بچہ ، پیدائش کے کچھ دیر بعد

انسان کی تخلیق کا مقصد

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

مریم اقبال قائم خانی

جانور پیدا کئے تیری وفا کی واسطے
چاند، سورج ، ستارے تیری ضیا کے واسطے
سرسبز کھیتیاں تیری غذا کے واسطے
یہ جہاں تیرے لیے اور تو خدا کے واسطے

اللہ تعالیٰ نے سورہ بقرہ میں مومنین ، کفار اور منافقین کا ذکر فرمایا ۔ مومنین نے قرآن کی ہدایت سے نفع اٹھایا ، وہ غیب پر ایمان لائے ، نماز پڑھی ، خدا کی راہ میں مال خرچ کیا اور دنیا و آخرت میں فلاح پائی ۔ لیکن کفارکفر پر ڈٹے رہے ، ان کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے اُن کے دلوں پر مہر لگادی ۔ اب انھیں ہدایت کی باتیں نہ سنائی دیتی ہیں اور نہ دکھائی دیتی ہیں ۔ ایسے لوگوں کے لیے دردناک عذاب ہے ۔ جو منافقین تھے انھوں نے اپنے کفر کو چھپا کر رکھا اور یہ گمان کرتے رہے کہ وہ اللہ اور اس کے رسولﷺ اور مومنوں کو دھوکہ دے رہے ہیں۔

سورہ البقرہ میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا :
یایھاالناس ( اے لوگو ) یہاں سے مراد صرف مسلمان نہیں بلکہ تمام لوگ ہیں ۔ پھر فرمایا : اعبُدُوا رَبُّکم (عبادت کرو تم اپنے رب کی )۔ اب سوال یہ ہے کہ تمام لوگوں سے کیوں فرمایا کہ عبادت کرو؟

مومنوں کے لیے فرمایا کہ عبادت کرو، توحید پر ، اللہ کی وحدانیت پر قائم رہـو ۔ اور کفار کو حکم دیا کہ توحید اختیار کرو یعنی پہلے ایمان لائیں پھر عبادت شروع کریں ، کیونکہ ان کے لیے عبادت سے پہلے ایمان لانا ضروری ہے ۔ اگر کسی شخص کو نماز کا حکم دیا جائے تو اس کے لیے پہلے لازم ہے کہ وہ وضو کرے ، پھر نماز پڑھے . اسی طرح کفار بھی پہلے اللہ کی وحدانیت پر ایمان لائیں پھراس
کی عبادت کریں۔

اسی طرح منافقین اپنے نفاق کو چھوڑدیں ، اپنے دل کو صاف کریں اور اخلاص کے ساتھ اللہ کی عبادت کریں۔ پھر فرمایا الَّذِي خَلَقَكُمْ وَالَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ ( جس نے تمھیں پیدا کیا اور وہ لوگ جو تم سے پہلے تھے اس امید پر کہ تم متقی اور پرہیز گاربن جائو )۔ اس بات میں ذرا برابر کوئی شک نہیں کہ اس پوری کائنات کاتخلیق کار اللہ تعالیٰ ہے اور اس آیت میں یہی بتایا گیا کہ تمام انسانوں کو یہ تسلیم کرنا
ہے کہ اُن کو اور ان سے پہلے لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے پیدا کیا۔

اور کفار نے بھی اس بات کا اعتراف کیا کہ ان کو پیدا کرنے والا اللہ تعالیٰ ہے ۔ اور اگر کوئی کافر یا مشرک اس بات کا اعتراف نہ کرے تو اللہ تعالیٰ نے اس کائنات میں بے شمار ایسے دلائل رکھے ہیں جن میں ذرا بھی غور و فکرکیا جائے تو یہ بات واضح ہو جائے کہ اللہ کے خالق اور رب ہونے میں کوئی شک نہیں ہے۔

اس کائنات کا خالق کوئی انسان نہیں ہوسکتا کیونکہ اس کا جینا مرنا، ہمارے سامنے ہے ۔ یہ دریا ، سمندر، حیوانات، نباتات بھی خالق نہیں ہوسکتے، کیونکہ ان کا بھی پیدا ہـونا ، فنا ہـونا ہمارے سامنے ہے ۔ سورج ، چاند اور ستارے بھی خالق نہیں ہو سکتے، یہ بھی ایک مقررہ نظام کے تحت گردش کر رہے ہیں ۔ جب اس پوری کائنات میں کوئی بھی چیز خالق اور رب نہیں ہے تو پھر ضرور اس کائنات کے علاوہ
کوئی عظیم ہستی ہے جو اس نظام کو چلا رہا ہے اور بے شک وہ اللہ ہی ہے۔ کیونکہ اسی نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ وہ اِس پوری کائنات کو بنانے والا ہے ، اُسی نے دنیا والوں کے پاس انبیاء و رسول بھیجے ، کتابیں نازل کیں ، نبیوں اور کتابوں سے اپنی ذات کی پہچان کروائی اور یہ پیغام بھیجا کہ سب انسان اُس کی مخلوق ہیں اور ہم سب پر اُس کی عبادت لازم ہے ۔

اور یہ ہی ہماری زندگی کا اولین مقصد ہے ۔ اس مقصد کو پورا کر لیا مطلب دنیا و آخرت میں کامیابی کو اپنا مقدر بنالیا۔ اور اگر کوئی شخص یہ کہے کہ یہ ساری کائنات بغیر کسی بنانے والے کے بن گئی ہے، خود بخود وجود میں آگئی ہے تو وہ صرف اتنا بتادے کہ مٹی کے تیل کا ایک چراغ بھی خود نہیں جلتا یہ آسمان پر اربوں ستارے خود بخود روشن کیسے ہـوگئے؟

یہاں ایک گلاس بھی خود چل کر نہیں آتا تو زمین سے چشمے خود بخود کیسے بن گئے؟
پھولوں میں رنگ و خوشبو، پھلوں میں ذائقہ اور یہ پوری کائنات کا مقررہ نظام کے تحت چلنا خود بخود کیسے ہـوگیا؟

ایک مرتبہ امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ سے سوال ہـوا کہ اللہ کے وجود پر کیا دلیل ہے؟ تو آپ نے فرمایا کہ توت کے پتے ایک ہی ہیں اور ایک ہی ذائقہ ہے، اُسے کیڑے، شہد کی مکھیاں ، گائیں ، بکریاں ، ہرن سب کھاتے ہیں ، چرتے ہیں، لیکن اُسی کوکھا کر کیڑے سے ریشم نکلتا ہے ، مکھی شہد دیتی ہے ، ہرن میں مشک پیدا ہـوتاہے ، گائے بکریاں مینگنیاں دیتی ہیں۔ تو کیا یہ دلیل کافی نہیں کہ ایک پتے میں اتنی خاصیت پیدا کرنے والا کوئی ہے؟ اور بے شک اُسی کو ہم اپنا رب مانتے ہیں۔

ہمارا اقرار ہے کہ اس کے سوا کوئی پیدا کرنے والا، پالنے پوسنے والا نہیں ہے ۔ وہی معبود برحق ہے۔
وہی اِس ساری کائنات کا تخلیق کار ہے۔

خدا سے دعا ہے، ہمیں زندگی کا مقصد سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے، ہمارے تقویٰ کو مزید بڑھا دے ، ہمارے ایمان کو روشن کردے اورایمان پر مرمٹنے کا جذبہ عطا فرمائے۔ (آمین)


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں