چینی قونصل خانے پر حملے کا ماسٹر مائنڈ اسلم اچھو افغانستان میں مارا گیا، حملے میں اسلم اچھو کے 2 ساتھی اور 3 کمانڈر بھی مارے گئے، اسلم اچھو قندھار میں ایک حملے میں زخمی ہوا اور اسپتال میں اس کی موت ہوئی۔
پاکستان کے صوبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والی کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے کمانڈر اسلم بلوچ کی پانچ دیگر افراد کے ہمراہ ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ قندھار میں موجود ذرائع نے بتایا کہ کمانڈر اسلم بلوچ عرف اچھو کچھ ہفتے قبل ہی قندھار آئے تھے۔کالعدم بی ایل اے کے بیان کے مطابق اسلم بلوچ بی ایل اے کے اہم کمانڈر اور تنظیم کے بانی رہنماؤں میں سے ایک تھے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ گذشتہ 25 سال سے تنظیم سے منسلک تھے۔
ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں تاجو مری، رحیم مری اور اسلم اچھو کے 4 محافظ بھی شامل ہیں، دہشت گردوں کی ہلاکت اسلم کی رہائش گاہ پر اجلاس کے دوران دھماکے میں ہوئی۔اسلم اچھو چینی قونصلیٹ پر حملے سمیت دہشت گردی کے متعدد واقعات میں ملوث تھا، اسلم عرف اچھو افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی کا نیٹ ورک چلا رہا تھا۔دہشت گرد اسلم اچھو بلوچستان آپریشن کے دوران زخمی ہوکر افغانستان سے بھارت گیا تھا، بھارت کے میکس اسپتال میں دہشت گرد اسلم عرف اچھو کا مکمل علاج کرایاگیاتھا۔
پاکستان میں سرکاری حکام اسلم بلوچ کو کالعدم عسکریت تنظیم بلوچ لبریشن آرمی ایک گروپ کا سربراہ قرار دیتے رہے ہیں۔ اس سے قبل 2016 میں پاکستانی حکام نے بلوچستان کے علاقے سبی میں اسلم عرف اچھو کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن وہ اس حملے میں صرف زخمی ہوئے تھے۔۔