عائشہ رفعت :
اگست کا مہینہ شروع ہوتے ہی ہر طرف آزادی کہ نعرے بلند ہوتے ہیں، بچے 14 اگست کے لیے شاپنگ کرتے ہیں،ہر طرف سبز پرچم،لائٹوں اور جھنڈیوں سے وطن کو سجایا جاتا ہے۔
کیا آپ مطمئین ہیں کہ ہمیں آزادی مل گئی؟ہم آزاد ہیں؟ ہم اپنے ملک کے فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں؟ کیا ہمیں وہ ملک مل گیا جس زمین کا خواب دیکھا گیا تھا؟
قائد اعظم سے کسی نے پوچھا: اس ملک کا آئین کیا ہو گا؟
انہوں نےجواب دیا :”آئین تو چودہ سو سال پہلے ہی بن گیا تھا۔“
سوال یہ ہے کہ کیا پاکستان میں وہی آئین ہے جو چودہ سو سال پہلے ہمیں دیا گیا تھا ؟ آئے دن اسمبلی اجلاس میں نئے بل نئے آئین پاس ہوتے ہیں تو ایک دن جشن آزادی منانے سے ہمارے مسائل ختم ہو جائیں گے؟ ہمارے حکمران غلامی چھوڑ دیں گے؟ ہم ذہنی طور پر آزاد ہو جائیں گے؟
اس کو چھوڑیں، اب تو ہمارا ملک %75 قرضے میں ڈوبا ہوا ہے ۔ کیا اب بھی ہم خوشی سے جشن آزادی منائیں ۔ کشمیر میں کرفیو لگے ایک سال سے زیادہ ہو گیا۔ اگر ہم کشمیر کو اپنی زمین کا حصہ مانتے ہیں اور یہ نعرہ لگاتے ہیں کہ ” ہم کشمیری ہیں کشمیر ہمارا ہے“ تو بتائیے کہ اگر آپ کی زمین کا ایک حصہ عرصہ سے قید ہو، وہاں کے لوگوں کو جمعہ اور عید کی نماز تک کی ادائیگی نہ کرنے دی جائے، وہ بنیادی سہولیات سے محروم ہوں تو آپ کا یہاں بے فکری سے جشن آزادی منانا کس بات کی نشاندہی کرتا ہے؟
آپ کس بنیاد پر جشن مناتے ہیں؟
اس بڑھیا کی حالت پر جشن مناتے ہیں جو بیس سال سے عدل کی راہیں دیکھتی ہے کہ کب اسے انصاف ملے؟
کہتے ہیں بہت مشکلات سے یہ وطن ملا ، آزادی کی قدر کرنی چاہیے لیکن پاکستانی بھی کب تک جھنڈیاں لہرا کر نغمہ سن سن کر دل بہلائیں؟
کیا آزادی کا جشن وہ باپ منائے جو غربت اور بے روزگاری میں ڈوبا ہوا ہے ؟ جس کہ بچے کئی دنوں سے فاقہ پر مجبور ہیں یا وہ کسان جو سارا سال اس وطن کی زمین کو سرسبز کرتا ہے،محنت کرتا ہے اگر اسے قرض ملتا ہے تو سود پر؟ یا وہ ماں جشن منائے جس نے سانحہ پشاور میں اپنا بچہ کھو دیا؟ سچ تو یہ ہے کہ ہم اپنے ملک میں بھی محفوظ نہیں کئی زینب کیس اور بھی ہیں۔۔۔۔؟؟؟؟
کتنے ہی برس بیت چکے ہیں لیکن ہم پاکستان کی بیٹی عافیہ صدیقی کو نہ آزاد کرا سکے، ہم اپنے حق کے لیے کھڑے نہیں ہو سکتے ، پھر ہم آزاد ہونے کا دعویٰ کیوں کریں؟
کیا ہم اس دیس کا جشن مناتے ہیں جو تقسیم ہو گیا؟
میرا خیال ہے ہمیں مکمل آزادی حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے، تب ہم جشن منانے کا استحقاق رکھتے ہیں۔
اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ہمیں جتنی آزادی ملی ہے اتنی کافی ہے تو پھر آپ کو” جشن آزادی مبارک “۔
پھراس جشن میں، میں بھی شامل ہوں نوحوں سے بھرا کشکول لیے۔
11 پر “تم کس بنیاد پر جشن مناتے ہو؟” جوابات
تحریر بہت اچھی ہے کبھی میرا بھی یہی خیال تھا کہ ھمکس بنیاد پر جشن منائیں ھم نے اس ملک کو کچھ نہیں دیا اس ملک نے ھمیں کچھ نہیں دیا یہی کچھ کرتے اور کہتے ہوئے پچھلے سال 5اگست کو کشمیریوں اور پھر حال میں دہلی بلکہ پورے ھندوستان میں مسلمانوںپر ھونے والے بےانتہا مظالم دیکھ کر روح کانپ جاتی ھے اور پھر یہ ملک یہ آزادی اللہ پاک کی بہت بڑی نعمت لگتی ہے پھر دل چاہتا ہےسجدے میں سر رکھ کر اپنے رب کا شکر ادا کریں اور اپني نسلوں کو بھی اس نعمت کی قدر کرنے کی نصیحت کر یں
دکھی دل کے تار چھیڑ ڈالے
Ayesha mashallah AP ny bht bht acha likha inshallah AP bht bht achi likhari bny gi inshallah
جشن آزادی اگر ضمیر کو جھنجھوڑنے کا کام کرے تو مبارکباد ہے. کہ کوئی ایسا دن بھی آیا جس نے ہماری سوچ کو مثبت راہ پر ڈالا. ورنہ بے ضمیر لوگوں کے لیے ناچ گانے کے سوا کچھ نہیں
bhtt acha likha hai apnyy 💓👍🥰MashAllah
عائشہ بالکل نو آموز ہے لیکن مسلسل مطالعہ اور مستقل لکھنے سے ان شاءاللہ بہترین لکھاریوں میں شامل ہوجاے گی
ہم مکمل طور پر آزاد تو نہیں آج بھی کچھ لوگ غلامی کی زندگی گزا ر رہے ہیں .پر پھر بھی نا شکری نہیں کی جا سکتی .ہم اس امید پر حوشی سے جشن آزادی منا سکتے کہ ایک دن سب کچھ بہتر ہو جا ۓ گا.اور اپنے رب پر یقین قایم رکھے.
Ayesha mashallah AP ny bht bht acha likha inshallah AP bht achi likhari bny gi inshallah
Boht khob Ayesha apny sae hlat ko alfaz deay hn
عااءش ہ آپ نے بحت اچھی تحریر لکھی آ پ بحت اچھی لکھا ری بنے گی انشاء اللہ آپ کو کامیابی دے آ مین
Bht acha likha h agr sekhny waly is s kch sekh ln to Kya bat ho…azadi mil to gyi lkn hqeqat mn J’s din Kashmir Azad hoga wo din bhi azadi s kam ni dukh hta h unhn is Hal mn dekh kr k Pakistan k hisa hty huye bhi wo is Hal mein Hain…Hafiz Saeed shb Kashmir k lye bht kch Kar rhy thy lkn afsos unko bhi b Nazar bnd kia hua h Allah hmry mulk k halat achy kry ameen…Allah apko kamybi Dy ameen