جویریہ خان:
میں نے اپنے پچھلے ایک مضمون میں ایک ناول کا تذکرہ کیاتھا جو1981ءمیں لکھاگیا ، جس کے بارے میں کہاجاتاہے کہ اس نے 38 سال پہلے ہی پیش گوئی کردی تھی کہ چینی شہر ووہان سے ایک وبا پھوٹے گی جس میں لاکھوں لوگ ہلاک ہوجائیں گے۔ اس میں اس ناول کے مصنف ڈین کونٹز(Dean Koontz) کی ایک جعل سازی کا بھی انکشاف کیا گیا تھا۔
اس نے1981ءمیں یہ بات بتانے کی کوشش کی تھی کہ وبا سوویت یونین کے ایک مقام سے پھوٹے گی لیکن جب سوویت یونین ختم ہونے لگا تو 1989ءمیں اس کے دوسرے ایڈیشن میں وہ نام کاٹ دیا گیا اور کہا کہ یہ بیماری چینی شہر ووہان سے پھوٹے گی۔
پہلے یہ پڑھیے:
کورونا:1981ء میں شائع ہونے والے ناول نے کیسے کی پیش گوئی؟
اب میں ایک دوسری کتاب کا ذکر کرنے لگی ہوں جس میں واضح طور پر بتایا گیا تھا کہ 2020ء میں نمونیا جیسی ایک بیماری پھوٹے گی اور پوری دنیا میں پھیل جائے گی۔ یہ بات ’End of Days‘ کے صفحہ نمبر 312 پر لکھی ہوئی ہے۔ اس کتاب کی مصنفہ ’سیلویا براﺅن‘بھی امریکی تھیں۔ 2013ءمیں ان کا77سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ ان کی40کتابیں شائع ہوئیں۔
2008ء میں شائع ہونے والی کتاب’End of Days‘ میں سیلویا براﺅن نے لکھا کہ لگ بھگ سن2020ءمیں نمونیا جیسی ایک سنگین بیماری پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے گی، یہ پھیپھڑوں، سانس کی نالی اور ڈھانچے پر حملہ کرے گی۔ یہ وبا اچانک آنے کے بعد اچانک ہی دنیا سے چلی جائے گی اور دس سال بعد دوبارہ اسی طرح دنیا پر حملہ کرے گی۔ اس کے بعد وہ خود سے ختم ہوجائے گی اور پھر کبھی واپس نہیں آئے گی‘۔
سیلویا براﺅن کی یہ پہلی پیش گوئی ہے جو کسی حد تک درست ثابت ہوئی۔ ورنہ اس نے اس سے پہلے بہت سی پیش گوئیاں کی تھیں جو تقریباً سب کی سب غلط ثابت ہوئیں۔ وہ ایک ٹی وی پروگرام میں لاپتہ افراد کا پتہ بتایا کرتی تھی۔ اور بیس، تیس منٹ کے سیشن کے ساڑھے سات سو ڈالر لیا کرتی تھی، یعنی سوا لاکھ روپے پاکستانی روپے۔ سیلویا براﺅن کا دعویٰ تھا کہ وہ یہ اتا پتا اپنی مخصوص قوتوں کے بل بوتے پر کرتی ہے، اس کا کہناتھا کہ اسے یہ قوتیں پانچ سال کی عمر ہی میں حاصل ہوگئی تھیں۔
سن 2002ءمیں موصوفہ نے کسی جادوگرنی کی طرح، پورے یقین سے اغوا ہونے والے ایک گیارہ سالہ بچے ’شان ہورن بیک (Shawn Hornbeck ) کے والدین سے کہا کہ ان کے بیٹے کو ایک گہری رنگت والے ہسپانوی فرد نے اغوا کیا ہے اور اس نے اسے قتل کردیاہے۔ تاہم پانچ سال بعد بچہ زندہ حالت میں والدین کو مل گیا۔اسے اغوا کرنے والا ایک کاکیشین فرد تھا۔
2004ء میں سیلویا براﺅن ایک بار پھر غائب کی خبر لانے والی بنی، اور اغوا ہونے والی ایک لڑکی امینڈا بیری کی ماں سے کہا کہ اس کی بیٹی زندہ نہیں ہے۔ امینڈا19ماہ قبل اغوا ہوئی تھی۔ سیلویا نے یہ بھی کہاتھا کہ اسے لڑکی کی جیکٹ نظر آرہی ہے جس پر اس کا ڈی این اے لکھا ہواہے۔ امینڈا کی ماں کو یہ خبر سن کر اس قدرصدمہ ہوا کہ وہ بستر کے ساتھ لگ گئی اور دو سال کے اندر ہی اندر مرگئی۔ تاہم 2013ء میں امینڈا زندہ منظرعام پر آگئی۔
اس سے اندازہ کیاجاسکتاہے کہ سیلویا براﺅن کس قدر غیرذمہ دار تھی اور اس کی ایسی بہت سی باتوں نے بہت سے لوگوں کو نقصان پہنچایا۔ وہ محض دولت جمع کرنے کی خاطر جھوٹ بولتی، لوگوں کو یقین دلاتی تھی کہ اس کے پاس کچھ ایسی قوتیں ہیں جن کی مدد سے وہ گتھیاں سلجھاتی ہے۔
2003ءمیں اس نے لیری کنگ کے شو میں پیش گوئی کی کہ وہ 88 سال تک زندہ رہے گی ، تاہم وہ 77 سال زندہ رہی۔
اپنی کتاب ’End of Days‘ میں وہ دنیا کو بتانے کی کوشش کررہی تھی کہ یہ دنیا کب ختم ہوگی۔ شاید اسے کہیں سے2020ءمیں نمونیا جیسی وبا پھوٹنے کی اطلاع ملی ہو لیکن شاید بتانے والوں نے اسے مکمل خبر نہیں دی تھی کہ یہ وبا ووہان سے پھوٹے گی۔ اب یہ بتانے والے کون ہوسکتے ہیں، ان کا اتا پتا بھی آپ کو بتائیں گے، بس! ہماری ویڈیوز دیکھتے رہیے گا۔
کورونا وائرس پھوٹنے سے پہلے اس کتاب کو بہت زیادہ مقبولیت حاصل نہیں تھی۔ تاہم وبا عام ہونے کے بعد اس کی کتاب کے ایک پیراگراف میں” سن 2020ء “ اور ”نمونیا جیسی بیماری“ کے لفظوں نے اسے شہرت دی اور اس کی ریٹنگ اچھی خاصی کردی۔ اس کی پیش گوئی کومشہور امریکی اداکارہ، ماڈل ’کم کارڈیشین‘ (Kim Kardashian) نے اپنی ٹویٹ میں شامل کیا جس کے بعد لوگوں کی توجہ اس کتاب کی طرف ہوئی۔
تاہم ایک امریکی مصنف اور انویسٹی گیٹر ’بنجمن ریڈفورڈ‘ ( Benjamin Radford )کا کہناہے کہ سیلویا براﺅن نے ہزاروں پیش گوئی کیں جن میں چند ایک بظاہر ٹھیک بھی نظر آئیں تو یہ کون سی کمال کی بات ہے۔
امریکی ٹیلی ویژن چینل‘ فوکس نیوز‘ نے سیلویا براﺅن کے انتقال پر خبر دیتے ہوئے یہ بھی بتانا ضروری سمجھا کہ وہ اپنی غلط ثابت ہونے والی پیش گوئیوں کی وجہ سے بہت زیادہ متنازعہ رہی اور اسی وجہ سے اس پر شدید تنقید ہوتی رہی۔
سیلویا براﺅن غریب والدین کی بیٹی تھی، اپنی اس محرومی کا ازالہ کرنے کے لئے اس نے بہت کچھ کیا لیکن افسوس کہ زیادہ تر منفی ہی کیا۔ وہ زندگی میں کئی بار فراڈ اور چوری کے الزامات میں پکڑی گئی۔اس نے ڈالرز بٹورنے کے لئے ہر قسم کا حربہ اختیار کیا۔ مثلاً اس نے مارچ 2011ءمیں خبر عام کی کہ اسے ہارٹ اٹیک ہوا ہے، اور زیادہ سے زیادہ ڈونیشنز دی جائیں۔ اس نے غلط خبریں دے کر نجانے کتنے لوگوں کو موت کے گھاٹ اترنے پر مجبور کیا۔
اس کی ذاتی زندگی کے بارے میں یہ سب کچھ بتانے کا مقصد صرف یہ ہے کہ 2020میں نمونیے جیسی وبا پھوٹنے کی پیش گوئی کے پیچھے کوئی علم اور مہارت نہیں تھی۔ جیسا کہ پہلے بتایاگیاہے کہ ممکن ہے کہ اسے کہیں سے خبر ملی ہو کہ 2020 کے قریب قریب ایسی وبا پھوٹے گی ۔
اگلے مضمون میں میں آپ کو ایک فلم کے بارے میں بھی بتائوں گی جس میں دنیا میں کورونا وائرس جیسی بیماری پھوٹتے اور پھیلتے دکھائی گئی ہے۔اس بیماری سے بچنے کے لئے لوگوں کو قرنطینہ میں جاتے دکھایاگیاہے۔ ممکن ہے کہ آپ نے اس فلم کے بارے میں پہلے بھی کچھ پڑھ، سن رکھا ہو لیکن میں اپنے مضمون میں آپ کو کچھ حیران کن تفصیلات بتائوں گی۔ بس! وزٹ کرتے رہا کریں بادبان ڈاٹ کام!!