سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے خلاف بھائی اور درجنوں شہزادے اُٹھ کھڑے ہوئے

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

سعودی صحافی جمال خشوگی کا قتل ولی عہد محمد بن سلمان کو مہنگا پڑگیا، پوری دنیا میں یک عمومی تاثر ہے کہ یہ قتل ولی عہد کے حکم پر کیاگیا۔ اس کے نتیجے میں سعودی عرب پر علمی دبائو بڑھ رہاہے۔ اس تناظر میں سعودی شاہی خاندان کے بعض لوگ ولی عہد محمد بن سلمان کو بادشہ بننے سے روکنے کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں ۔
شاہی خاندان کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیاہے کہ آل سعود خاندان کے درجنوں شہزادے اور رشتہ کے بھائی جانشینی کے عمل میں تبدیلی چاہتے ہیں مگر وہ ببانگ دہل ایسا نہیں کرسکتے کیونکہ شاہ سلمان ابھی زندہ ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ شاہ اس صورت حال کو پسند نہیں کریں گے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خاندان کے بہت سے افراد غور وفکر کررہے ہیں کہ کنگ کی موت کے بعد پرنس احمد بن عبدالعزیز (عمر76سال) کو تخت پر بٹھائیں گے جو شاہ سلمان کے بھائی اور ولی عہد کے چچا ہیں۔

دو سے ڈھائی ماہ بیرونی ملک میں رہنے کے بعد اکتوبر میں پرنس احمد ریاض واپس لوٹے ہیں۔ اپنے دورے کے موقع پر لندن میں ان کی رہائش گاہ کے ہاہرسعودی قیادت کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ بھی ہوا تھا۔ آل سعود کے دو اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ کونسل کے ان تین لوگوں میں شامل تھے جنھوں نے محمد بن سلمان کو سال2017میں ولی عہد بنانے کی شدت کے ساتھ مخالفت کی تھی۔ یادرہے کہ آل سعود خاندان میں شہزادوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے، وہ سب کے سب مملکت سعودی عربیہ میں اہم مناصب پر فائز ہیں۔

سعودی ذرائع کے مطابق امریکا کے سینئر عہدیداروں نے اس بات کا حالیہ ہفتوں میں اشارہ دیا ہے کہ وہ پرنس احمد کی حمایت کریں گے جو پچھلے چالیس سالوں سے داخلہ وزرات کا عہدہ سنبھالے ہوئے ہیں، وہ شاہ سلمان کےجانشین بننے کے زیادہ اہل ہیں۔ مذکورہ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پرنس احمد شہزادہ محمد بن سلمان کی کسی بھی اقتصادی اورسماجی پالیسی کو نہیں بدلیں گے‘ جو خاندانی اتحاد کو قائم رکھنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔

ایک امریکی عہدیدارنے کہاکہ خشوگی کے قتل کے احکامات کے ضمن میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے متعلق سی آئی اے کے جائزہ کے باوجود وائٹ ہاوس ولی عہد سے دوری اختیار کرنے میں کوئی عجلت نہیں کررہا ہے کیونکہ امریکا سمجھتا ہے کہ شاہ سلمان اس معاملے میں خاموش ہیں، وہ کوئی موقف بھی اختیار نہیں کررہے ہیں۔

سعود ی ذرائع کا کہا ہے کہ امریکی حکام شہزادہ محمد بن سلمان کے خشوگی کے قتل میں ملوث ہونے کے امکان کو محسوس کرنے کے باوجود ولی عہد کے بارے میں نرم رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں، ٹرمپ نے سعودی عرب کو اپنا ” قریبی ساتھی” قراردیا ہے حالانکہ وہ جانتے ہیں کہ ولی عہد قتل کے منصوبے کے متعلق معلومات ضروررکھتے تھے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں