عبیداعوان:
آپ نے انجینئرنگ کی اعلیٰ تعلیم حاصل کی ہو اور پھر آپ کو پھولوں کا کاروبار شروع کرنے کا آئیڈیا آئے تو کیا اس پر عمل کریںگے؟
نہیں؟؟؟؟
لیکن بھارت کی خاتون ‘کلپنا’ تو انجینئرنگ کرکے یہی کاروبار کررہی ہے،اب اس کا کاروبار امریکا اور آسٹریلیا سمیت مختلف ممالک تک پھیل چکا ہے۔ وہ شادیوں میں پھولوں کی آرائش کا کاروبار کرتی ہیں۔ مزے کی بات ہے کہ ان کے اس کاروبار کا آغاز ایک فیس بک پیج سے ہوا تھا۔
آج وہ اپنے فیصلے سے اس قدر خوش ہیں کہ کہتی ہیں:
“پھولوںکےساتھ کام کرتے ہوئے لگتاہے کہ میںمراقبے میں ہوں۔ وقت بہت تیزی سے گزرجاتاہے”۔
کلپنا کے ذہن میںیہ آئیڈیا کیسے آیا؟ وہ کہتی ہیں:
“میں بچپن میں والدہ کو لوگوں کے بال پھولوں سے سجاتے دیکھتی تھی۔ اس طرح مجھے بھی پھولوں سے سجاوٹ کرنے کے کام میں دلچسپی پیدا ہوگئی”۔ لیکن یہ دلچسپی ، بس! دلچسپی ہی تھی۔ اسی اثنا میں ایک دن کلپنا نے پھولوں کی چوٹی بنانے کے بارے میں اخبار میںاشتہار دیکھا۔ اس اشتہار نے کاروبار سوچ کو جنم دیا۔ یوں کلپنا نے سوچا کہ پھولوں کا کاروبار شروع کیا جاسکتاہے۔
کلپنا کہتی ہیں: “جب میں نے آغاز کیا تو لوگوں نے میرا مذاق اڑایا کیونکہ میں نے انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی تھی”۔ تاہم کلپنا نے اس مذاق کو سنجیدہ نہ لیا اور سن2012 میں “پیلی پولا جڑا”(شادی میں پہنی جانے والی پھولوں کی چوٹی) کے نام سے ہی ایک فیس بک پیج بنایا اور تصاویرپوسٹ کرنا شروع کردیں۔
جی ہاں! مختلف ڈیزائنوں کی تصاویر، اس فیس بک پیج کے ذریعے انھیں آرڈرملنے لگے۔آج اس پیج کو فالوورز کی تعداد 2 لاکھ سے زائد ہے۔ ان کی دکانیں نہ صرف انڈیا کے مختلف علاقوں میں کاروبار کررہی ہیں بلکہ ان کا کاروبار امریکا، آسٹریلیا، سنگاپور سمیت مختلف ممالک تک پھیل چکا ہے۔
کلپنا بتاتی ہیں:
“جب میںنئے ڈیزائن بنا کر کسی دلہن کو دکھاتی ہوں تو مجھے بہت خوشی ہوتی ہے”۔
اوروہ یہ بھی کہتی ہیں:
“پھول ہمیںسکھاتے ہیں کہ زندگی ایک دن ختم ہوجانی ہے، ہمیںاسے خوشی خوشی جینا چاہئے۔”
قارئین!
اب آپ کا کیا ارادہ ہے؟ کیا کسی بھی فیلڈ کی اعلیٰ ڈگری اب بھی آپ کو کامیاب کاروبار کرنے سے روکے گی؟؟؟؟