عبیداللہ عابد
سکھ مذہب کے پیروکاروں کے لئے کرتارپورکوریڈور کھول کر پاکستان نے ایسی زبردست چال چلی ہے کہ ابھی تک بھارت کے ہوش اڑے ہوئے ہیں، اسے سمجھ نہیں آرہی ہے کہ وہ اس کا کیا جواب دے۔ پاکستان نے کوریڈور کھولنے کی پیشکش کی تو بھارت کے پاس “ہاں” کرنے کے سوا کوئی دوسرا چارہ کار نہیں تھا۔ “ناں” کرتا تو شاید پوری دنیا میں کوئی ایک بھی سکھ ایسا نہ باقی رہتا جو بھارت کے لئے نرم گوشہ رکھتا۔
چھوٹی سطح کے ایک دو لوگوں کو بھیج کر بھارت نے دنیا میں رسوائی سے بچنے کی کوشش کی لیکن اس میں بھی بری طرح ناکام رہا۔ کرتاپورکوریڈور کی تقریب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انسان چاند پر پہنچ چکا تو کشمیر کا مسئلہ حل کیوں نہیں ہوتا؟، ہندوستان دوستی کا ایک قدم بڑھائے تو ہم دو قدم بڑھائیں گے، ماضی کی زنجیریں توڑے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے، پاکستان اور بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں جن کے درمیان جنگ کا سوچنا بھی پاگل پن ہے۔
ایک ایسی تقریب جہاں پاکستانی وزیراعظم اور آرمی چیف سمیت اعلیٰ سول اور فوجی قیادت موجود تھی، وہاں بھارت کی طرف سے کوئی اعلیٰ عہدے دار شریک نہ ہوا، نہ وزیراعظم مودی، نہ وزیرخارجہ سشما سوراج، نہ وزیراعلیٰ پنجاب اور نہ ہی آرمی چیف۔ یہ تھا بھارت کی طرف سے جھنجھلاہٹ کا اظہار. اس کے علاوہ بھارت نے نہ صرف مذاکرات بحال کرنے سے صاف انکار کردیا بلکہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا، بقول بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے” انھوں نےایک مقدس تقریب میں بلا ضرورت کشمیر کی بات کر کے سیاست کرنے کی کوشش کی”. ساتھ ہی پاکستان کے فوجی سربراہ جنرل باجوہ سے خالصتان تحریک سے منسلک رہنما گوپال چاولا سے ہاتھ ملانے پر خوب شورشرابہ شروع کردیا.
انڈین میڈیا نےجنرل قمر جاوید باجوہ کی گوپال چاولا سے ہاتھ ملانے کی تصویروں پر گھنٹوں چیخ پکار کی. انڈین میڈیا پر نشر اور شائع ہونے والی خبروں کے جواب میں پاکستان فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے ایک ٹویٹ کی جس میں اس امر پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ “انڈین ذرائع ابلاغ آرمی چیف کو صرف گوپال چاولا سے ہاتھ ملاتے ہوئے دکھا کر تنگ نظری کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ جنرل باجوہ بلا امتیاز تمام مہمانوں سے ملے”۔
بھارتی میڈیا کی یہ حرکت بھی خود بھات کے خلاف گئی، ایک ایسا سکھ فرد جس سے بہت کم لوگ واقف تھے، وہ اچانک پوری دنیا کی نظروں میں آگیا، گزشتہ روز کرتار پور راہداری افتتاحی تقریب کے دوران بھارتی میڈیا کی جانب سے سکھ رہنما گوپال چاولہ سے سوال کیا گیا کہ آپ پاکستان کے آرمی چیف سے کیوں ملے ؟‘تو سکھ رہنما نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ “منفی باتیں کرنی ہیں تو مجھ سے نہ کریں‘ بات کوغلط موڑپر نہ لے جائیں اورجنرل باجوہ سے ہاتھ ملانے پر منفی پراپیگنڈا نہ کریں ‘ میں نے جنرل باجوہ سے ہاتھ ملایا ہے اور ان سے ملنے کواپنی خوش قسمتی سمجھتا ہوں”۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی آرمی چیف ہمارے دل میں ر ہتے ہیں‘ بات کوغلط موڑ پر نہ لے جائیں ‘ پاکستان کے آرمی چیف ہم سے ہاتھ ملاتے ہیں تو فخر سمجھتے ہیں۔ میری خوش قسمتی ہے کہ جنرل باوجوہ سے ملا، آرمی چیف تو محبتیں چاہتے ہیں،گوپال چاولہ نے کہا کہ میں گور و دوارے ایسوسی ایشن کا چیئر مین ہوں اور یہ پروگرام تو منعقد ہی ہم نے کیا تھا۔