لالہ صحرائی :
دراز ڈاٹ پی کے ( https://www.daraz.pk/ ) نے عوام کیلئے درج ذیل چار بزنس پارٹنرشپ پروگرام شروع کر رکھے ہیں، ان پروگرامز سے آپ کافی پیسہ کما سکتے ہیں، میں اس میں کچھ ایسے طریقے بھی بتاؤں گا کہ آپ بغیر انویسٹمنٹ کے بھی کام کرسکیں گے بشرطیکہ آپ کچھ حرکت اور محنت پر کمربستہ ہوجائیں۔
1۔ دراز ٹیکنیشنز،
2۔ دراز پارٹنرز،
3۔ دراز سیلرز،
4۔ دراز دوستی اور دراز یونیورسٹی۔
ان پروگرامز کی تفصیل سے پہلے دراز کا تھوڑا سا تعارف پیش کروں گا، اس میں تھوڑی سی تعریف محسوس ہو تو مجھے دراز ان سائیڈر یا کمیشن ایجنٹ نہ سمجھئے گا، اصل میں کچھ عرصہ قبل میں نے بیروزگاروں کی مدد کیلئے ایک آن لائن انکم گائیڈ تیار کی تھی جو ابھی لانچ نہیں کی، یہ مضمون اسی ویڈیو گائیڈ کا حصہ ہے، جو اس گروپ کیلئے بطور خاص نثر میں ڈھالا ہے۔
دراز کی ریپوٹیشن
دراز ایک غیرملکی کمپنی ہے جو گزشتہ ایک عشرے سے پاکستان سمیت ایشیاء کے پانچ ممالک میں بہت کامیابی کے ساتھ آپریٹ کر رہی ہے، اس کمپنی سے اگر کسی کو کوالٹی کی شکایت ہے تو اس کی ذمہ داری دراز کی بجائے اس پر دکان بنانے والوں کے سر جاتی ہے جو گائیڈلائن پڑھے بغیر کام شروع کر دیتے ہیں اور معاملات کو ٹھیک طرح سے سمجھ نہیں پاتے،
دوسرے وہ دکاندار ذمہ دار ہیں جو جان بوجھ کے فراڈ کرتے ہیں یہ سمجھے بغیر کہ ویب سائٹ کا سوفٹ وئیر ان لوگوں کو ہر غلطی کے ساتھ پیچھے کی طرف دھکیلتا رہتا ہے نتیجتاً یہ بہت جلدی فلاپ ہو جاتے ہیں اور ایمان داری سے کام کرنے والوں کو آگے لاتا رہتا ہے، سوفٹ وئیر کو بددیانتی کرنے والوں کا پتا ناکام ڈلیوری اور ان کے متعلق شکایات سے چلتا ہے اور ایمان داروں کا پتا کامیاب ڈلیوریوں کی تعداد اور ان کی پراڈکٹس پر تعریفی کلمات سے چلتا ہے۔
تیسرے ذمہ دار خود خریدار ہیں، دراز نے خریداروں کیلئے ایک مکمل گائیڈ فراہم کر رکھی ہے کہ آپ کو خریداری سے پہلے کیا کیا احتیاط کرنی ہیں مگر اسے کم ہی لوگ پڑھتے ہیں، زیادہ تر لوگ کسی نوآزمو دکاندار سے اندازے سے چیز خرید لیتے ہیں اور پھر پریشان ہوتے ہیں، گویا اناڑی دکاندار اور اناڑی خریدار دونوں مل کر آن لائن بزنس کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔
دراز نے اس مسئلے پر قابو پانے کیلئے اب ہر شہر میں اپنے ہیلپ سینٹر اور ڈلیوری سینٹر بنانا شروع کئے ہیں، گاہک کو اگر ویب سائٹ سے خریداری کی سمجھ نہیں آرہی تو وہ ہیلپ سینٹر میں جا کے ان کے بندے سے اپنی مطلوبہ اشیاء کے بارے میں مکمل تفصیلات معلوم کر سکتا ہے۔ پھر مطمئن ہو جائے تو بیشک وہیں پر آرڈر پلیس کردے تاکہ خود بھی زحمت سے بچے اور دراز کو بھی چیزیں واپس نہ لینی پڑیں،
اسی طرح آپ اپنے آرڈر کی ٹریکنگ کریں، جب آپ کی مطلوبہ اشیاء ڈلیوری سینٹر پر پہنچ جائیں تو آپ بھی ڈلیوری سینٹر پہ چلے جائیں، اپنا آرڈر نمبر بتا کے اپنا پیکٹ کھلوا کے دیکھ لیں، اگر چیز ٹھیک آئی ہے تو وصول کرلیں ورنہ وہیں سے واپس کر دیں تاکہ ہوم ڈلیوری کے بعد چیز واپس اٹھانے میں جو دیر ہوتی ہے اس کا خاتمہ ہوجائے۔
دراز بزنس پروگرامز کی تفصیل درج ذیل ہے:
دراز ٹیکنیشنز پروگرام:
اگر آپ کوئی ہنرمند ہیں تو دراز ٹیکنیشنز میں رجسٹر ہو کے اپنی سروسز پیش کر سکتے ہیں، مثلاً ائیرکنڈیشنر انسٹالر و مکینک، ٹیوی انسٹالر و مکینک عوام کو مناسب ریٹ میں یہاں سے مل جاتا ہے، ایسا ہر ہنرمند اپنے اپنے شہر کیلئے اس پروگرام میں رجسٹر ہو سکتا ہے، اگر آپ کوئی موبائل گیم یا اپلیکیشن یا کوئی سوفٹ وئیر بنا سکتے ہیں تو وہ بھی اسی پورشن میں بیچ سکتے ہیں۔
میں نے دراز کو ایک ای میل بھیجا تھا کہ اس پورشن میں ٹیکنیکل کورسز، ٹیوٹرز اور مکانات کے نقشہ نویس بھی رکھیں، موٹر سائیکل مکینک اور کار مکینک کو بھی جگہ دیں تاکہ روڈ پر کسی کی گاڑی بند ہوجائے تو وہ مارا مارا پھرنے کی بجائے دراز سے موٹرسائیکل یا کار مکینک بلوا سکے، اور مجھے دراز کا بوٹ کیمپ چلانے کی اجازت دیں تاکہ میں لوگوں کو ٹرینڈ کرکے کام پہ لگاؤں،
مجھے جواب تو بہت حوصلہ افزا ملا تھا اور جلدی رابطہ کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی تھی مگر دو ماہ ہوگئے ہیں ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا۔
بہرحال میں آپ کو ایک مختصر سی ٹریننگ یہاں دے دیتا ہوں تاکہ آپ دراز جیسے جمے جمائے پلیٹ فارم کا بھرپور فائدہ اٹھا سکیں۔
دراز پارٹنرز پروگرام:
یہ ان لوگوں کیلئے ہے جو نہ تو اپنی پراڈکٹ بنا سکتے ہیں نہ کسی بنانے والے سے مال اٹھا سکتے ہیں، ان میں وہ طالب علم، گھریلو خواتین اور غریب لوگ شامل ہیں جن کے پاس سمجھ بوجھ تو ہے مگر کوئی ہنر، سرمایہ اور پراڈکٹ سورسز نہیں ہیں۔
ایسے تمام خواتین و حضرات دراز پارٹنر پروگرام میں رجسٹر ہو کے مفت میں کام کر سکتے ہیں، آپ کو صرف یہ جائزہ لینا ہوگا کہ آپ کے علاقے میں چائنہ کی کیا کیا چیز کھپ سکتی ہے، مثلاً آپ کے شہر یا قصبے میں کنگسٹن کی ایک سو بیس جی بی کی پین ڈرائیو اگر ڈھائی ہزار میں ملتی ہے تو یہی چیز چائنہ کی ویب سائٹ ” علی ایکسپریس “ پر صرف پانچ سو روپے کی ملے گی، یا خواتین میں ایک ایسے لیدر جیکٹ یا پرس یا ہینڈ بیگ کا رواج ہے جو یہاں چار ہزار کا ملتا ہے تو وہی چیز علی ایکسپریس پر بمشکل ہزار روپے کی ملے گی، آپ کو ہر چیز کی قیمت میں اسی طرح زمین آسمان کا فرق ملے گا۔
آپ نے کرنا یہ ہے کہ کوئی پائی پیسہ خرچے بغیر علی ایکسپریس سے ایسی اشیاء کی تصاویر مع تفصیلات من و عن کاپی کرکے اپنی دراز شاپ پر چڑھا دینی ہیں، آپ جتنی چاہیں اتنی چیزیں کاپی کرسکتے ہیں، پھر فیس بک پر ان اشیاء کی مارکیٹنگ کرلیں، چاہیں تو ہول سیلر کے دکانداروں کو راغب کرلیں، اگر کسی نے کوئی چھوٹا یا بڑا آرڈر بک کرا دیا تو آپ کو کچھ نہیں کرنا، دراز کا عملہ خود بخود وہ چیز علی ایکسپریس سے اپنے خرچے پر منگوائے گا اور گاہک کو بھیج دے گا اور قیمت وصول کرکے اس میں سے مال کی قیمت + کرایہ + کسٹم کا خرچہ منہا کرکے جو رقم بچے گی وہ آدھی دراز رکھ لے گا اور آدھی رقم آپ کو دیدے گا۔
فرض کریں آپ نے ایک ماہ میں ایسے پچاس لیدر بیگ بیچ دیئے جن کی لاگت دو ہزار روپے بنی اور قیمت فروخت چار ہزار رکھی گئی تھی تو آپ کو دوہزار روپے فی بیگ پر منافع ہوگا جو آدھا دراز کا اور آدھا آپ کا ہوگا۔
علی ایکسپریس ڈاٹ کام پر ایسی ہزاروں اشیاء موجود ہیں جو آپ یہاں باآسانی بیچ سکتے ہیں، ان میں کورونا ماسک، بچوں کے کورونا ماسک، سکول بیگ، ہینڈ فری، یوٹیوبرز کیلئے ریکارڈنگ کا سامان اور نہ جانے کتنا کچھ دستیاب ہے جو یہاں باآسانی بک سکتا ہے، آپ اپنے علاقے کے حساب سے یا نیشنل لیول کے حساب سے بیک وقت ایسی درجنوں پراڈکٹس کا انتخاب کر سکتے ہیں جو آپ فیس بک پر یا مارکیٹنگ کے کسی اور ذرائع سے یہاں بیچ سکیں تو ایک پائی پیسہ خرچ کئے بغیر آپ صرف کاپی پیسٹ سے پچاس ہزار روپے مہینہ کما سکتے ہیں۔
دراز سیلرز پروگرام:
یہ دراز کا سب سے زیادہ چلنے والا پروگرام ہے، اس میں بنیادی طور پر مینوفیکچرر کو اپنا مال دراز پر رکھ کے بیچنے کی دعوت دی گئی ہے، آپ کو دراز پر تربوز سے لے کر نیشنل لیول کی ہر پراڈکٹ ملے گی، تاہم اگر آپ مینوفیکچرر نہیں ہیں لیکن کسی صنعت، کارخانے، انڈسٹریل ہوم یا علاقائی ہنرمند یعنی کسی دستکار سے کوئی مال اٹھا کے بیچ سکتے ہیں تو بھی آپ اس پروگرام میں رجسٹر ہو سکتے ہیں۔
دراز پر کولڈ ڈرنک، سبزی اور تربوز تک بکتا ہے، اس سے اندازہ لگا لیں کہ آپ کیا کچھ بیچ سکتے ہیں۔
مثلاً آپ کے علاقے میں کوئی بندہ چھوٹے سے کارخانے میں کسی عام نام سے صابن یا سرف بناتا ہے، کوئی پشاوری چپل، اجرک، کشمیری شال، کامدار گلے یا سوٹ، کوئی کھڈی کا کپڑا بنتا ہے یا نرم سول کی چپل بناتا ہے، یہاں تک کہ آپ کاشت کار سے ٹماٹر، باغبان سے آم اور ہول سیلر سے کولڈ ڈرنک کے کارٹن بھی خرید کے بیچ سکتے ہیں،
آپ کے قریب کوئی ووکیشنل سینٹر ہے جو ٹیویٹا کے زیر اہتمام چلتے ہیں تو ان سے بھی پراڈکٹس خریدی جا سکتی ہیں، یہ ادارے اپنے سرمائے سے غریب خواتین کو مختلف ہنر سکھانے کیلئے میڑیل منگوا کے کپڑے سلواتے ہیں، ڈیکوریشن کی اشیاء بنواتے ہیں، پھر اپنا سرمایہ واپس نکالنے کیلئے یہ اشیاء مارکیٹ میں بیچ دیتے ہیں، وہاں سے آپ کو بچوں کے گارمنٹس ہزار روپے کے اندر اندر مل سکتے ہیں جن کی قیمت گارمنٹ شاپس پر دو ڈھائی ہزار سے کم نہیں ہوتی، اسی طرح ڈیکوریشن کی اشیاء بھی سستی مل سکتی ہیں، گلدان، وال کلاک، ویس وغیرہ۔
اگر آپ کے پاس سرمایہ ہے تو بے شک اسٹاک خرید کے اپنے پاس رکھ لیں اور دراز پر ان کی تصاویر، ویڈیو اور تفصیلات ڈال کے مارکیٹنگ کرسکتے ہیں، لیکن اگر آپ کے پاس سرمایہ نہیں تو ان اشیاء کے تیار کنندگان سے آپ ایک ریٹ مقرر کرکے یہ معاہدہ کر سکتے ہیں کہ میں آپ کی اشیاء دراز پر بیچوں گا مگر جو قیمت آپ نے میرے ساتھ طے کی ہے یہ مجھے اطلاع دیئے بغیر نہیں بڑھائیں گے تاکہ میں بھی فوراً دراز پر نئی قیمت اپڈیٹ کر سکوں۔
ایسا نہ ہو کہ میں محنت کرکے طے شدہ قیمت پر آرڈر پکڑ کے لاؤں تو آپ قیمت بڑھا کے بیٹھے ہوں اس طرح میرا پرافٹ زیرو ہو جائے گا لہذا میرے ساتھ جو قیمت طے ہوگئی ہے وہ بغیر اطلاع کے آپ نہیں بڑھائیں گے
بالفرض آپ نے اطلاع نہ دی اور میں پرانی قیمت پر آرڈر لے آیا تو پھر آپ کو پرانی قیمت پر ہی مجھے مال دینا ہوگا کیونکہ آرڈر پکڑنے کے بعد میں نہ تو قیمت بڑھا سکتا ہوں، نہ ہی آرڈر کینسل کر سکتا ہوں، اور سپلائی دینا بھی میرے اوپر فرض ہو جاتا ہے۔
کوئی آپ کو مال کیوں دے گا؟
اس کی ایک بنیادی وجہ ہے جو ہمیشہ قائم رہتی ہے، آپ کسی دکاندار سے تاجر ہول سیلر یا صنعت کار تک جس سے بھی کاروباری احوال پوچھیں گے وہ یہی رونا روئے گا کہ مارکیٹ ٹھنڈی ہے، حالات بڑے خراب ہیں، کاروبار ہے نہیں، مارکیٹ میں گاہک نہیں ہے، یہ کاروباری طبقے کا سدابہار راگ ہے لہذا جب آپ کسی کو بھی اس کا مال بیچنے کی آفر کریں گے تو وہ بخوشی راضی ہو جائے گا۔
آپ کو کیا مارجن ملے گا؟
اس سلسلے میں معاہدہ کرنے سے قبل دو باتیں پیش نظر رکھئے گا، ایک یہ کہ صنعت کار اور ہول سیلر اپنا مال نکالنے کیلئے مارکیٹنگ ٹیم کی تنخواہ اور کمیشن دونوں چیزیں برداشت کرتے ہیں، صنعت کار اپنے ڈیلرز یا ہول سیلرز کو اپنے مال کی مارکیٹ پرائس سے پچیس فیصد تک کم ریٹ پر مال سپلائی کرتا ہے۔
آپ صنعت کار سے بے دھڑک یہ بات کر سکتے ہیں کہ میں آپ سے تنخواہ تو نہیں مانگ رہا البتہ جو کمیشن آپ اپنے ڈیلر یا ہول سیلر کو دیتے ہیں وہی مجھے دیں اور ریٹ برقرار رکھ کے چلیں گے یا ریٹ بڑھانے سے پہلے مجھے ضرور بتائیں گے۔
مثال کے طور پر جس ٹوتھ پیسٹ کی قیمت ڈیڑھ سو روپے ہے وہ صنعت کار اپنے ڈیلر کو ایک سو دس کا دیتا ہے، ڈیلر وہی چیز محلے کے دکاندار کو ایک سو تیس کی دے گا اور دکاندار گھریلو صارفین کو ڈیڑھ سو کا بیچے گا، یوں ان دونوں مڈل مین کو بیس بیس روپے کمیشن ملتا ہے۔
اب یہ سمجھ آجانی چاہئے کہ جب آپ کوئی فکسڈ پرائس چیز مینوفیکچرر سے خریدیں گے تو کم و بیش تیس فیصد مارجن سے خریدیں گے، اور اگر وہی چیز ہول سیلر سے خریدیں گے تو پندرہ فیصد مارجن پہ لیں گے، لیکن جن اشیاء کی کوئی فکسڈ قیمت نہیں جیسے کہ میں نے پشاوری چپل، کوئی علاقائی جوتا جیسے سیالکوٹ و قصور کا کھسہ مشہور ہے یا سندھ کی اجرک، کشمیری شال، لوکل صابن یا سرف، کوئی ہوم میڈ شربت یا شہد جو دراز پہ پانچ سو روپے کلو ملتا ہے تو ایسی اشیاء کو آپ اپنی مرضی کی قیمت لگا کے دراز پر چڑھا سکتے ہیں بشرطیکہ سیم چیز کی وہ قیمت آپ کے مدمقابل دکاندار سے زیادہ نہ ہو۔
اسی طرح کئی قسم کی اشیاء میں نے کیٹاگوریکلی اپنی ویڈیو میں بتائی ہیں کہ آپ کہاں سے لے کر بیچ سکتے ہیں، ان میں ایک راشن پیکج بھی ہے جو یہاں تفصیل سے بتانا مشکل ہے، جب ویڈیو آئے گی تو آپ دیکھ لیجئے گا، کچھ اور بتا دوں کہ جب لاہور ، اسلام آباد یا کراچی میں ٹماٹر ڈیڑھ سو روپے کلو بک رہا ہوتا ہے تو آپ اگر زرعی علاقے سے ہیں تو اپنے کسانوں کی مدد بھی کرسکتے ہیں اور خود بھی اچھا کما سکتے ہیں،
بیوپاری حضرات کسان سے بیس روپے کلو ٹماٹر خرید کے آگے اتنا مہنگا بیچتے ہیں، اس ماحول میں آپ کسان سے چالیس روپے کلو لے کر اسی روپے کلو بھی بیچ دیں تو بھی آپ کو اچھا منافع ملے گا اور دھڑا دھڑ آرڈر بھی مل جائیں گے، آپ ملتان کا سوہن حلوہ اور سرگودھا کا ڈھوڈا بھی بیچ سکتے ہیں بشرطیکہ وہ لوگ آپ کو پچیس تیس فیصد مارجن دے دیں۔
نئی کلاسز کے دور میں آپ ہر کلاس کا کورس بھی بیچ سکتے ہیں، یہ بہت بڑا فیلڈ ہے، اس کے ساتھ آفس اسٹیشنری بھی ملائی جا سکتی ہے تاکہ ایک ہی ڈومین میں سارا سال آپ کا کام چلتا رہے، آپ کو کچھ بھی خرید کے اسٹاک رکھنے کی ضرورت نہیں، ہول سیلر مارکیٹ اردو بازار وغیرہ سے آپ دکانداروں سے سیٹنگ بنا کے رکھ لیں، اور مختلف پراڈکٹس کی فوٹوز اپنی شاپ پر چڑھا دیں، آرڈر آنے پر مال اٹھا کے ڈلیور کر دیں۔
آپ کے علاقے میں کوئی غریب یا بیوہ خاتون اچھے کپڑے ڈیزائن کرتی ہے یا اچھی کشیدہ کاری کرتی ہے تو اس کی پراڈکٹس بھی آپ پراجیکٹ کرسکتے ہیں، اسی طرح اپنے اپنے علاقے کے غریب دستکار آپ کیلئے بہت بڑا سورس آف پراڈکٹ بن سکتے ہیں، آپ کے ساتھ ان کے بھی اچھے دن شروع ہو سکتے ہیں۔
آپ کے علاقے میں کوئی حکیم جوڑوں کے درد، ہائی بلڈ پریشر، شوگر، معدے کی تیزابیت، رنگ گورا کرنے کا ابٹن، شربت بزوری، لال شربت، شربت فولاد، یا کوئی بندہ اچار، چٹنی، مربہ جات یا ایسی کوئی اور مشہور، کامیاب اور سائڈ افیکٹ سے مبرا چیز کیلئے مشہور ہے تو آپ ان کی اشیاء بیچ سکتے ہیں یا خود بنا کے بھی بیچ سکتے ہیں۔
ڈلیوری کا طریقہ کار:
پرانے نظام میں دراز آپ کو آپ کے علاقے کے کورئیرز کی لسٹ فراہم کر دیتا ہے جو دراز کے ساتھ رجسٹر ہوتے ہیں، آپ کو آرڈر آجائے تو اپنی پراڈکٹ کسی بھی منظور شدہ کورئیر کو اپنا اکاؤنٹ نمبر بتا کے حوالے کردیں وہ ڈلیور کرکے رقم دراز کو دے دیں گے، لیکن اب نئے نظام میں جیسا کہ میں نے اوپر بتایا ہے دراز اپنے ڈلیوری سینٹر قائم کر رہا ہے، کراچی میں یہ سینٹر فیڈرل بی ایریا میں واقع ہے، آپ اپنے علاقے کے ڈلیوری سینٹر پر جا کے آرڈر نمبر کے ساتھ پراڈکٹ ان کے حوالے کر دیں، آگے ان کا کام ہے وہ چیز کیسے پہنچاتے ہیں اور پیسے کیسے وصول کرتے ہیں۔
دراز کا بلنگ موڈ:
دراز آپ کی بھیجی ہوئی چیزیں گاہک تک پہنچا کے جو قیمت وصول کرتا ہے وہ فوراً آپ کو نہیں ملتی بلکہ پندرہ دن کے دوران آپ نے جتنی اشیاء بیچی ہوتی ہیں ان میں سے اپنا کمیشن کاٹ کے ہر پندرہ دن بعد آپ کی کل رقم آپ کے ویریفائیڈ بینک اکاؤنٹ میں منتقل کر دیتا ہے۔
دراز کی فیس:
دراز آپ سے شروع کے تین ماہ میں کوئی فیس نہیں لیتا، آپ لاکھوں لوگوں کی ٹریفک سے بھرپور ایک ڈومین فری میں استعمال کرتے ہیں، پھر اپنی سیلز کا تین فیصد بطور فیس ادا کرتے ہیں، یعنی لاکھ روپیہ کی سیل کی تو تین ہزار انہیں دینا ہوگا۔
ان سہولیات کا دراز کو کیا فائدہ ہوگا؟
دراز نے اپنا جما جمایا پلیٹ فارم جو آپ کے حوالے کیا ہے اس کی کئی وجوہات ہیں، سب سے بڑی وجہ ٹریفک گریویٹی ہے، جس ویب پر جتنی زیادہ ٹریفک ہوگی وہ انٹرنیٹ کی دنیا میں اتنی ہی بڑی مارکیٹ پلیس بنتی ہے،
دوسری وجہ یہ کہ عوام کو پارٹنر بنا کے وہ بہت سے ملازم رکھے بغیر ایک بہت بڑی کاروباری سرگرمی جنریٹ کرلیتے ہیں جس میں ان کی اپنی پراڈکٹ سیلز بھی بڑھ جاتی ہیں، اور تیسری وجہ یہ کہ وہ دراز ٹیکنیشن اور دراز سیلرز سے تھوڑا سا کمیشن بھی کما لیتے ہیں۔
عوام کو فائدہ:
جس کے پاس وسائل ہوں اس کیلئے بہتر یہی ہے کہ اپنی ویب سائٹ بنا کے چلے لیکن ایک غریب یا عام آدمی کو اپنی ویب سائٹ بنانے، چلانے اور اسے مشہوری کی منزل تک پہنچانے میں جو وقت، محنت اور خرچہ درکار ہے وہ عام آدمی کے بس کا کام نہیں، اس حساب سے دیکھا جائے تو دراز کا پلیٹ فارم جو بلاشبہ ایشیاء کا امیزن ہے، یہ کاروبار اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں کافی اچھا کردار ادا کر رہا ہے، عوام کو اس کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے۔
دراز پر کیسے رجسٹر ہوں؟
آپ دراز ڈاٹ پی کے پر جائیں تو وہاں آپ کو چار آپشن ملیں گے، ایک ریگولر لاگ ان کا آپشن ہے جہاں سے بطور خریدار کوئی بھی لاگ ان کیلئے رجسٹریشن کر سکتا ہے مگر جس نے بزنس کرنا ہے وہ دراز پارٹنر یا دراز سیلرز کی ٹیب میں سے کسی ایک کا انتخاب کرے گا۔
پھر آپ اپنی ای میل آئی ڈی داخل کریں اور جیسے فیس بک اکاؤنٹ بناتے ہیں ویسے ہی اپنا اکاؤنٹ بنا لیں۔
پھر وہ جو چیزیں مانگیں وہ ان کو فراہم کر دیں، ان میں شناختی کارڈ کی فوٹو دونوں طرف سے، بجلی کے تازہ جمع شدہ بل کی فوٹو ایڈریس کنفرمیشن کیلئے، جو دو ماہ سے پرانا نہ ہو، اپنا بائیومیٹرک شدہ موبائل نمبر اور اپنے بینک اکاؤنٹ کا سرٹیفکیٹ بینک سے لے کر اس کی فوٹو اپ لوڈ کر دیں، دراز کا سپروائزر آکے یہ سب چیزیں پندرہ دن کے اندر اندر ویریفائی کرلے گا تو آپ کو اپنی دکان سجانے اور سیلز کرنے کا اجازت نامہ مل جائے گا۔
اجازت نامہ مل جائے تو اپنی شاپ پر اپنی پراڈکٹس کی فوٹوز چڑھا دیں، ساتھ میں اپنی اشیاء کی خصوصیات، سائز اور کوالٹی وغیرہ پر تعارف میں وہ سب کچھ لکھیں جو عام گاہک کیلئے جاننا ضروری ہو، اس تعارف میں آپ نے گاہک کو خریداری پر کنوینس کرنا ہوتا ہے اس لئے مؤثر تعارف ہونا چاہئے لیکن اس میں مبالغہ آرائی اور جھوٹ بالکل نہ بولیں اور عیب دار چیز بھی نہ بیچیں، جو فوٹو لگائیں وہی چیز ہوبہو خریدار کو بھیجیں، پراڈکٹ کی تصویر کے ساتھ آپ آدھے منٹ کی ویڈیو بھی ڈال سکتے ہیں مگر ویڈیو اور تصاویر کسی اچھے کیمرے سے بنائیں۔
اس کے بعد بھی گاہک کو کچھ مزید جاننا ہو تو وہ اپنی ضرورت کی چیز پر اپنا سوال لکھ سکتا ہے، آپ کو ہر روز وقفے وقفے سے اپنی دکان چیک کرنا ہوگی کہ کسی نے کوئی سوال کیا ہے تو اسے جتنا جلدی ہو سکے جواب دیا جائے کیونکہ آپ کا ریسپانس ٹائم وہاں پر کاؤنٹ ہوتا ہے، جس دکاندار کا ریسپانس ٹائم کوئیک ہو وہ زیادہ بزنس کرتا ہے۔
پراڈکٹ ٹیگنگ:
آن لائن چیز بیچنے کیلئے یہ سب سے اہم چیز ہے، گاہک کسی دکان پہ جا کے چیز مانگے تو سیلز میں ان کی ڈیمانڈ کے مطابق چیزیں اٹھا کے سامنے رکھ دیتا ہے لیکن آن لائن بزنس میں نہ تو گاہک منہ سے کچھ بول سکتا ہے نہ ہی وہاں کوئی سننے والا سیلز مین ہوتا ہے لہذا یہ کام سرچ فریز کے جواب میں ٹیگ فریز انجام دیتا ہے۔
یعنی گاہک نے ویب سائٹ پر آکے اپنی مطلوبہ چیز مانگنے کیلئے جو جملہ لکھا، ویب سائٹ کا سوفٹ وئیر اس ڈیمانڈ کے مطابق چیزیں نکال کے مین پیج پر لادے گا، مثلاً گاہک نے اورنج لکھا تو ہر وہ چیز سامنے آجائے گی جس کے بیک آفس میں اورنج کا ٹیگ لگا ہوگا خواہ وہ ہاکی ہی کیوں نہ ہو، اگر کسی نے ہاکی کا نام اورنج لکھ دیا تو سو اورنج میں آپ کی ہاکی بھی نظر آرہی ہوگی۔
آن لائن بزنس ویب سائٹ پر ٹیگ آپ کے سیلز مین کا کردار ادا کرتا ہے، یہ جتنا سمجھ دار ہوگا اتنا ہی اچھا ہے لہذا مناسب ٹیگ چننے کیلئے یہ اندازہ لگائیں کہ جو لوگ آپ کی پیش کردہ پراڈکٹ سرچ کرنا چاہیں تو وہ کیسا کیسا جملہ لکھ کے وہ پراڈکٹ سرچ کر سکتے ہیں مثلاً
خواتین ملبوسات کو لیڈیز سوٹ، لیڈیز لان سوٹ، لیڈیز سوٹ فریش ڈیزائن، لیٹیسٹ لان ڈیزائن وغیرہ لکھ کے سرچ کر سکتی ہیں تو آپ کے پیش کردہ سوٹ کے پیچھے ایسی تمام ممکنہ لائنیں لکھی ہونی چاہئیں تاکہ وہ ہر سرچ کرنے والے کے ساتھ جزوی طور پر میچ ہو جائیں اور سوفٹ وئیر اس گاہک کیلئے مطلوبہ چیزیں اکٹھی کرتے وقت آپ کی پراڈکٹ بھی چن لے۔
دراز یونیورسٹی:
میں نے کوشش کی ہے کہ آپ کو ضروری معلومات اسی بلاگ میں مل جائیں پھر بھی بہت کچھ ایسا ہے جو آپ کو مزید جاننے کی ضرورت پڑے گی ان میں پراڈکٹ پلیسمنٹ یا ڈسپلے اور ٹیگ سیلیکشن بھی شامل ہے، یہ ساری ضروریات دراز یونیورسٹی کے ویڈیو لیکچرز اور ٹیکسٹ بلاگز پوری کرتے ہیں جو دراز کی ویب سائٹ پر آپ کو ڈی۔یو سرچ کرنے سے مل جائیں گے۔
آپ کو کام شروع کرنے سے پہلے دراز یونیورسٹی کے کورسز ضرور دیکھنے چاہئیں جن میں دکان کھولنے اور چلانے کیلئے مکمل تفصیلات اور ذہن میں آنے والے مختلف سوالات اور ان کے جوابات بھی ویڈیو اور ٹیکسٹ کی صورت میں دستیاب ہیں۔
دراز دوستی:
دراز کا چوتھا پروگرام دراز دوستی ہے جو ویب سائٹ کے لیفٹ کارنر پر خود بخود ظاہر ہو جاتا ہے، یہ نظر نہ آئے تو ویب پر سرچ کیا جا سکتا ہے۔
اس پروگرام میں رجسٹر ہو کے آپ ان کا پروموشنل لنک آپشن استعمال کرکے دراز پروگرامز کو پروموٹ کرسکتے ہیں، عرف عام میں اسے ریفرل لنک کہتے ہیں، آپ کے ریفرل لنک کو استعمال کرکے اگر کوئی دراز پارٹنر یا دراز سیلر پروگرام میں رجسٹر ہوگا تو آپ کو فی کس دوہزار روپے کا کریڈٹ ملے گا، اگر آپ سو لوگوں کو دراز میں رجسٹر کرا دیتے ہیں تو آپ کو دو لاکھ روپے کا کریڈٹ مل جائے گا، یہ رقم آپ کو کیش نہیں ملے گی، دراز سے اتنی رقم کی خریداری البتہ کر سکیں گے۔
اگر آپ تنگ دستی کا شکار ہیں تو انسٹنٹ انکم کیلئے بلاجھجھک میرا یہ بلاگ کاپی کریں، اس میں سے دراز دوستی کا پیراگراف ہٹا کے اس کی جگہ اپنا ریفرل لنک بنا کے آخر میں لگا دیں، اور لوگوں کو دراز پر لانے کیلئے کنوینس کریں تو ممکن ہے آپ کو ایک بڑی رقم ملنے کا آسرا ہو جائے، اس رقم سے آپ دراز سے گھریلو ضرورت کی ہر چیز یعنی گھی چینی آٹا دال چاول صابن سرف سینٹری پیڈ وغیرہ سب کچھ خرید سکتے ہیں۔
اگر آپ نے بذات خود دراز پروگرام میں رجسٹر ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے تو بھی ڈائریکٹ جانے کی بجائے کسی قریبی ضرورت مند سے ریفرل لنک بنوا کے وہاں سے جائیں تاکہ اس نیکی کے عوض آپ کی شروعات اچھی ہو جائیں۔