پاکستان اور فوج سے محبت کا ایک انداز

ڈرامے، فلمیں ، ترانے اور جنگ

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

پاکستانی فوج کے خلاف غصے سے بھرے سستے دانشوروں اور زومبی نما ہجوم کے نام

دشت نورد :

سرد جنگ کے زمانے سے لے کر موجودہ دہائی تک امریکی فلموں اور ڈراموں میں اگر کوئی ولن یا منفی کردار دکھایا جاتا رہا ہے تو وہ روس کے سوا کوئی نا تھا۔ کبھی کے جی بی کا کوئی ایجنٹ تو کبھی روس کو عالمی دہشت گرد دکھا کر انہوں نے اپنی عوام کی ذہن سازی کی۔

آپ ریمبو سیریز کی تمام فلمیں اٹھا کر دیکھ لیں جس میں سلویسٹر سٹالون کو ایک ایسا کرشمہ ساز بہادر سپر ہیرو دکھایا جاتا رہا جو ویت نام کی جنگ میں اکیلا ہزاروں ویت نامی گوریلوں پر بھاری رہتا تھا۔ اب ظاہر سی بات ہے کہ حقیقت اس کے برعکس تھی۔ ویت نام جنگ میں شکست امریکا کا نصیب بنی لیکن فلموں کے ذریعے انہوں نے اپنی عوام میں افواج کی قربانیوں کی محبت جگائے رکھی۔

مگر کوئی سستا دانشور یا زومبی نما ہجوم نا اٹھا کہ بھئی ! تم تو ویت نام میں ہار کر آئے ہو مگر یہ فلموں میں کیا دکھا رہے ہو تم؟

دور کیوں جائیں، ادھر پڑوس میں بالی ووڈ کی انڈسٹری میں زمانے سے پاکستان مخالف فلمیں بنتی آرہی ہیں جن میں کبھی وہ پاکستان میں گھس کر پاکستان آرمی کے خلاف لڑتے نظر آرہے ہیں تو کبھی پاکستان آرمی کو سب سے بڑا دہشت گرد ڈکلئیر کرتے نظر آتے ہیں اور اس سے حاصل کیا ہوا انھیں؟

حاصل یہ ہوا کہ مسلسل اس طرح کی فلموں کی وجہ سے بھارت کی عوام میں پاکستان دشمنی کا بیج تن آور درخت کی شکل اختیار کر گیا۔

وہاں بھی کوئی بھارتی نا اٹھا اپنی افواج پر دشنام طرازی کرنے والا کہ بھئی ! تم کاہے کو دروغ گوئی سے کام لے رہے ہو فلموں میں جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔

اب چونکہ پاکستان کے پاس نہ تو ہالی ووڈ اور بالی ووڈ جیسی فلم انڈسٹری ہے نا ہی فلموں کے لیے بجٹ اس لیے ہمیشہ سے ہی ہم نے فلموں کی جگہ نغموں یا ڈراموں سے کام لیا اور ڈرامے بھی رئوف خالد کی موت کے بعد ” انگار وادی “ اور ” لاگ “ جیسا کوئی ڈرامہ نہیں بن سکا تو ڈراموں کی جگہ ملی نغموں نے لے لی۔

اب عقل سے پیدل اور کامن سینس سے عاری لوگ جو سمجھتے ہیں کہ نغموں اور گانوں سے آزادی نھیں ملتی تو بھئی آپ کو کہا کس نے ہے کہ نغموں گانوں کا مقصد آزادی دلوانا ہے؟

ارے بھئی شاعری اور نغموں کا مقصد آزاد کروانا نہیں ہوتا بلکہ آزادی کی طلب کو زندہ رکھنا ہوتا ہے اور یہ کام صدیوں سے چلا آرہا ہے بات آج کی نھیں ہے۔

پینسٹھ کی جنگ کے نغمے ” جاگ اٹھا ہے سارا وطن “، ” اے پتر ہٹاں تے نئی وکدے “، ” اے وطن کے سجیلے جوانو “ کی آواز آج بھی جب سماعتوں سے ٹکرا جائے تو رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں اور پھر کسے یاد نہیں کشمیر سے متعلق نوے کی دہائی میں پی ٹی وی پر نو بجے کے خبر نامے سے پہلے لگنے والا وہ نغمہ جو آنکھوں میں نمی بھر لاتا تھا :
” میرے وطن تیری جنت میں آئیں گے اک دن “

تو بات کہنے کی اور سمجھانے کی یہی ہے کہ آئی ایس پی آر اگر کوئی نغمہ ریلیز کرتا ہے تو عقل سے فارغ مجنونوں کی طرح سر گھٹنوں میں دے کر چیخنا چلانا مت شروع کر دیا کریں کیوں کہ آئی ایس پی آر کا کام ہی یہی ہے، وہ ابلاغ عامہ کا شعبہ ہے۔

جب جنگ کی بات آئے گی تو دشمن کے دانت پہلے بھی کھٹے کیے ہیں اور ابھی سال پہلے بھی انھیں ستائیس فروری کو بتا دیا تھا کہ ہم کیا کر سکتے ہیں لیکن، لیکن پہلے جنگ چھیڑنا خود سے نا پاکستان کے مفاد میں ہے نا کشمیر کے لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو خاطر خواہ جواب دیا جائے گا یہ سب جانتے ہیں۔

تو اگر آپ لوگوں کو بہت شوق ہو رہا ہے کشمیر آزاد کروانے کا تو جائیں جا کر لائن آف کنٹرول پر کھڑے ہو جائیں، یہاں بیٹھ کر ہوائی فائر مت کریں کیوں کہ یہ اٹل حقیقت ہے کہ اس خطے میں پاکستان کی افواج کا دشمن صرف بھارت ہے اور پاکستان میں رہ کر افواجِ پاکستان پر تنقید کرنے والے نا چاہتے ہوئے بھی بھارت کے سہولت کار ہیں اس معاملے میں۔

ویسے بھی دنیا کے کسی ملک میں اپنی افواج کو برا بھلا کہنے کا رواج نھیں یہاں تک کہ لاکھوں لوگوں کا قتل عام کرنے والی امریکی افواج بھی امریکی عوام کے لیے فخر کا باعث ہے لیکن اپنی افواج پر دشنام طرازی کرنے والی یہ ذلت جہالت اور بے غیرتی پاکستان میں بسنے والے چند طبقات کے نصیب میں ہی آئی ہے۔

بد قسمتی سے اور انہوں کل بھی ذلت کی مٹی چاٹی تھی یہ آئیندہ بھی ذلت ہی کھائیں گے کیوں کہ پاکستان کی اکثریت افواج پاکستان سے بے لوث محبت کرتی تھی، کرتی ہے اور کرتی رہے گی اور اگر نغموں سے آپ کو تکلیف ہوتی ہے تو ہم یہ کام بطریق احسن انجام دیتے رہیں گے مستقبل میں بھی۔
رہے نام اللہ کا۔۔۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں