طبی ماہرین نے شوگر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے گلوئے کے پتوں کے استعمال کا مشورہ دیا ہے۔ گلوئے کے پتے کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ یہ ایک ایسا پتہ ہےجس کا استعمال انسان کو 80سال تک بیمار نہیں ہونےدیتا۔ یہ پودا تقریباً ہر علاقے میں پایا جاتا ہے، گلوئے ایک جڑی بوٹی ہے جس کی جڑ اور بیل جتنی مفید ہے اس کے پتے صحت کے لیےاس سے ہزار گنا زیادہ فائدہ مند ہیں۔
گلوئے کے پتوں کو جادوئی جڑی بوٹی کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کیونکہ یہ صرف شوگر کے مرض کا علاج نہیں بلکہ اس سمیت کینسر، موٹاپے، میٹابولزم، کولیسٹرول، دل کی مضبوطی، بلڈ پریشر اور جسم میں موجود خون کو صاف کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ گلوئے کے پتے شوگر کو کیسے کنٹرول میں رکھتے ہیں :
*گلوئے کے پتے انسولین کی پیداوار کو بڑھاتے ہیں۔
*یہ گلوکوز کی بڑھتی مقدار کو جلانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں، جس سے خون میں شکر کی سطح کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
*گلوئے کے پتوں میں شامل hypoglycaemic ایجنٹ کا کام شوگر کی سطح کو کنٹرول میں رکھنا ہے۔ اس کے علاوہ یہ خون میں شکر کی سطح اور لپڈ (lipids) کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
*اس کے علاوہ یہ کھانے کو فوری ہضم کرتا ہے جو کہ شوگر ہونے کی ایک بہت بڑی وجہ ہے۔