ایک بھارتی سویلین لڑکی شادی والا بینڈ باجا لے کر اپنے فوجی محبوب کے گھر کے سامنے پہنچ گئی اور شور شرابا کرنا شروع کردیا کہ وہ اس سے شادی کرے ورنہ وہ جان دیدے گی۔ دراصل اسے خبر ملی تھی کہ ایک طویل عرصہ سے اس سے محبت کرنے اور شادی کے وعدے وعید کرنے والا نوجوان کسی اور سے شادی کرنے لگا ہے۔
یہ واقعہ رونما ہوا بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر گورکھ پور میں۔ لڑکی کے ساتھ اس کے گھر والے اور دیگر رشتہ دار بھی تھے۔واضح رہے کہ لڑکی کا محبوب فوج میں ہوتا ہے۔ تاہم لڑکی کو اس کے فوجی ہونے کا کوئی ڈر تھا نہ ہی کوئی لحاظ۔ وہ اپنے رشتہ داروں سمیت کئی گھنٹوں تک محبوب کے گھر کے سامنے موجود رہی اور مسلسل شور شرابا کرتی رہی۔
لڑکی نے واضح طور پر محبوب کو چیلنج کیا کہ اس میں ہمت ہے تو کسی دوسری لڑکی سے شادی کرکے دکھائے۔ اس کا کہنا تھا کہ اگر وہ اپنے محبوب سے شادی نہ کرسکی تو وہ خودکشی کرلے گی۔ بعدازاں پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی، اس نے لڑکی کو سمجھایا بجھایا، یوں لڑکی اپنے گھر واپس جانے پر آمادہ ہوگئی۔
لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ دو سال پہلے ، اس کی ملاقات ایک نوجوان سندیپ موریا سے اپنی آنٹی کے گھر میں ہوئی۔ بعدازاں وہ دونوں ایک دوسرے سے محبت کرنے لگے۔ پھر سندیپ نے اس سے شادی کے وعدے وعید کیے , بعدازاں اسے مجبور کرکے اس سے جسمانی تعلقات بھی قائم کیے ۔ اسی اثنا میں سندیپ کو بھارتی فوج میں ملازمت مل گئی اور وہ ٹریننگ کے لئے چلاگیا۔
اس دوران میں وہ دونوں ملتے رہے۔ تاہم کچھ عرصہ بعد سندیپ نے شادی سے انکار کردیا۔ لڑکی کی بہن اور رشتہ داروں نے تصدیق کی کہ سندیپ موریا لڑکی کے گھر آتا جاتا رہا۔ اس نے لڑکی کے والدین سے لڑکی کا ہاتھ بھی مانگا جسے قبول کرلیا گیا۔ تاہم فوج میں ملازمت کے بعد اس نے شادی سے انکار کردیا۔
لڑکی کے والدین نے آئی پی سی کی متعدد دفعات کو بنیاد پر بنا کر سندیپ کے خلاف ایف آئی آر بھی کٹوائی۔ ان کا کہنا ہے کہ اب یہ معاملہ عدالت میں ہے۔ اس لیے سندیپ کسی سے بھی شادی نہیں کرسکتا۔ حتیٰ کہ وہ اب بھارتی فوج میں ملازمت کے قابل بھی نہیں رہا، اس لیے پولیس اسے گرفتار کرے۔
تاہم پولیس کا موقف ہے کہ لڑکی آرمی کورٹ میں شکایت درج کرائے۔ پولیس کسی فوجی کو شادی کرنے سے نہیں روک سکتی۔اگر اس نے شادی کرلی تو اسے قانونی حیثیت حاصل ہوگی۔