سید علی شاہ گیلانی

سید علی گیلانی نے آخری خط کس کے نام لکھا اور کیا لکھا؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

تحریک آزادی کشمیر کے قائد نے اپنی زندگی کا آخری خط افغانستان کے طالبان کے نام لکھا جس میں انھوں نے افغان مجاہدین اور افغان عوام کو دل کی عمیق گہرائیوں سے مبارک باد پیش کی اور کہا:

”واقعہ یہ ہے کہ افغانستان میں ملی یہ فتح پورے عالم اسلام کے لئے ایک نوید جانفزا ہے۔ جس طرح افغانستان مقامی مفاد پرست عناصر اور بیرونی طاقتوں کی ملی بھگت کی وجہ سے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سازشوں کا ایک اڈہ بن گیا تھا وہ یقیناً پورے عالم اسلام کے لئے ایک زبردست تشویش کا موجب تھا لہذا سازشوں اور ریشتہ دوانیوں کے اس مرکز کا قلع قمع ہونا ہم سب کے لئے باعث اطمینان ہے اور ہم سب کو اس فتح کے جشن میں شریک ہوکر اسلام اور مسلم دشمنوں کے سامنے اپنی دینی حمیت اور اخوت کا مظاہرہ کرنے کے ساتھ ساتھ افغانستان کی تعمیر و ترقی میں بقدر استطاعت تعاون کرنا چاہیے۔“

”افغانستان میں ملی یہ فتح جہاں ایک طرف دنیا بھر میں اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے مصروف جدوجہد اقوام اور خاص طور پر مسلمانوں کے لئے یہ پیغام ہے کہ مخالف حالات سے مایوس اور بددل ہونے کے بجائے انھیں اللہ تعالیٰ کی ذات پر توکل کرتے ہوئے صبر و استقامت کے ساتھ اپنی جدوجہد کو جاری رکھنا چاہیے، وہیں دوسری طرف اس میں بھارت اور اسرائیل جیسی غاصب قوتوں کے لئے بھی ایک تنبیہ ہے کہ طاقت کے نشہ میں بدمست ہوکر وہ یہ نہ سمجھ بیٹھیں کہ ان کے ظلم و جبر نے مظلوموں کو ہمیشہ کے لئے دبا دیا ہے۔

لوگوں سے زبردستی قومی ترانے گوا کر ان کے جذبہ حریت کو مٹایا نہیں جاسکتا۔ جلد یا بدیر ان کو بھی اسی ہزیمت کے ساتھ اپنا بوریا بستر لپیٹ کر مقبوضہ علاقوں سے نکل بھاگنا ہوگا جیسے آج امریکہ اور اس کے افغان حواری بھاگ کھڑے ہوئے ہیں۔ باطل چاہے جتنا بھی وقتی طور پر اچھل کود لے لیکن انجام کار اسے شکست سے دوچار ہوکر رہنا ہے کیونکہ غلبہ صرف حق کے لئے ہے۔“


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

ایک تبصرہ برائے “سید علی گیلانی نے آخری خط کس کے نام لکھا اور کیا لکھا؟”

  1. Zubada Raouf Avatar
    Zubada Raouf

    اللہ کرے کہ طالبان ہی مظلوم کشمیریوں کی داد رسی کر سکیں۔