اپنی منفی سوچوں کی اصلاح کے لیے آج کا دن میسر ہونا ہم سب کو مبارک ہو۔
ہر انسان منفی اور مثبت خیالات کا مجموعہ ہے جس کو ہم خیر اور شر کا مجموعہ بھی کہتے ہیں۔ انسانی دل و دماغ میں ہر طرح کے افکار حالات و واقعات کی مطابقت سے آتے جاتے رہتے ہیں۔ متعلقین کے بارے میں بهی اچھی بری رائے بنتی بگڑتی رہتی ہے۔ یہی زندگی ہے۔ اگر ’بناؤ‘ کی مدت طویل عرصہ درکار ہو تو ’بگاڑ‘ کی مدت قلیل کرنی چاہیے۔ تصفیہ طلب معاملات کو اتنا نہ لٹکایا جائے کہ ان میں لاتعلقی کی سڑاند آنے لگ جائے۔ اور ہمیشہ منفی سوچ کا دائرہ محدود رکھا جائے۔ ایک تنازعہ کو وائرس کی طرح دوسرے رشتوں تک نہ پہنچایا جائے۔
اور ایک منفی سوچ یہ بھی ہوتی ہے کہ مسائل کا سامنا کرنے سے انکار اور گریز کی پالیسی اختیار کرلی جائے اس لیے کہ کہیں ہماری غلطیاں آشکار نہ ہو جائیں اور غلطی تسلیم نہ کرنی پڑ جائے حالانکہ اپنی غلطی تسلیم کر لینا مسائل کا آدھا حل ہوتا ہے۔
اے اللہ رب العرش! ہمیں حق کو حق ہی سمجھنے کی صلاحیت عطا کردیجیے اور اس کو مضبوطی سے تھام لینے کی استقامت عطا کر دیجیے اور باطل کو باطل سمجھنے کا شعور عطا کر دیجیے اور اس سے انکار اور اجتناب کی ہمت عطا کر دیجیے۔ آمین
ایک تبصرہ برائے “منفی سوچوں سے چھٹکارا”
بہت عمدہ تحریر ۔۔۔ مختصر اور جامع ۔۔۔۔۔۔ ۔۔ ڈاکٹر صاحبہ کی تحریر معاشرے سے کڑی ہوتی ہے اور ان کے پیش نظر معاشرے کو سدھارنا ہے۔۔