افغانستان کے طالبان کا پرچم

سازش تو یہ بھی ہے

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

قانتہ رابعہ

قرآن صرف تلاوت کی کتاب نہیں بلکہ یہ الہامی کتاب پوری بنی نوع انسان کے لیے خالق حقیقی کا خطاب ہے ۔جہاں بھی یا ایھا المؤمنون سے آیت مبارکہ شروع ہو تو سمجھ لیجیے اس میں اللہ رب العزت اپنے مومن بندوں کو کسی چیز کے کرنے یا نہ کرنے کا حکم دے رہے ہیں اور جہاں بھی آیت مبارکہ یا ایھاالناس ،،سے شروع ہو اس کا مطلب ہے کہ خالق کائینات تمام انسانوں سے مخاطب ہے اور اس کا یہ خطاب تمام دنیا کے انسانوں تک پہنچانے کی پابندی امت مسلمہ پر عائد ہے ۔

قرآن مجید آ ئینہ ہے جس میں انسان اپنا چہرہ ہی نہیں کردار بھی بخوبی دیکھ سکتا ہے اسی کتاب میں اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا
،،میں نے تمہیں اس لیے بھیجا کہ تم میرے دین کو تمام ادیان پر غالب کرو خواہ مشرکوں کو یہ کتنا ہی ناگوار ہو.. ایک اور آیت میں مشرکوں کی بجائے کافرون کا لفظ ہے ،،یعنی اللہ کے دین کے غلبہ کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھیجا گیا اور یہ کام ہندوؤں جیسے مشرکوں کے علاؤہ کافروں کو بھی ناگوار ہوگا

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زندگی اسی دین کے نفاذ کے لئے کھپادی ۔۔بلکہ دوسری وحی میں” قم فاانذر ” کے لفظوں پر اگر کائنات میں کوئی عمل پیرا ہوسکتا تھا تو بس وہ ان کی ذات مبارکہ تھی ۔۔دن ، رات کی پرواہ کیے بغیر اپنے پرائے سب تک یہ دعوت پہنچا دے ۔۔۔۔رشتہ داروں ، محلے داروں کے علاوہ قریبی بستیوں میں گئے دعوت کا جو آرگن استعمال ہوسکتا تھا کرکے دکھایا ۔۔اسے نصب العین بنا لیا اور پھر دنیا نے دیکھا کہ اللہ کا دین غالب ہوکر رہا

۔۔لیکن اس کے دوران جو رد عمل سامنے آیا بلکہ قرآن میں یہ بتایا گیا ہے کہ ہر نبی نے جب دعوت دی تو بہت کم لوگ ہی اسے قبول کرتے تھے چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی اور آخری دین کے علمبردار تھے تو باوجود آپ کی صداقت ، امانت ، شرافت کی گواہیوں کے لوگوں کی اکثریت نے اس دین کو قبول نہیں کیا !!! کیوں؟؟؟؟

وجوہات تو بے شمار ہیں کہ حضرت انسان دنیا کی دل فریبیوں کو ہی مد نظر رکھتا ہے ،دین میں داخل ہونے کے بعد بندہ پابند ہوجاتا ہے ۔۔۔وغیرہ وغیرہ۔۔مکی زندگی میں دشمنی اور دشمن دونوں سامنے تھے اسے برداشت کرنے کے لیے صبر و تحمل کی ضرورت تھی جو مکہ کی تیرہ سالہ تاریخ میں جس حد تک پیدا کیا جا سکتا تھا کیا لیکن مدنی زندگی بالکل مختلف تھی ۔۔سازشوں سے بھرپور !!!

شائد ہی کسی پر اتنے قاتلانہ حملے ہوئے ہوں جتنے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر مدنی زندگی میں ہوئے ۔۔۔ کبھی زہر دیا گیا ، کبھی اوپر سے بھاری بھرکم پتھر پھینکے گئے ، کبھی آپ کی نیند کے دوران کافر تلوار سونت کر کھڑا ہوگیا ۔۔کبھی جادو کے ذریعے سے۔۔۔ذہنی اذیت دینے کے لیے تو سازشوں کا شمار ہی نہیں تھا ۔۔۔۔منافق ،مشرک کافر اور یہود ۔۔سب کی مکارانہ سیاست اور چومکھی جنگ ۔۔۔۔آپ قرآن کھولیے جو نقشے اس میں دکھائے گیے ہیں وہی اب صورتحال درپیش ہے۔۔۔اس تناظر میں یہ حدیث بھی یاد رکھئیے ،،سارے کافر ایک ہی امت ہیں ،،

آج اس سے بڑھ کر کیا ثبوت ہوگا کہ اللہ نے جب اپنے وعدے پورے کیے ،لوگوں کی اکثریت جنہیں جاہل ،اجڈ اور پتھر کے زمانے کا کہتی تھی وہ دنیا اور متاع دنیا سے بے نیاز اس دین پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اپنی آزادی کی جنگ لڑتے رہے

جی ہاں ۔۔۔وہی آزادی جس کے لیے موسیٰ علیہ السلام نے توحید کی دعوت دی تو ساتھ ہی اللہ نے انہیں بنی اسرائیل کی آزادی کی جدوجہد کا مشن دے دیا ۔فرعون نے بنی اسرائیل کو پابند سلاسل نہیں کیا تھا ، انہیں ذہنی غلام بنا لیا تھا ۔۔۔۔ان۔کی صلاحیت ان کی طاقت خرید لی تھی یہاں تک کہ بنی اسرائیل بھی مرعوب ہو گیے جیسے ہم مرعوب ہیں یہودوہنود سے ۔۔۔۔جیسے ہم مرعوب ہیں اور ہم امریکہ کے تابعدار غلام بننے میں فخر محسوس کرتے ہیں۔۔۔جیسے ان کا کلچر ان کے برانڈز ہماری آنکھوں میں چمک لے اتے ہیں ۔۔۔جو لے سکتے ہیں فخر کی جو نہیں لے سکتے حسرت کی!!!!

ہمیں بھی امریکہ جانے کی اجازت دی جائے تو ہم بھی جہاز کے پروں سے لٹک کر جائیں ۔۔۔ مگر قرآن ایک اور بات بتاتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دین حق کے نفاذ کے لئے کوششیں بار اور ثابت ہونے لگیں تو کافروں کے سینے کی جلن کا باعث بنی ۔۔۔۔! سوچیے آج طالبان کی فتح کس کس کے سینے کی جلن اور کس کس کی دل کی خوشی ہے !!!

پھر قرآن یہ منظر بھی دکھاتا یے کہ مدنی زندگی میں جب منزل قریب تھی ۔۔بہت قریب ۔۔کسی صحابی کے گردن میں سریا نہیں آیا جب فتح مکہ کا وقت تھا تو غیر مسلم بھی یہ گواہی دینے پر مجبور ہو گئے کہ خدا کی قسم ! ایسی فتح کبھی دیکھی نہ ایسا فاتح!!!
خدا کی قسم ! سیرت نگار لکھتے ہیں مکہ فتح ہوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم جس اونٹنی پر بیٹھ کر مکہ میں داخل ہوئے تو عاجزی سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر مبارک سینہ کو چھو رہا تھا!!!

آپ نے پڑوسی ملک میں فتح کے موقع پر کوئی ہلڑ بازی دیکھی؟؟ کوئی آتش بازی یا قتل وغارت کا بازار گرم ہوا؟؟
نہیں ناں !!!
تو پھر تجزیہ نگار کیوں نہیں تسلیم کرتے ؟؟ کیوں چن چن کے برائیاں کی جاتی ہیں ،کیوں نئیے زے نئیے شوشے چھوڑے جاتے ہیں ؟؟
وہ طالبان جن کے لیے اقبال نے عرصہ دراز پہلے” نہ مال غنیمت نہ کشور کشائی ،،افغان باقی کہسار باقی جیسے اشعار سے پیش گوئی کی تھی وہ پوری دنیا کی آنکھوں میں کیوں کھٹک رہے ہیں ؟؟؟ سوشل میڈیا پر بیٹھے اینکرز کی زبانیں کیوں زہر اگل رہی ہیں ؟؟ اس لیے کہ انہوں نے قرآن کی آیات کو سچ ثابت کر دکھایا !!

اس لیے کہ انہوں نے” کتنے ہی قلیل گروہ کثیر گروہ کو شکست دے سکتے ہیں ” وہ آپس میں نرم دل لیکن دشمنوں کے لیے آہنی دیوار ہیں انہوں نے توکل اور اخلاص کا مطلب سمجھایا لیکن ساڑھے چودہ سو سال پہلے بھی تو یہی ہوا تھا

جو موقع امت مسلمہ کے لیے فتح مبین کی مانند تھا جو موقع امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے بہترین تھا جوانوں میں نئی توانائی بھرنے کا تھا اسے چند گھنٹوں میں ہی ہنود و یہود نے اپنی سازشوں سے کم اہم کیوں کردیا ؟؟؟
کیا اپ کو یاد نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جنگ احد میں مرنے کی افواہ کیوں پھیلائی گئی تھی؟؟

کیا آپ کو نہیں معلوم کہ مدنی زندگی کے آخری دور میں آپ اور چودہ سو ساتھیوں پر حرم کے دروازے کیوں بند کیے گئیے ؟؟
کیا آپ کو نہیں معلوم کہ بنو قریظہ کی بدعہدی پر منافقین کے سردار عبداللہ بن ابی سلول نے کیا کہا تھا ۔۔،،محمد صلی اللہ علیہ وسلم تم ہر حملہ کرنا چاہتے ہیں لیکن اے سرداران یہود ! تم گھبرانا مت ، یہ مٹھی بھر آدمی ہیں جن کے پاس ہتھیار بھی نہیں،،

جنگ احزاب میں جب اوپر نیچے دائیں بائیں ہر طرف سے دشمنان اسلام مسلمانوں پر چڑھ دوڑے تھے تومدینہ میں کیسی کیسی خوفناک افواہیں پھیلائی گئی تھیں ؟؟؟
صرف اس لیے کہ مسلمانوں کے حوصلے پست ہوجائیں
مسلمان اس دین کے غلبے سے پہلے ہی منتشر ہوجائیں ۔۔۔کہیں واقعہ افک درمیان میں لایا جاتا ہے ، کہیں غزوہ بنی مصطلق میں الفاظ کی غلاظت سے مسلمانوں کو بددل کیا جاتا ہے
تو آج کیا ہے ؟ کہیں ان فاتحیں سے توجہ ہٹانے کے لیے عائشہ نامی ٹک ٹاکر کو درمیان میں لایا جاتا ہے اور سوشل میڈیا کا ٹاپ ٹرینڈ بنا دیا جاتا ہے

کہیں ان کے لیے دھمکیاں دے کر مرعوب کرنے کا اعلان کیا جاتا ہے۔ ۔۔جو کرنا ہے کر لو لیکن خدارا مسلمانو۔۔۔آنکھیں کھولو ۔۔ابھی تو ملالہ جیسے ڈرامے بھی مزید ہو سکتے ہیں ،نت نئے فتنے پیدا کیے جاسکتے ہیں کیونکہ میرے رب نے اپنی الہامی کتاب قرآن میں ان کے سارے پول پہلے ہی کھول دئیے ہیں . ارشاد ربانی یے ،،،اے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تمہارا بھلا ہوتا ہے تو انہیں رنج ہوتا ہے اور تم پر کوئی مصیبت آتی ہے خوش خوش منہ پھیر لیتے ہیں اور کہتے جاتے ہیں اچھا ہوا ہم نے پہلے ہی اپنا معاملہ درست کرلیا تھا ،،،
اس وقت یہی روگ انہیں کھائے جارہا ہے کہ تین لاکھ ٹرینڈ فوج ،بھاری بھرکم اسلحہ،کچھ بھی کام نہ آیا !!!

قرآن مجید میں تو یہاں تک بتادیا ،،،ان کے اندر کا بغض ان کے مونہوں سے پھوٹا پڑتا ہے ،،گہرائی میں جائیے ۔۔کن کا ؟؟ ان اینکرز کا جو ان طالبان کے کینٹینروں میں بند کرکے تڑپا تڑپا کے مارنے پر تو گونگے ہو گیے تھے اور اب ان کی زبانیں قینچی کی طرح چلتی ہیں ،،
سورہ آل عمران میں بھی نبی کو تسلی دی گئی ،،،اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کافروں کی سرگرمیاں تمہیں غمزدہ نہ کردیں ،،،

پیارے قارئین ! یہ ٹک ٹاکر کا ایشو ،بہاولنگر کا بم دھماکہ سمیت یہ سرگرمیاں حق کے لیے کوشش کرنے والوں کو روک نہیں سکتیں ۔۔اللہ نے اسی سورہ میں فرما دیا ” قل موتوا بغیظیکم “۔۔۔ کہہ دو ان یہودیوں سے تم اپنے غصے میں مرجائو ۔۔ جب یہ تم سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں ہم ایمان لائے اور جب تم سے الگ ہوتے ہیں تو غصے سے انگلیاں چباتے ہیں کہہ دو اپنے غصے میں مرجائو ،،
یہ موت ،دین اسلام کے غلبے سے ہی ہوگی اور بقول سید منور حسن دین کو تو غالب ہونا ہی ہے خواہ عزت سے قبول کرو یا ذلت سے ،،،

بس اس فتح کے اثرات پر مٹی ڈالنے کے لیے نت نئے ڈرامے ہوں گے ، آنکھیں کھلی رکھیں . یہ میدان سیاست میں بھی توجہ ہٹانے کے لیے قلابازیاں کھائیں گے لیکن مومن حکمران کبھی بھی امریکہ افریقہ کی طرف نہیں قرآن کھول کر عرش کے فیصلے ڈھونڈتا ہے ۔۔ فارمولا ذہن میں بٹھا لیں جس بات پر یا جس کی ہمدردی میں مغرب اور اس کے حواریوں کے پیٹ میں مروڑ اٹھتے ہیں وہ ہمارا خیر خواہ نہیں ہوسکتا ،،###۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

9 پر “سازش تو یہ بھی ہے” جوابات

  1. سمیرا امام Avatar
    سمیرا امام

    واقعی حق ۔جو فرمایا آپ نے بجا فرمایا ۔
    حق کی تائید کرنے والے ہر دور میں قلیل ہی رہے ہیں

    1. سید شہاب الدین Avatar
      سید شہاب الدین

      ماشا ء اللہ بہت پُر مغز جامع الصفات تحریر ہے۔ہر لفظ بر محل ۔۔صداقتوں کی نمائندہ اور اہل درد کے دلوں کی ترجمان تحریر۔۔۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔

      سید شہاب الدین

  2. راشدہ قمر Avatar
    راشدہ قمر

    بےشک قانتہ بہن یہ وقت کی اہم ترین ضرورت اور “اپنوں” کو سمجھانے کی بات ہے جس پر آپ نے قلم اٹھایا، اللہ آپ کو جزا دے اور ہم سب کو سمجھنے کی توفیق

  3. قانتہ رابعہ Avatar
    قانتہ رابعہ

    سمیرا اور راشدہ آپ کا بے حد شکریہ اب وقت ہے قرآن کی روشنی میں حالات حاضرہ کا جائزہ لیں ۔۔اور دین کے لئے کوششیں کرنے والوں کو دعاؤں میں یاد رکھیں

  4. فرزانہ چیمہ Avatar
    فرزانہ چیمہ

    قانتہ رابعہ کی دلسوز تحریر ‘سازش تو یہ بھی ہے’ پڑھی، دل کے تاروں کو چھو گئی۔۔۔

    اللہ سبحانہ و تعالٰی کا بےحد شکر ہے کہ اس نے ہمیں ہماری زندگی میں، عصر حاضر کی یہ فتح مبین دیکھنا نصیب فرمائی۔

    اس ضمن میں میری تمام بہن بھائیوں سےدرخواست ہے کہ سازشوں اور حاسدوں سے اس کامیابی کو بچانے کے لیے خصوصی دعائیں کرتے رہیں۔۔۔ جزاکم اللہ

    فرزانہ چیمہ

    1. قانتہ رابعہ Avatar
      قانتہ رابعہ

      شہاب بھای اور پیاری فرزانہ ہم اس وقت جنگ احزاب کے دور میں ہیں چاروں طرف سے مسلمانوں کو ختم کرنے کی سازشیں ۔۔۔اللہ ہمارے ان بھائیوں کو استقامت دے اور شر سے محفوظ رکھے بہت شکریہ ۔۔۔

  5. Dr.Muhammad Aurangzeb Avatar
    Dr.Muhammad Aurangzeb

    وہ اپنی چالییں چلتے ہہیں اور اللہ اپنی چال چلتا ہے اور
    واللہ خیر الماکرین

  6. رشدہ عاکفہ جہانیاں ملتان پاکستان Avatar
    رشدہ عاکفہ جہانیاں ملتان پاکستان

    شدید مصروفیت کی بنا پہ سازش تو یہ بھی ھے نہی پڑھ سکی ۔۔۔۔ابھی ابھی وقت ملا پہلی فرصت میں ایک ھی نشست میں پوری تحریر بشمول تبصروں کے سب پڑھا ۔۔۔۔تو کہنا یہ ھے کہ جس طرح اللہ نے اپنے بہت سے پیاروں کو بہت کچھ ودیعت کہا ھوتا ھے کسی کو تمام مخلوقات کی زبان سمجھنے کا تو کسی کے ھاتھ میں لوہا موم کر دیا ۔۔۔تو لفظ کسی کے غلام کر دیئے ۔۔۔قانتہ رابعہ کی یہ تحریر بھی حسب معمول حسب روایت ھر خاص وعام کی توجہ حالات حاضرہ کی طرف مبذول کرنے میں اھم قدم ھے ۔۔۔ھم گھریلو خواتین اپنے گھر بار اور بکھیڑوں میں اتنی پھنسی ھوتی ھیں کہ دھیان دوسری طرف جاتا ھی نہی ۔۔۔تو ایسے میں قانتہ رابعہ جہاد بالقلم بخوبی نبھا رھی ھیں اللہ کریم قبول فرمائے ھم سب کے سب ان کے ساتھ ھیں ھماری دعائیں ان کے ساتھ ھیں وہ ھماری ترجمان ھیں🤲

  7. قانتہ رابعہ Avatar
    قانتہ رابعہ

    بہت شکریہ ڈاکٹر اورنگزیب اور رشدہ بہن ۔۔آپ کی محبتوں کا بہت شکریہ ۔۔واللی خیر الماکرین ۔۔۔حقیقت یہ ہے کہ اللہ نے ہماری زندگیوں میں اپنے وعدے کو سچ کر دکھایا