پاکستان میں نئے نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی وبا کو 2 ماہ مکمل ہوگئے ہیں اور اب تک 13 ہزار 304 کیسز کی تصدیق جبکہ 277 اموات ہوچکی ہیں۔
اس وبا پر قابو پانے کے لیے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے جس میں وقتاً فوقتاً اضافہ بھی کیا جارہا ہے. بظاہر کیسز کی شرح میں اضافے کو دیکھتے ہوئے اس کے جلد خاتمے کا امکان نظر نہیں آتااور یہ کہنا مشکل ہے کہ کب تک ملک میں اس بیماری کے پھیلاؤ کو قابو میں کرلیا جائے گا
مگر سنگاپور یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ ڈیزائن (ایس یو ٹی ڈی) کی پیشگوئی کو دیکھا جائے تو پاکستان میں اس وائرس پر کنٹرول کے لیے ابھی مزید لگ بھگ ڈیڑھ ماہ کا عرصہ درکار ہے۔ اس یونیورسٹی نے آرٹی فیشل انٹیلی جنس ڈیٹا کے تجزیے سے دنیا بھر کے ممالک میں کووڈ 19 کی وبا کے خاتمے کے وقت کی پیشگوئی کی ہے۔
اس مقصد کے لیے محققین نے مشتبہ۔ مصدقہ۔ ریکور یا ایس آئی آر وبائی ماڈل کو استعمال کیا جس کے لیے مختلف ممالک کے مشتبہ اور مصدقہ کیسز کے ساتھ صحت یاب افراد کے ڈیٹا کو استعمال کرکے دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے دورانیے کی پیشگوئی کی گئی۔
سنگاپور یونیورسٹی نے اندازہ لگایا ہے کہ پاکستان میں اس وبا پر 8 جون تک 97 فیصد قابو پالیا جائے گا۔
ڈیٹا کے مطابق پاکستان میں درحقیقت ابھی یہ وبا عروج پر نہیں پہنچی اور 27 اپریل سے یہ عروج پر پہنچنا شروع ہوگی، جس کے بعد کیسز کی شرح میں بتدریج کمی آئے گی اور 9 جون تک اس پر 97 فیصد، 23 جون تک 99 فیصد اور یکم ستمبر تک سو فیصد قابو پایا جاسکتا ہے۔
یونیورسٹی نے واضح کیا کہ ہے کہ تخمینے کو روزانہ نئے ڈیٹا کی بنیاد پر اپ ڈیٹ کیا جارہا ہے جبکہ یہ تجزیہ اور تخمینہ صرف تعلیمی اور تحقیقی مقاصد کے لیے ہے جس میں غلطی کا امکان موجود ہے۔
یونیورسٹی کے مطابق عالمی سطح پر اس وبا پر 29 مئی تک 97 فیصد قابو پایا جاسکتا ہے، یہ شرح 17 جون تک 99 فیصد اور 9 دسمبر میں سو فیصد تک پہنچے گی۔
اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ملک امریکا میں 11 مئی تک 97 فیصد قابو پایا جاسکتا ہے جبکہ سوفیصد کنٹرول 27 اگست تک ممکن ہوگا۔
اٹلی میں 7 مئی، سعودی عرب میں 21 مئی، متحدہ عرب امارات میں 11 مئی، ترکی میں 16 مئی، برطانیہ میں 15 مئی، اٹلی میں 7 مئی، اسپین میں 3 مئی، جرمنی میں 2 مئی، فرانس میں 5 مئی، جاپان میں 18 مئی، ایران میں 19 مئی، انڈونیشیا میں 6 جون، ملائیشیا میں 6 مئی ، سنگاپور میں 4 جون اور بھارت میں 21 مئی تک اس وبا پر 97 فیصد تک کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
یہ اے آئی تجزیہ اور تخمینہ کس حد تک درست ثابت ہوتا ہے اس کا فیصلہ آئندہ چند دن میں ہوجائے گا۔
خیال رہے کہ ملک میں 26 فروری کو پہلے کیسز کے بعد سے 25 مارچ تک ملک میں کیسز کی تعداد ایک ہزار تک پہنچی تھی تاہم اس کے بعد سے آج 26 اپریل تک نہ صرف ساڑھے 10 ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے بلکہ اسی عرصے میں تقریباً 200 سے زائد اموات بھی ہوئیں۔
حکومت نے اس وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک گیر جاری اس جزوی لاک ڈاؤن میں 9 مئی تک توسیع بھی کی تھی۔
ملک میں مجموعی طور پر صحتیاب افراد کی تعداد 2866 تک پہنچ چکی ہے۔ ڈاکٹروں نے بھی پاکستان میں کورونا وائرس کے حوالے سے مئی کے مہینے کو بہت اہم قرار دیا ہے جس میں احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے سے کیسز کی تعداد میں بہت زیادہ اضافے کا امکان ہے۔
(بشکریہ ڈان )