بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی ’ انڈین نیشنل کانگریس‘ کی سینیئر رہنما ممتاز پٹیل کو دارالحکومت دہلی میں کرائے کا گھر نہیں مل رہا کہ وہ مسلمان ہیں اور ان کا تعلق کانگریس سے ہے۔
بھارتی صحافی مانک گپتا کے ’چائے والا انٹرویو‘ میں کانگریسی رہنما ممتاز پٹیل کا کہنا ہے’ اگر میں آج بھی دہلی جیسے شہر میں کرائے کا گھر لینا چاہوں تو مجھے کوئی نہیں دے گا‘۔
اس پر اینکر نے پوچھا ’ کیا آپ کو بھی ایسے رویے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے؟‘
ممتاز پٹیل نے جواب دیا ’ ہاں! میں گھر ڈھونڈ رہی ہوں لیکن کوئی نہیں دے رہا۔ اس کی وجہ صرف یہی ہے کہ میں مسلمان ہوں‘۔
یہ بھی پڑھیے
63 ممالک کی سیر کرنے والے ہسپانوی جوڑے کے ساتھ بھارت میں لرزہ خیز سلوک
بھارت: ’زور سے تھپڑ مارو محمڈن بچے کو‘ مسلمان بچے پر تشدد کی ویڈیو وائرل
ڈاکومنٹری جو 1ارب 60 کروڑ پاکستانیوں، بھارتیوں کو دیکھنی چاہیے
انھوں نے بتایا کہ دو برس قبل ان کی والدہ کو بھی اسی بنیاد پر کوئی کرائے کا گھر دینے کو تیار نہیں تھا۔
اینکر نے پوچھا کہ آپ کانگریس پارٹی کا اس قدر بڑا چہرہ ہیں، اس کے باوجود آپ کو گھر نہیں مل رہا؟
ممتاز پٹیل کا کہنا تھا’ یہی وجہ ہے۔ اس کا سبب سیاسی ہے اور دوسرا یہ کہ میں مسلمان ہوں۔ لوگ واضح طور پر بولتے ہیں کہ آپ مسلمان فیملی ہو، اس لیے ہم اپنا گھر نہیں دینا چاہتے۔ آپ یہ دیکھ لیں کہ ہم احمد پٹیل کی فیملی ہیں، دہلی جیسا شہر ہے اور ہم سیاست کا ایک بڑا چہرہ ہیں، اس کے باوجود اگر ہمارے ساتھ یہ ہوتا ہے تو عام مسلمان کو کس طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہوگا‘۔
’جب ہم مسلمانوں کے گاؤں میں جاتے ہیں، بہت تکالیف کا سامنا کرتے ہیں۔ کانگریس کے عام کارکنوں کو تقریب نہیں کرنے دی جاتی۔ ان کا ایک جرم ہے کہ وہ کانگرسی ہیں اور پھر مسلمان ہیں۔ ان پر شدید دباؤ ہے، ان کے بچوں کو نوکری سے نکال دیا جاتا ہے۔ اسی لیے وہ میرے ساتھ تصویر میں نظر آنے سے ڈرتے ہیں۔ وہ یہی کہتے ہیں کہ انھوں نے انتخابات میں میری مدد کی تو ان کی نوکری چلی جائے گی، ان کے بچے کو اسکول سے نکال دیا جائے گا۔ ان پر ایسا ہی دباؤ ہے۔ یہ میں ریاست گجرات کی بات کر رہی ہوں۔ یوپی وغیرہ میں تو زیادہ برا حال ہے‘۔
ممتاز پٹیل کا کہنا ہے کہ ریاست گجرات میں عام مسلمان کسان اپنی گائے وغیرہ چرا رہا ہوتا ہے، وہاں لڑائی جھگڑا ہوجاتا ہے، وہ تشدد کا نشانہ بن کر اسپتال پہنچ جاتے ہیں لیکن پولیس ان کی رپورٹ نہیں لکھتی۔ وجہ صرف یہ ہے کہ وہ مسلمان ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ ممتاز پٹیل انڈین نیشنل کانگریس کی سینئر رہنما احمد بھائی محمد بھائی پٹیل المعروف بہ احمد پٹیل کی بیٹی ہیں۔ ان کا تعلق بھارت کی ریاست گجرات سے ہے۔ احمد پٹیل تین بار لوک سبھا ( ایوان زیریں) اور پانچ بار راجیہ سبھا ( ایوان بالا) کے رکن منتخب ہوئے۔ وہ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کے پولیٹیکل سیکرٹری بھی رہے۔ احمد پٹیل سیاسی بساط کے انتہائی ذہین کھلاڑی مانے جاتے تھے۔ انھیں سونیا گاندھی کا ’مشکل کشا‘ بھی کہا جاتا تھا۔ احمد پٹیل ایک عام فرد کی طرح زندگی گزارنا پسند کرتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ جہاز کے بجائے ٹرین پر سفر کرنا پسند کرتے تھے۔