مکے لہراتے ہوئے، سیاسی جدوجہد

آپ کے پاس دو آپشنز ہیں، کون سا اختیار کریں گے آپ؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

ثاقب محمود عباسی :

ہمارے پاس دو ہی آپشنز ہیں ۔۔۔ پڑھے لکھے، باشعور اور ملک و قوم کا درد رکھنے والے طبقے کے پاس ۔۔ یا تو حالات کی خرابی کارونا روتے رہیں یا پھر اپنا کردار ادا کریں۔
اتنا کردار جتنا ہمارے بس میں ہے ۔ جتنا کردار ہم سب ادا کرسکتے ہیں ۔ ہم میں سے ہر شخص کا ایک اہم کردار ہوتا ہے ۔ شرط یہ ہے کہ کیا ہم اپنی بساط بھر جو کچھ کرسکتے ہیں وہ کرنے کے لیے تیار ہیں؟

ہم کیا کرسکتے ہیں ؟ یقین مانیں ہم ہی ہیں جو اصل سٹیک ہولڈرز ہیں ۔ جب تک ہم اپنی حیثیت اور کردار سے خود واقف نہیں ہوں گے تب تک صرف رونے دھونے اور سنگینی، حالات کا شکوہ کرنے سے کچھ نہیں ہوگا ۔
ہم عوام ہیں ۔ اکیلے تو شاید ہماری کچھ زیادہ ورتھ نا ہو لیکن اگر ہم مل جائیں تو ہماری طاقت و قوت کے سامنے کوئی بھی ٹھہر نہیں سکتا ۔۔

اٹھارہ کروڑ پاکستانی جو آبادی کا نوے فیصد ہے، ان سب کے مسائل یکساں ہیں، یہ اٹھارہ کروڑ پاکستانی مسلم ہیں یا غیر مسلم، سنی ہیں یا شعیہ، بلوچ ہیں یا پختون ، سندھی ہیں یا پنجابی ، گلگتی و بلتتساتی ہیں یا کشمیری ان سب کے مسائل ایک جیسے ہی ہیں ۔

عام آدمی کو انصاف نہیں ملتا ، عام آدمی کو مہنگائی، بے روزگاری، تعلیم و صحت ، رہائش سمیت بے شمار مسائل درپیش ہیں ۔ یہ مسائل کوئی حل نہیں کرسکتا جب تک یہ طبقہ خود اپنے حقوق کے لیے کھڑا نہیں ہوگا اور آواز بلند نہیں کرے گا ۔

اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ مسائل خود بخود حل ہو جائیں گے تو آپ کی بھول ہے ۔ اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ آپ کے مسائل اشرافیہ کی قیادت پر مشتمل سیاسی جماعتیں حل کریں گی تو آپ مغالطے کا شکار ہیں ۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کے مسائل جرنیل ، ججز یا بیورکریسی حل کرے گی تو آپ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔

جس طبقے کے مسائل ہوتے ہیں، حل بھی اسی طبقے نے خود کرنا ہوتے ہیں ۔ اپنی اہمیت خود منوانی پڑتی ہے، اپنی طاقت کا احساس خود دلانا پڑتا ہے۔ دنیا بھر کی اشرافیہ کے مفادات اور عوام کے مفادات میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے ۔

عام آدمی یا عوام کے مسائل تب حل ہوں گے جب وہ خود اپنے حق کے لیے کھڑے ہوں گے ۔ غیر سیاسی پن کو چھوڑ کر سیاسی بنیں ۔ سیاست الیکشن لڑنے تک ہی محدود نہیں ہوتی بلکہ سیاست تو فیصلہ سازی ، قانون سازی اور پالیسی میکنگ کے میکانزم پر اثرانداز ہونے کا نام ہے ۔

سیاست تو وسائل کے درست و تعمیری استعمال اور مسائل کے حل کے فن کا نام ہے ۔ جہاں آپ رہتے ہیں، جس حلقے سے آپ کا تعلق ہے وہاں کی سیاست پہ اثرانداز ہونا شروع کردیں ۔

سیاست سیکھیں ، اثر انداز ہونا سیکھیں ، مسائل کو اجاگر کرنا اور ان کے حل ڈھونڈنا ، پھر ارباب اختیار کو پریشراٸز کرکے ان مسائل کے حل پہ مجبور کرنا سیکھیں ۔

ہماری اور ہماری آنے والی نسلوں کی قسمت کا فیصلہ ہماری سیاسی عمل میں شرکت کرنے سے مشروط ہے۔ آئیے ! عوامی بیداری کی ایک لہر برپا کریں جو عوام کو سیاست سے نفرت کے بجائے سیاست میں دلچسپی پہ آمادہ کرے ۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں