وزیر اعظم نے اپنے وزرا سے سو دن کی کارکردگی پوچھ لی، کس نے کیا کام کیا؟ کون پاس ہوا کون فیل؟ کس پر وزیر اعظم ناراض ہوئے اورکس کو دی شاباش؟ سب کابینہ کی اندرونی کہانی جاننے کےلیے بے تاب ہیں، کابینہ کا طویل اجلاس نو گھنٹے جاری رہا۔
وزیراعظم عمران خان کے تمام وزرا سے کارکردگی پر فرداً فرداً سوالات کیے، وزرا کو کارکردگی بہتر بنانے کے لیے ہدایات و مشورے بھی دیئے جبکہ وزیراعظم نے تین ماہ بعد دوبارہ وزرا کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس 9 گھنٹے جاری رہا، وزیراعظم عمران خان نے وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیا، طویل نشست میں 26 وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
ترجمان وزیراعظم آفس کے مطابق باقی وزارتوں کا جائزہ لینے کیلئے تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا جبکہ ہر تین ماہ بعد وزارتوں کی کارکردگی کا باقاعدگی سے جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکومت کے 100 روز مکمل ہونے کے بعد ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزارتوں اور ڈویژن نے اپنے اداروں کی کارکردگی کی تازہ رپورٹ کا جائزہ پیش کیا جب کہ وزراتوں، ڈویژنز اور مشیروں کے متعلقہ محکموں کی جانب سے تین ماہ کی کارکردگی پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں تین ماہ کے دوران سروس ڈیلیوری اور کفایت شعاری اقدامات سمیت وفاقی وزارتوں اور ادارہ جاتی پرفارمنس بہتر بنانےکی مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔
ترجمان وزیراعظم ہاؤس کا کہنا ہےکہ وزیراعظم نے ہر تین ماہ بعد وفاقی کابینہ اور اداروں کی کارکردگی پر جائزہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ تمام وزارتوں کو عمل درآمد کیلئے مخصوص اسٹرٹیجک پلان سونپنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق تمام وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ اجلاس ہر 3 ماہ بعد بلانے سے درست نشاندہی ممکن ہوگی، اس کا مقصد آئندہ 5 برسوں میں وزارتوں کی کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ بہتر کرنا اور عوام کا معیار زندگی بہتر بنانا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد جن وزراء کی کارکردگی تسلی بخش نہ ہوئی وزیراعظم اُن کے قلمدان تبدیل بھی کرسکتے ہیں۔