عفراء عبید بنت عبید الرحمن محسن :
جب کبھی میں یاجوج ماجوج کا لفظ سنتی تو مجھے یہ بڑا دلچسپ لگتا تھا۔ جب کوئی شرارتی بچہ کوئی شرارت کرتا یا دو بچے آپس میں لڑتے تو بھی بعض اوقات اس طرح کی بات سننے کو ملتی تھی کہ تم لوگ تو یاجوج ماجوج بنے ہوئے ہو یا یاجوج ماجوج کی طرح لڑ رہے ہو۔ کچھ بچے ایسے بھی ہوتے ہیں جن کو یاجوج ماجوج کا لفظ بولنا نہیں آتا تو وہ اسے ” جوج مجوج “ بولتے ہیں۔
ایک سکول میں پانچویں کلاس کے بچے یا تو بہت چھوٹے قد کے تھے یا بہت بڑے قد کے تھے۔ ان میں سے کوئی بھی درمیانے قد کا بچہ نہیں تھا۔ بچے تھے بھی بہت شرارتی اور وہ آپس میں لڑتے جھگڑتے اور مختلف طرح کے مسائل کھڑے کرتے رہتے تھے۔ اگر کبھی کسی پیریڈ میں ٹیچر ان کی کلاس میں نہ ہوتے تو ان کا شور پورا اسکول سنتا تھا اور پھر ان کی کلاس کو ڈانٹ بھی بہت پڑتی تھی۔
جب بریک یا چھٹی کا وقت ہوتا، اس کلاس کے بچے اسی طرح بدتمیزی کرتے ہوئے، ہڑبونگ مچاتے ہوئے اور دھکم پیل کرتے ہوئے سارے اسکول کے طلباء سے پہلے باہر نکلنے کی کوشش کرتے تھے۔ اساتذہ ان کی تربیت کی کوشش بھی کرتے تھے مگر وہ جلد ہی ہر نصیحت کو بھلا دیتے تھے اور کم ہی سیکھتے تھے۔ شاید انہی وجوہات کی بنا پر ان کے کلاس ٹیپچر ان کو ” یاجوج ماجوج “ کہتے تھے اور سکول میں اس کلاس کو ” یاجوج ماجوج والی کلاس “ کے نام سے یاد کیا جاتا تھا۔
جب ہمارے معاشرے میں کورونا وائرس کی بیماری کے مسائل شروع ہوئے، اور ہر طرف لاک ڈاؤن شروع ہو گیا تو لوگوں سے یہ بھی سننے کو ملا کہ اس طرح کا ماحول اور اس طرح کی علامتیں قیامت کی نشانیوں میں سے ہیں۔
پھر میں نےاپنے ابو جان سے کہا کہ
” آپ ہمیں قیامت کی نشانیوں کے بارے میں تفصیل سے باتیں بتائیں۔“
روز رات کو مغرب کی نماز کے بعد ہم سب گھر والے ایک محفل جماتے تھے جس میں سب کی موجودگی لازمی ہوتی تھی۔ ابو جان یا ماما جان ہمیں روز قیامت کی نشانیوں کی تفصیل ایک ایک کرکے بتاتے تھے۔
مجھے یاجوج ماجوج کے بارے میں جاننے کا شوق تھا۔ لہٰذا میں نے ابو جان سے کہا کہ
” آپ مجھے اج یاجوج ماجوج کے بارے میں تفصیل سے باتیں بتائیں۔“
تو انہوں نے بتایا کہ ” یاجوج ماجوج ایک فسادی اور جنگجو قسم کی قوم ہے جو چھوٹے قد کے حامل ہوں گے۔
اللہ تعالیٰ نے اس قوم کو انسانوں سے دور رکھا ہے تاکہ وہ انسانوں کو نقصان نہ پہنچا سکیں۔
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نےدو مقامات پر یاجوج ماجوج کا نام لے کر ان کے بارے میں بیان فرمایا ہے۔ ایک سورۃ الکہف میں اور دوسرا سورۃ الانبیاء میں ان کا تذکرہ کیا ہے۔
سورۃ الکہف میں ارشاد ہے کہ:
ترجمه : ” انہوں نے کہا کہ: اے ذوالقرنین ! یاجوج ماجوج اس ملک میں (بڑے بھاری) فسادی ہیں تو کیا ہم آپ کے لیے کچھ خرچ کا انتظام کردیں؟ (اس شرط پر کہ) آپ ہمارےاور ان کے درمیان ایک دیوار بنا دیں؟“ ( سورة الکہف :94)
قرآن مجید میں بیان کیا گیا ہے کہ ذوالقرنین نے یہ جواب دیا کہ:
ترجمه: ” اس نے جواب دیا کہ میرے اختیار میں میرے پروردگار نے جو دے رکھا ہے, وہی بہتر ہے. تم صرف قوت و طاقت سے میری مدد کرو۔“ ( سورة الکہف :95)
سورۃ الانبیا میں ارشاد ہے کہ :
ترجمه: ” حتیٰ کہ جب یاجوج اور ماجوج کو کھول دیا جائے گا اور وہ ہر بلند جگہ سے پھسلتے ہوئے نیچے آرہےہوں گے۔“ (سورة الانبیا :96)
قیامت کے واقع ہونے کی دس بڑی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ بھی ہے کہ یاجوج ماجوج عظیم دیوار یا بند کو توڑ کر باہر دنیا والوں کے سامنے ظاہر ہوجائیں گے اور زمین پر فساد پھیلائیں گے اور انسانوں کو نقصان پہنچائیں گے۔
یاجوج ماجوج کی قوم کو اللہ تعالی نے اس کے پیچھے چھپا کر بلکہ قید کر کے رکھا ہوا ہے۔ تاکہ دنیا کے لوگ ان کے شر سے محفوظ رہ سکیں۔ ذوالقرنین بادشاہ کی تعمیر کردہ یہ عظیم دیوار یا بند ٹیکنالوجی کی بہترین مثال ہے جو قیامت تک قائم رہے گی جب تک اللہ کا حکم ہوگا۔
یہ قوم مک مکرمہ ، مدینہ منورہ اور بیت المقدس تک نہیں پہنچ سکے گی کیونکہ ان کے دروازوں پر اللہ تعالیٰ کے حکم سے فرشتے پہرہ دیں گے۔ اپنی زندگی بچانے کے لیے جس شخص کو جہاں جگہ ملے گی، وہ وہاں چھپ جائے گا۔ استغفراللہ!
یہ اتنی چالاک قوم ہو گی کہ خوب خون خرابہ کرنے کے بعد جب یہ بہت سے انسانوں کو ہلاک کر دیں گے تو آسمان کی طرف تیر چلانا شروع کر دیں گے۔
اور اللہ تعالیٰ ان تیروں کو خون سے سرخ کر کر بھیجے گا۔ پھر یہ سمجھیں گے کہ انہوں نے آسمان والوں کو بھی ختم کر دیا ہے۔ نعوذ باللہ۔
پھر حضرت عیسیٰ علیہ الصلاۃ والسلام اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے دعا کریں گے کہ
” یا اللہ! ہمیں اس قوم سے نجات دے۔“
پھر اللہ تعالی ایسے کیڑے ان کی گردن کے پچھلے حصے یعنی گدی میں ایسے کیڑے پیدا دے گا جس سے یاجوج ماجوج کی قوم کے لوگوں کا خاتمہ ہو جائے گا۔ وہ سارے لوگ مر کر یہاں وہاں بکھر جائیں گے۔ ہر طرف ان کی لاشیں پھیلی ہوں گی اور ان اتنی زیادہ لاشوں کی بدبو ناقابل برداشت ہوگی۔ زمین میں ہر طرف لاشوں کی وجہ سے مسئلہ پیدا ہوگا کہ اتنی لاشوں کو کس طرح ٹھکانے لگایا جائے؟ کیونکہ لوگ تو اپنے اپنے گھروں میں ان کے ڈر کی وجہ سے چھپے اور دبکے بیٹھے ہوں گے۔
پھر جب لوگوں کو پتہ چلے گا کہ یاجوج ماجوج کی تو ساری قوم ہی موت کا شکار ہوگئی ہے تو وہ بہت خوش ہوں گے۔ ان کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہو گا لیکن ان کی لاشوں کو دفن کرنے کا مسئلہ ابھی تک باقی ہوگا۔ پھر اللہ تعالی آسمان سے بڑے بڑے پرندوں کو بھیجیں گے اور وہ ان کی لاشوں کو اٹھائیں گے اور اٹھا کر اپنے پنجوں میں لے جاکر ان کو وہاں پھینک دیں گے جہاں اللہ کا حکم ہوگا۔ اس طرح زمین ان کے ناپاک وجود سے پاک ہو جائے گی۔ بدبو بھی ختم ہو جائے گی اور لوگوں کو بھی ان کے شر سے امن اور سکون حاصل ہو جائے گا۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالی ہمیں اور پوری امت مسلمہ کو دجال اور یاجوج ماجوج کے شر سے محفوظ رکھے۔ اور ہمارا حسن خاتمہ فرمائے اور ہمیں اسلام پر موت دے۔ (آمین ثم آمین یارب العالمین!)
2 پر “یاجوج ماجوج کہاں چھپے ہیں؟ وہ کیا کرنے والے ہیں؟” جوابات
Thanks for writing something informative
ماشاءاللہ۔ بہت خوب ! بہترین تحریر لکھی ہے۔
اللہ تعالیٰ آپ کو قلم و قرطاس کا حق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
الھم زد فزد۔