے ہیں یا ہم خود کو اُن کی جگہ پر رکھ کر سوچ سکتے ہیں۔ سادہ الفاظ میں ہمدردی کا مطلب ہے خود کو کسی دوسرے کی جگہ پر رکھ کر وہی محسوس کرنا جو وہ محسوس کر رہے ہوں۔
جب آپ کسی دوسرے شخص کو تکلیف میں دیکھتے ہیں مثلاً اس کے کسی عزیز کے بچھڑنے کے بعد تو آپ خود کو اُس جیسی صورتحال میں تصور کریں اور وہی محسوس کریں جو آپ کو آپ کے کسی عزیز کے بچھڑنے کے وقت محسوس ہو رہا ہوتا ہے جو وہ اُس وقت محسوس کر رہا ہو تو تب آپ کو اس کی تکلیف کا درست اندازہ ہوگا۔ یہ صلاحیت ہمیں دوسروں کے احساسات کو سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔
ہمدردی کی علامات
ہمدرد ہونا ایک خوبصورتی ہے لیکن ہر شخص ایسا نہیں کرتا۔ کچھ لوگ دوسروں کے دکھ کو دیکھ کر بھی بے پرواہ رہتے ہیں یا بدتمیزی سے پیش آتے ہیں۔ اس بات سے پتا چلتا ہے کہ ہمدردی ہر انسان میں خودبخود موجود نہیں ہوتی۔ کچھ لوگوں میں یہ کم ہوتی ہے اور بعض لوگوں میں یہ بالکل بھی نہیں پائی جاتی۔
درج ذیل عادات یا رویوں سے ہم اپنے آپ کے بارے میں جان سکتے ہیں کہ کیا واقعی ہم ایک ہمدردی رکھتے ہیں؟
آپ دوسروں کی بات دھیان سے اور اچھی طرح سنتے ہیں۔
لوگ اپنے دل کی باتیں پریشانیاں یا ذاتی مسائل آپ کے ساتھ شیئر کرتے ہیں۔
آپ آسانی سے جان لیتے ہیں کہ دوسرا شخص خوش ہے، غمگین ہے، پریشان ہے یا ناراض۔
آپ صرف اپنے نہیں بلکہ دوسروں کے جذبات اور احساسات کے بارے میں بھی سوچ لیتے ہیں۔
کوئی آپ سے مشورہ لینے آتا ہے۔
آپ افسوسناک واقعات سے پریشانی محسوس کرتے ہیں۔
جب آپ کسی کو دکھ پریشانی میں دیکھتے ہیں تو کیا آپ اپنی مدد پیش کرتے ہیں یا ان کی حالت بہتر بنانے کے لیے کچھ کرنے کی کوشش کرتے ہیں؟
آپ لوگوں کے رویے اندازِ گفتگو، چہرے کے تاثرات یا باڈی لینگوج سے سمجھ جاتے ہیں کہ وہ سچ بول رہے ہیں یا جھوٹ۔
آپ کبھی کبھار لوگوں کے درمیان ہونے والی محفلوں میں تھکن یا بوجھ محسوس کرتے ہیں۔
آپ خلوص دل سے دوسروں کی فکر کرتے ہیں۔
آپ کو یہ طے کرنا یا کہنا مشکل لگتا ہے کہ دوسروں سے کس حد تک بات کی جائے یا تعلق رکھا جائے۔
ہمدردی کی اقسام
ہمدردی مختلف حالات کے مطابق مختلف صورتوں میں ظاہر ہو سکتی ہے۔
ذیل میں ہمدردی کی چند اقسام بیان کی جا رہی ہیں جن کا آپ کو سامنا ہو سکتا ہے۔
جذباتی ہمدردی
جذباتی ہمدرد Affective Empathy میں کسی دوسرے شخص کے جذبات کو سمجھنے اور مناسب ردِ عمل دینے کی صلاحیت شامل ہوتی ہے۔ ایسے جذباتی فہم سے کسی کو دوسرے شخص کی فلاح و بہبود کی فکر ہو سکتی ہے یا یہ آپ کے لیے ذاتی پریشانی کا سبب بھی بن سکتی ہے۔
جسمانی ہمدردی
جسمانی ہمدردی Somatic Empathy کا مطلب ہے کہ دوسرے شخص کے جسمانی رد عمل پر آپ کا جسمانی رد عمل بعض اوقات آپ وہی جسمانی احساسات محسوس کرتے ہیں جو دوسرا شخص محسوس کر رہا ہوتا ہے۔ مثال کے طور پرجب آپ کسی کو شرمندہ ہوتے دیکھتے ہیں تو آپ خود بھی شرمندگی محسوس کر سکتے ہیں یا اگر کوئی آپ کے سامنے کسی دکھ کی وجہ سے رو رہا ہوتا ہے تو آپ کو بھی رونا آجاتا ہے۔
فکری ہمدردی
فکری ہمدردی Cognitive Empathy کا مطلب ہے کہ آپ کسی دوسرے شخص کی ذہنی حالت کو سمجھ سکیں اور یہ جان سکیں کہ وہ اس صورتحال کے بارے میں کیا سوچ رہا ہے۔ اس کو نفسیات دان دماغ کا نظریہ (Theory of Mind) کہتے ہیں یعنی یہ سوچ لینا یا اندازہ لگا لینا کہ دوسرا شخص کیا سوچ رہا ہے۔
ہمدردی کے فوائد
ہمدردی ایک ایسی خوبصورت اور مفید رویہ ہے جس سے ہمیں اور دوسروں کو کئی طرح کے فوائد حاصل ہوتے ہیں جو تعلق بنانے، اعتماد قائم کرنے، بہترین دوست تلاش کرنے، دوسروں کی مدد کرنے اور غلط فہمیاں دور کرنے کا ذریعہ بنتی ہے۔
تبصرہ کریں