سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ آنے کے بعد انہیں کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
نواز شریف نے سزا سننے کے بعداڈیالہ جیل کے بجائے کوٹ لکپت جیل لاہور میں رکھے جانے کی استدعا کی ہے جس پر عدالت کے جج ارشد ملک نے فیصلہ کچھ دیر کے لیے محفوظ کر لیا تھا اور بعد میں ان کی یہ استدعا منظور کر لی۔
سابق وزیر اعظم کو عدالت سے جیل منتقل کرنے کے لیے عقبی راستے سے پہلے ہی بکتر بند گاڑیاں پہنچا دی گئی تھیں۔
واضح رہے کہ آج اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7سال قید اور جرمانے کی سزا سنا دی گئی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کیا گیا ہے۔