وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری صاحب آپ کا گیم اوور ،آپ کے لوگ ہمارے پاس آرہے ہیں، جو لوگ آپ کے لیے جلسے کررہے ہیں وہی ہم سے بات کررہے ہیں کہ ان کی جان چھڑائیں۔
علی زیدی نے کہا کہ یہ منافقت ہے کہ جب خود پر بات آئی تو بے ایمانی کہہ رہے ہیں لیکن جب نواز شریف کے خلاف جے آئی ٹی بنی تھی تو پیپلزپارٹی ان سے استعفے کا مطالبہ کررہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کی ساری عقلمندی جے آئی ٹی کے سامنے آگئی ہے، اب قوم آصف زرداری کے ہاتھوں بیوقوف نہیں بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری پر سارے مقدمات نواز شریف کے دور میں بنے، انہیں چاہیے کہ رائیونڈ جاکر احتجاج کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں لکھا ہے کہ مشتاق صاحب نے ایان علی کے ساتھ 88 بیرونی دورے کیے ان کا آپ سے کیا تعلق ہے ۔ علی زیدی نے کہا کہ ان سےسوال پوچھو تو یہ اسٹیبلشمنٹ کے پیچھے پڑجاتے ہیں،اسٹیبلشمنٹ کا کام ہے قانون نافذ کرنا اور چوروں کو پکڑنا، ادارے جب کام کرنا شروع ہوگئے ہیں تو انہیں کچھ سمجھ نہیں آرہا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میرا پیپلز پارٹی کو مشورہ ہے کہ قطری خط، کوئی جعلی ٹرسٹ ڈیڈ یا کیلیبری فونٹ جیسا بہانا نہیں دیں کیونکہ آپ کے پیسے تو پکڑے گئے ہیں، مجھے کوئی یہ بتائے کہ سارے پیسے اومنی گروپ میں کیسے چلے گئے۔
علی زیدی کا کہنا تھا کہ کوئی یہ بتائے سندھ حکومت کی 11 ہزار ایکڑ زمین بحریہ ٹاؤن میں کیسے چلی گئی، کسی نے تو دستخط کیا ہوگا کوئی تو کاغذ ہوگا، آپ نے جتنی زمین اٹھا کر دے دی تو جنہوں نے ساتھ دیا تو کیا وہ شریک جرم نہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم یہ امید ہی نہیں کرتے کہ عمران خان ہم سے کوئی غلط کام کروائیں گے بلکہ ہم یہ امید کرتے ہیں کہ اگر غلطی سے ایک ٹائل ہم نے بدل دیا جو ہمارے اختیار میں نہیں تو وزیراعظم ہمیں ہٹادیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سندھ کے عوام پر بہت ترس آتا ہے، کراچی میں کچرا اٹھانے کا کوئی نظام ہی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے اندرون سندھ میں بھی بہت تباہی پھیلائی ہے، وہاں جا کر دیکھیں اسکولوں، تھانوں اور ہسپتالوں کا کیا حال ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پارٹی سے بڑھ کر ملک ہوتا ہے اور ملک سے بڑھ کر ضمیر ہوتا ہے کہ پھر بھی لوگ جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد ان کا دفاع کرتے ہیں۔