ایک غم زدہ کشمیری خاتون دعا مانگتے ہوئے

اہلیان کشمیر کے لئے کچھ احساسات !

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

عظمیٰ پروین، لاہور

آج کتنے ہی سال گزرگئے، میری بہنیں اور بھائی اپنے گھروں میں قید ہیں، ظلم وجورکی انتہا ہوگئی اورکوئی سننےوالانہیں۔ کتنے ہی سسک سسک کرجانیں دے چکے لیکن چیخ وپکارکی صداپررحم کھانے والا کوئی نہیں اورجوبچ گئے وہ اس حال میں ہیں کہ ان کی بھوک اور پیاس پرکوئی مددگار نہیں۔

میری بہنوں کی چادریں اچھال دی گئی ہیں اور بھائیوں کو اذیتیں دے دے کرموت کے گھاٹ اتارا جارہا ہے۔ بہتوں کودھکےدے دے کر گھروں سے بے گھر کیاجارہاہے۔ آج دنیا میں کتوں اوربلیوں کے بھی حقوق ہیں لیکن ہائے افسوس خون مسلم کس قدرارزاں ہوچکا ہے!!!

میں جب بھی چشم تصور سےاپنے لوگوں کی حالت دیکھنے کی کوشش کرتی ہوں تو مصیبتوں ، تکلیفوں ، زخموں ، انسوؤں، لاشوں اورلہو کے سوا مجھے کچھ بھی نظر نہیں آتا۔ جب مجھے اپنی لٹی پٹی بہنوں کا خیال ستاتا ہے تو یوں لگتاہے کہ قیامت کے روز ان کا ہاتھ ہوگا اور میرا گریبان۔ ہاں ! میں ان کی مجرم ہوں۔ ہائے میں بے حس اور غافل ہوں۔

میری کشمیری بہنو! میں جب بھی اپنے بے بس ہاتھ اسمان کی طرف اٹھا کر اپنے رب کے حضور گڑگڑاتی ہوں تو مجھے یہی جواب ملتا ہے کہ یہ تکلیفیں اور کلفتیں، یہ زخم اور لہو کبھی رائیگاں نہیں جائیں گےاورجلد ہی ان سب کا حساب چکا دیا جائے گا۔

یقیناً وہ دن دورنہیں جب مودی اور اس کی سفاک ٹیم کشمیریوں کی ٹھوکروں کی زد میں ہوگی اورسب ذلیل ہوکراوندھے منہ دوزخ میں گرائے جارہےہوں گے۔ ساتھ ہی پاکستان کے سب بےحس لیڈر اوران کے اعوان وانصاردوزخ کی طرف گامزن ہوں گے اور ہم اپنی بہنوں کو تروتازہ چہروں کے ساتھ جنت نعیم میں دیکھ کر اپنی انکھیں ٹھنڈی کریں گے۔ اللہ نے چاہا تویہ مرحلے توقع سے بہت پہلے ہی آجائیں گے۔

میری بہنو! بس ایمان کی فکرکر لینا وہ اتنا قیمتی ہے کہ جان کی اس کی نسبت کوئی وقعت ہی نہیں۔ جان توآنی جانی ہی ہے، ایمان کو ہاتھ سے نہ جانےدینا۔

میراغم یہ بھی ہے کہ ہمارے بیٹوں اور بھائیوں کوتو راگ اور رنگ کے چنگل میں پھنساکر غفلت کی گہری نیند سلادیا گیا ہے۔ تھوڑےہی ان دل فریب شیطانی ہتھکنڈوں سے بچ پائے ہیں، ان سب کو ایک مرکز پر لانے کے لیے فکرمند ہوں۔

میں اج اپنی بہنوں سےرابطہ کرکے انھیں کشمیر ریلی کے لیے تیارکررہی ہوں. اس طرح میں تمہارے زخموں پرمرہم تو نہیں رکھ سکوں گی، تمہاری چادرتو نہیں بچا سکوں گی لیکن بہنو! میں اس کے سوا اور کر بھی کیا سکتی ہوں. میری جماعت نے چاہاتھا کہ الیکشن میں ہمیں کامیابی مل جائے اورہمیں وہ طاقت و قوت ملے کہ ہم اپنے مظلوم بہن بھائیوں کی دادرسی کرسکیں لیکن ہمیں ہرجگہ دیوار کے ساتھ لگایا گیا ، کہیں ہماری شنوائی نہ ہوئی، ہم خودبے دست و پا کردیے گئے۔

اے اللہ! اپنی طرف سے ایک سلطان کو ہمارا مددگار کردے تاکہ دین کامل کی اقامت کے ساتھ ساتھ اپنے نبی کریم صل الله علیہ وسلم کی امت کے زخموں پرمرہم رکھ کردنیا کی ذلت اور یوم عظیم کی رسوائی اور عذاب سے محفوظ ہوسکیں۔ ہاتھ سے جہاد توہم نہ کرسکے۔ اور جہاد کی نیت سے بھی وہ لوگ محروم ہی رہے جنہوں نے الیکشنز میں جماعت اسلامی کا ساتھ نہ دیا۔

بدی پر خاموش رہنے والے کو نبی کریم نے گونگا شیطان قراردیا ۔ بہت سے لوگ کشمیرریلی کی اہمیت سے ناواقف ہیں۔ جو لوگ زبان سے جہاد کے اس موقعے کو بھی غفلت اور جہالت کے باعث غیر ضروری سمجھ رہے ہیں ، مجھے ڈر ہے کہ کہیں روز قیامت ان کا شمارظالموں کی صف میں نہ ہوجائے،

مجھےڈرہے دل زندہ تو نہ مرجائے
زندگی عبارت ہے تیرے جینےسے


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں