گزشتہ دنوں پاکستان کے وزیراعظم ہائوس میں مبینہ طور پر جو ناخوشگوار واقعہ ہوا، اس کی تفصیلات چھن چھن کر باہر آرہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق یہ ناخوشگوار واقعہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیراعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے درمیان پیش آیا۔ اگرچہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اس واقعے کی تردید کی ہے لیکن ” اب تک “ ٹی وی چینل اپنی خبر پر اب تک قائم ہے۔
مبینہ طور پر یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے لئے جانا چاہتے تھے تاہم وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان انھیں ملاقات کی ” اجازت “ نہیں دے رہے تھے۔ اس پر شاہ محمود قریشی خود ہی وزیراعظم کے کمرے کی طرف بڑھے تاہم اعظم خان نے ان کی راہ روک لی۔
اس پر شاہ محمود قریشی اور اعظم خان کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی، اسی دوران میں مبینہ طور پر شاہ محمود قریشی نے اعظم خان کو زور دار تھپڑ رسید کیا اور وزیراعظم عمران خان کے پاس پہنچ گئے۔ انھوں نے وزیراعظم کے سامنے پرنسپل سیکرٹری کے رویے کی شکایت کی۔
اس واقعے کی تفصیلات ایک نجی ٹی وی چینل ” اب تک “ نے اپنے ٹوئٹر اکائونٹ پر بریک کیں۔ تاہم وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کو تھپڑ مارنے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میں نے اعظم خان کو کوئی تھپڑ نہیں مارا۔ ان کا کہنا تھا کہ اعظم خان کو تھپٹر مارنے کی خبر فضول اور بے بنیاد ہے۔
اعظم خان کون ہیں؟
” انڈیپنڈنٹ اردو “ کے مطابق جب چینی بحران کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا نام سامنے آیا تو انہوں نے ایک ٹی وی انٹرویو میں اعظم خان کا نام لیتے ہوئے کہا کہ اعظم خان ان کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔
اس کے بعد سابق مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بھی اعظم خان پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے ان سے کہا تھا کہ
’مشیر اطلاعات کے قلمدان سے استعفی دے دیں ورنہ آپ کو ڈی نوٹیفائی کردیا جائے گا‘۔
اسی طرح خیبر پختونخوا کے سابق چیف سیکرٹری ارباب شہزاد نے بھی اعظم خان پر انگلی اٹھاتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ان کو مشیر کے عہدے سے ہٹانے میں ان کا ہاتھ تھا۔
اعظم خان کا نام میڈیا میں پاکستان تحریک انصاف کی وفاق میں حکومت کے قیام سے قبل سے وقت فو قتاً سامنے آتا رہا ہے۔ وزیر اعظم کے دست راست اور پاکستان کے سب سے اہم بیورو کریٹک عہدے پر فائز ہونے سے قبل اس کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ وہ خیبر پختونخوا کے چیف سیکرٹری اور سابق قبائلی علاقہ جات کے اسسٹنٹ چیف سیکرٹری رہ چکے ہیں جبکہ پشاور کے کمشنر سمیت اپنی ملازمت کے عرصے میں کئی اضلاع میں مختلف عہدوں پر فائز رہے ہیں۔
اعظم خان 1991 میں سی ایس ایس کے ٹاپ کرنے والے افسر ہیں اور ابتدائی تعلیم ایبٹ آباد کے معروف اور معیاری آرمی برن ہال سکول سے حاصل کی جبکہ قائد اعظم یونیوسٹی اسلام آباد سے بین الاقوامی تعلقات عامہ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر چکے ہیں۔
مقابلے کا امتحان پاس کرنے کے بعد ان کو ڈسٹرکٹ منیجمنٹ گروپ (ڈی ایم جی) میں تعینات کیا گیا تھا۔
جب 2018 میں پاکستان تحریک انصاف حکومت میں آئی تو عمران خان نے اعظم خان کو پرنسپل سیکرٹری مقرر کیا اور وہ ابھی تک اسی عہدے پر برقرار ہیں۔
ایک تبصرہ برائے “شاہ محمود قریشی کا وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو تھپڑ ، وزیر خارجہ نے تردید کردی”
اگر یہ سچ ھے توافسوس ھے۔