ایران، ماسک پہنے ہوئے مرد اور عورت

دنیا لاک ڈائون سے تنگ آگئی، متعدد ممالک نے زندگی بحال کردی

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے میں امریکا کے سوا باقی تمام ممالک نے غیرمعمولی کامیابی حاصل کرلی

دنیا میں کورونا وائرس کے شدید حملوں میں کمی رونما ہونا شروع ہوگئی ہے، اگر بعض ممالک میں کیسز میں نسبتاً اضافہ ہورہا ہے تاہم مجموعی طور پر اس وبا پر قابو پانے میں کامیابی ملنا شروع ہوچکی ہے۔ گزشتہ دو ماہ کے دوران کورونا وائرس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بیماری کووڈ 19 کا شکار ہوکر تشویشناک حالت میں پہنچنے والوں کی شرح پانچ فیصد تک پہنچ گئی تھی تاہم اب وہ 2 فیصد ہے۔ اسی طرح دنیا میں‌مجموعی طور پر ہلاک ہونے والوں کی شرح 21 فیصد ہوگئی تھی جو اب 17 فیصد تک کم ہوگئی ہے۔ اس کا واضح مطلب ہے کہ اس وبا پر قابو پانے کی کوششوں میں کامیابی ملنا شروع ہوچکی ہے۔

دنیا بھر میں کورونا وبا پر قابو پانے میں کامیابی مل رہی ہے

کورونا وائرس کے باعث آدھی سے زائد دنیا کی معیشت ڈی ریل ہوگئی ہے۔ اب سیاست دان غوروفکر میں مصروف ہیں کہ کورونا کی نئی لہر سے بچ کر معیشت کا پہیہ کیسے دوبارہ چلایا جائےِ؟ اس کے پیش نظر یورپ کے کئی ممالک نے لاک ڈائون میں نرمی کرنا شروع کردی ہے۔

اٹلی میں عائد ملک گیر لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد اطالوی باشندے بالآخر 9 ہفتوں کے بعد اپنے احباب سے ملاقات کرنے کے لیے آزاد ہوگئے،40لاکھ کی آبادی، جن میں سے تقریباً 72فیصد مرد ہیں، اپنے تعمیراتی سائٹس، فیکٹریز کی جانب کام پر گئے، روم میں کھدائی کرتی مشینوں کی آواز دور دور تک سنائی دینے لگی تاہم بارز اور آئس کریم پارلرز پر پابندی برقرار ہے،

اٹلی میں نئے کیسز میں نمایاں کمی دیکھی جارہی ہے

دوسری جانب اٹلی کے وزیراعظم جوزپے کونٹے کاکہناہےکہ آج ہمارے لیے ذمہ داری نبھانےکاوقت ہے۔اٹلی میں مارچ کے دوران گزشتہ5 سال کی نسبت 50 فیصد زیادہ اموات ریکارڈ کی گئیں۔ آج، منگل کی صبح تک اٹلی میں مجموعی طور پر211,938 افراد وبا کا شکار ہوئے، 29,079 ہلاک جبکہ 82,879 صحت یاب ہوچکے ہیں۔ 21 مارچ کے بعد نئے کیسز میں مسلسل کمی دیکھی جارہی ہے۔اسی طرح ہلاکتوں میں بھی 28 مارچ کے بعد مسلسل کمی دیکھنے کو ملی۔

اٹلی میں‌ہلاکتوں کی شرح میں کمی

اسپین میں بھی چھوٹے کاروبار کھولنے کی اجازت دیدی گئی جبکہ جرمنی کے کچھ خطوں میں اسکولز کھول دیے گئے ہیں۔ سپین میں 31 مارچ اور جرمنی میں 27 مارچ سے وائرس کی شدت میں کمی واقع ہونا شروع ہوئی۔

فرانس کی حکومت نے لاک ڈاؤن کھولنے کے حوالے سے مستقل تنقید کو نظرانداز کرتے ہوئے آئندہ ہفتے سے لاک ڈاؤن کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ فرانس کے وزیر اعظم ایڈورڈ فلپ آئندہ ہفتے لاک ڈاؤن ختم کرنے کے فیصلے پر قائم ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت اسکول کھولنے میں جلد بازی کررہی ہے جبکہ فیس ماسک کی دستیابی کے حوالے سے بھی سوالیہ نشان لگا ہوا ہے۔

فرانسیسی وزیر اعظم نے حکومتی عملی کی تیاری کے بعد سینیٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی کی صورتحال میں لاک ڈاؤن انتہائی ضروری ہے لیکن ہمیں اس کی کئی گنا بڑی سماجی اور معاشی قیمت چکانا ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ہم فیصلہ کن مقام پر کھڑے ہیں، ہم مستقل لاک ڈاؤن جاری نہیں رکھ سکتے جبکہ معاشی معاملات کو تیزی سے شروع کرنے کی ضرورت ہے۔

امریکا میں جہاں وائرس سے تادم تحریرسب سےزیادہ 69 ہزار اموات اور 12 لاکھ سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں، وہاں بھی آہستہ آہستہ لاک ڈائون میں نرمی لائی جارہی ہے۔ گزشتہ روز احتیاطی تدابیر کے ساتھ سینیٹ کا اجلاس بھی ہوا۔ یادرہے کہ امریکا میں کورونا وائرس کے اثرات میں اتار چڑھائو دیکھنے میں آرہا ہے۔ امریکی ماہرین وبا پر قابو پانے کے لئے مسلسل کوشاں ہیں۔ یکم مئی کے بعد نئے کیسز جبکہ 29 اپریل کے بعد ہلاکتوں کی شرح میں کمی نظر آرہی ہے۔

امریکا میں صورت حال اتار چڑھائو کی شکار

تاہم جس طرح امریکا میں صورت حال اتارچڑھائو کا شکار ہے، یہ کہنا مشکل ہے کہ وائرس ایک بار پھر شدید نہیں ہوگا۔

امریکا میں صورت حال اتار چڑھائو کی شکار
بھارت میں کورونا وائرس کی شدت میں مسلسل اضافہ

بھارت میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے باوجود 4 مئی سے لاک ڈاؤن کو نرم کرتے ہوئے محدود پیمانے پر ٹرین اور بس بھی چلانے کی اجازت دے دی گئی۔ بھارت میں کورونا وائرس کے کیسز میں ہر گزرتے دن اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور آج 5 مئی کی صبح تک وہاں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 46 ہزارسے زیادہ ہوچکی تھی جب کہ ہلاکتوں کی تعداد بھی 1500 سے بڑھ چکی ہے۔ بھارت کی حکومت نے یکم مئی کو حکومت نے لاک ڈاؤن میں توسیع کا اعلان کرنے کے ساتھ گزشتہ روز4 مئی سے دارالحکومت نئی دہلی سمیت ملک کی تقریبا تمام ریاستوں میں لاک ڈاؤن کو نرم کردیا گیا۔

بھارت میں کورونا وائرس کی شدت میں مسلسل اضافہ

ملائشیا میں بھی لاک ڈائون میں نرمی کردی گئی اور دفاتر کھول دیے گئے، سڑکوں پربڑی تعداد میں گاڑیاں دیکھی گئیں۔ یہاں 2 اپریل سے وبا کافی حد تک قابو میں آچکی ہے۔ کیسز اور ہلاکاتوں کی شرح میں غیرمعمولی کمی دیکھی جارہی ہے۔

ایران نے کورونا وائرس سے کم متاثر شہروں میں پیر سے مساجد کھول دیں،ملک میں گزشتہ 24 گھنٹے کےدوران مزید 74افراد جاں بحق ہوگئے جس کےساتھ ہی مجموعی ہلاکتیں6,277 ہوگئیں جبکہ کیسز کی مجموعی تعداد 98,647 تک جا پہنچی۔ تاہم یہاں 31 مارچ کے بعد کیسز اور 4 اپریل کے بعد ہلاکتوں کی شرح میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔

آئس لینڈ میں ہائی اسکولز اور جامعات کھول دی گئیں،ملک میں اب تک 1,799 کیسزاور 10 اموات ریکارڈ ہوچکی ہیں۔ وائرس لاک ڈائون کےدوران ہنگری میں امتحانات کاآغاز ہو گیا، آئندہ ہفتے سے ملک میں تقریباً80 ہزار طلبااور 6 ہزار اساتذہ نے امتحانات کی سرگرمیوں سے گزرنا ہے۔ ہزار طلبااور 6 ہزار اساتذہ نے امتحانات کی سرگرمیوں سے گزرنا ہے۔

(کورونا وائرس کی تازہ ترین صورت حال جاننے کے لئے www.worldometers.info سے مدد لی گئی)


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں