حرم کعبہ میں سعودی خواتین گارڈز کی فرائض سرانجام دیتے ہوئے تصاویر منظر عام پر آئی ہیں اور خوب وائرل ہو رہی ہیں۔یہ تصاویر اے پی نیوز ایجنسی نے جاری کی ہیں ۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ تصاویر سعودی وزارت داخلہ کی اجازت کے بعد لی گئی ہیں ۔
اس سے پہلے امسال اپریل میں سعودی وزارت داخلہ نے خود حج و عمرہ سکیورٹی فورس میں شامل خواتین کی تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کی تھیں۔ سامنے آبے والی ان تصاویر میں خاتون سکیورٹی اہلکار خانہ کعبہ کے طواف کو منظم کرنے میں حصہ لے رہی ہے۔سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار خواتین سیکورٹی گارڈز کو حرم کعبہ اور مسجد نبوی میں تعینات کیا گیا ہے۔
سعودی حکومت کے وژن2030 کے مطابق خواتین کو معاشرے میں نسبتا زیادہ سرگرم کردار ادا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ورنہ پہلے انھیں کار ڈرائیونگ کی اجازت نہیں تھی ، اب انھیں سیکورٹی فورسز میں بھی شامل کیا جارہا ہے۔
خواتین کو فوج میں داخلے کی اجازت کا فیصلہ دراصل اکتوبر 2019 ء میں کیا گیا تھا۔ اُس وقت وزارت دفاع کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک پیغام میں کہا گیا تھا،”خواتین کو با اختیار بنانے کی سمت ایک اور قدم۔‘‘ واضح رہے کہ اس سے پہلے سعودی قیادت نے محکمہ پولیس اور قومی حفاظت کے دیگر شعبوں کو خواتین کے لیے کھول دیا تھا۔ حالیہ برسوں میں اس عرب بادشاہت میں خواتین کے حقوق میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
سعودی حکومت کے اس اقدام کے بارے میں سعودی عوام کی ایک بڑی تعداد کا ردعمل گومگو پر مبنی ہے، چونکہ سعودی معاشرے میں حکومت کے خلاف رائے ظاہر کرنے کی اجازت نہیں ہے ، اس لئے زیادہ تر لوگ اس اقدام کے حوالے سے بھی تحفظات کو سوالات کی شکل میں ظاہر کر ر ہے ہیں۔ شاہی خاندان نے اس پیش رفت کو ملک میں جدید اصلاحات کا مظہر بتاتے ہوئے میڈیا پر اس کی تشہیر شروع کر دی ہے۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سعودی حکومت چاہتی ہے کہ روشن خیالی پر مبنی اس کے اقدامات کی زیادہ سے زیادہ تشہیر ہو۔
سعودی عرب میں وژن دو ہزار تیس کے مطابق معاشرے میں بعض ایسی بنیادی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں جن کے بارے میں پہلے کبھی سوچا بھی نہیں جا سکتا تھا۔ حرمین الشریفین میں خواتین گارڈز کی تعیناتی بھی ان میں سے ایک ہے۔ خواتین سیکورٹی اہلکار صرف حرم کعبہ ہی میں تعینات نہیں ہیں بلکہ مسجد نبوی ، مدینہ منورہ میں بھی ہر جگہ دکھائی دیتی ہیں۔ واضح رہے کہ ایک سو تیرہ خواتین کو سعودی فوج نے تربیت دی ہے اور وہ مسجد نبوی میں تعینات ہیں۔ مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں تعینات خواتین سیکورٹی گارڈز سعودی فوج کا حصہ ہیں۔
خواتین سیکورٹی گارڈز میں سے زیادہ تر نے نقاب کے ذریعے چہرے کا پردہ کر رکھا ہوتا ہے جبکہ بعض نے کورونا ماسک پہن رکھا ہوتا ہے۔ روایتی خاکی فوجی وردی میں ملبوس منیٰ اپنی دوسری ساتھی اہلکاروں کے ساتھ مسجد الحرام میں حج کے دوران میں گشت پر مامور رہی ہیں۔
منیٰ نے بتایا کہ ’’میں اپنے مرحوم والدکا مشن پورا کررہی ہوں،ان کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے یہاں مسجدالحرام میں خدمات انجام دے رہی ہوں ۔ عبادت گزاروں کی خدمت بہت مقدس اور مبارک کام ہے۔‘‘
کعبۃ اللہ کے مطاف میں خدمات انجام دینے والی ایک اور خاتون فوجی ثمرنے بتایا کہ ’’میرے خاندان نے فوج میں بھرتی کے لیے میری حوصلہ افزائی کی تھی۔کعبۃ اللہ کے سائے میں ضیوف الرحمٰن کی خدمت ایک بہت بڑا اعزاز اورفخر ہے۔‘‘
ایک تبصرہ برائے “بیت اللہ اور مسجد نبوی میں تعینات سعودی خواتین گارڈز کی تصاویر وائرل”
Informative positive. and