سکاٹ لینڈ میں موجود اوورٹاؤن پل ایک ایسا پل ہے جس سے اکثر اوقات کتے چھلانگ مار کر مر جاتے ہیں۔ اوورٹاؤن پل ایک نہر کے اوپر اٹھا 1895ء میں تعمیر کیا گیا تھا یہ ایک معمولی سا خمیدہ پل ہے۔اس پل کے نیچے نہایت کم مقدار میں پانی بہتا ہے جب کہ نہر کا فرش سخت چٹانی پتھروں اور جھاڑ جھنکاڑ سے اٹا ہوا ہے۔
1985ء کی دہائی میں یہ پل اس وقت پراسرار حیثیت اختیار کرگیا۔ جب مقامی افراد نے محسوس کیا کہ اس پل سے بہت سے کتے کود کر اپنی جان دے رہے ہیں اور ان کے اس عمل کی بظاہر کوئی وجہ بھی سامنے نہیں آرہی۔ واضح رہے کہ نہر میں مچھلیاں بھی نہیں ہوتیں جا ن دینے یا دوسرے لفظوں میں خودکشی کرنے والے یہ کتے عموماً لمبی تھوتھنی والے ’’لبیراڈوری‘‘ نسل سے تعلق رکھتے تھے کتوں کی یہ نسل زبردست قوت شامہ رکھتی ہے اور تیر بھی سکتی ہے۔
خودکشی کے عمل کا ایک اور پراسرار پہلو یہ بھی ہے کہ مرنے والے تمام کتوں نے اوورٹن ہائوس کی جانب سے آتے ہوئے پل کی دائیں جانب کی دیوار سے نہر میں کودکر خودکشی کی ہے۔اس حوالے سے مقامی افراد کا کہنا ہے کہ سن انیس سو چورانوے میں پل سے ایک شخص نے اپنی کم عمر بچی کو پھینک کر ماردیا تھا اور خود بھی خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی خود کشی میں ناکامی کے بعد اس نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ پل کے نزدیک واقع اوورٹن ہائوس آسیب زدہ ہے اور اسے ایسا کرنے کی ہدایت اوورٹن ہائوس سے آنی والی ایک آواز نے دی تھی۔
واضح رہے کہ ’’کیون موائے‘‘ نام کے اس شخص نے یہ عمل عین اس مقام پر انجام دیا تھا، جہاں سے کتے نہر میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرتے ہیں 50 سال میں لگ بھگ 600 سے زائد کتوں کی پراسرار انداز میں خودکشی کے عمل نے ’’اوورٹن پل‘‘ کو انسانوں کے لیے بھی خوف کی علامت بنادیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پل پر سے گزرنے والے ہر شخص کو اپنی ریڑھ کی ہڈی میں عجیب سی سنسناہٹ محسوس ہوتی ہے.
اس میں کوئ شک نہیں کہ یہ پل آسیب زدہ ہے-اس پل پر ایک ڈاکیومینٹری بھی ہے جس کا لنک یہ ہے-