وزیراعظم پاکستان عمران خان

وزیراعظم عمران خان، ٹائیگر فورس اور پاکستان پیپلزپارٹی

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

عبیداللہ عابد:
رات وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان نے قوم سے خطاب میں ٹائیگر فورس کے قیام اور نیشنل بنک کے ذریعے ”کورونا ریلیف فنڈ“ جمع کرنے کا اعلان کیا۔ عمران خان کی ٹائیگرز فورس کیا خدمات سرانجام دے گی، یہ آنے والے دنوں میں بخوبی معلوم ہوجائے گا۔

خدامعلوم کہ وزیراعظم عمران خان کے ٹائیگرز لوگوں کی خدمت کریں گے یا حملے، بس! اتنی سی گزارش کرنی ہے کہ اچھا ہوتا کہ نام ہی کوئی ڈھنگ کا سا رکھا جاتا، جیسے جماعت اسلامی نے ”الخدمت فائونڈیشن“ رکھا ہے، ویسے کیا کمال کی بات ہے کہ جو کام حکومت پاکستان کا تھا، وہ تن تنہا جماعت اسلامی کی ”الخدمت فائونڈیشن“ کررہی ہے، عمران خان حکومت ابھی ٹائیگرز کے ذریعے قوم کی خدمت کا منصوبہ بنارہی ہے جبکہ جماعت اسلامی کے کارکن ہفتہ بھر سے ہزاروں گھرانوں کو ایک ، ایک ماہ کا راشن فراہم کرچکے ہیں۔

جناب وزیراعظم ! آپ نے قوم کی خدمت کرنی ہے، کوئی لڑائی تو نہیں کرنی جو ٹائیگرز فورس بنارہے ہیں!! ٹائیگرز کب سے خدمت کا استعارہ بن گئے! چلیں نام رکھ ہی لیا ہے تو اب اس منصوبے کو جلد از جلد شروع کردیجئے، اس منصوبے کا انجام بھی انڈوں، مرغیوں، کٹّوں، وچھوں، بھینسوں کے منصوبوں جیسا نہ ہو۔ منصوبے کی شفافیت ترجیح اوّل ہونی چاہئیے۔کیونکہ شدید خدشات ہیں کہ نیشنل بنک میں جمع ہونے والا ” وزیراعظم کورونا ریلیف فنڈ“ اقربا پروری یا دیگر پارٹی ورکرز ہی کے کام آئے گا۔ اللہ کرے کہ یہ خدشات درست ثابت نہ ہوں اور تحریک انصاف قوم کی خدمت کرسکے۔

یہ بھی پڑھیے:
وزیراعظم کا قوم سے خطاب کیسا لگا؟

کورونا وائرس:پاکستانیوں کو زیادہ خطرہ نہیں،صورت حال بہتر

”کورونا وائرس کا زور اپریل کے وسط تک ٹوٹ جائے گا“

کورونا وائرس کے بعد کی دنیا کیسی ہوگی؟

اس وقت برادر جمال عبداللہ عثمان کی لکھی ایک بات پڑھتے ہیں، وہ لکھتے ہیں کہ
”پیپلز پارٹی کو گزشتہ دو ہفتوں سے بہت احترام ملا، عزت ملی، شہرت میں اضافہ ہوا۔
مگر المیہ ہمارا یہ ہے کہ عزت راس نہیں آتی۔

سندھ حکومت سے متعلق شکایات آنا شروع ہوگئی ہیں۔ کیا کیا گل کھلائے جارہے ہیں، تفصیلات ابھی آنا ہیں لیکن بہت مستند ذرائع سے اتنا ضرور معلوم ہوا ہے کہ
مستحقین کے لیے راشن پیپلز پارٹی کارکنان اور راہنماؤں میں تقسیم ہورہا ہے۔ جس طرح بے نظیر انکم سپورٹ فنڈز میں شرمناک داستانیں رقم ہوئیں یہاں بھی وہی مثالیں دہرائی جانے لگی ہیں۔

پیپلز پارٹی کو خدا نے موقع دیا تھا کہ وہ اس موقع پر لگے تمام داغ مٹا ڈالتی، ایک نیا جنم لیتی، قوم اور ملک کے لیے متبادل کے طور پر سامنے اجاتی لیکن بات وہی کہ شاید عزت ہمیں راس نہیں آتی۔“

اگر مذکورہ بالا اطلاعات درست ہیں تو افسوس ہے کہ پیپلزپارٹی نے اس موقع کی نزاکت کا بھی احساس نہیں کیا اور جو تاثر اس کے بارے میں عام ہے، اسی کو مضبوط کیا۔

اور اگر تحریک انصاف کے لوگوں نے بھی ”ٹائیگرفورس“ کی صورت میں موقع سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی تو یہ بہت بڑا سانحہ ہوگا۔ دیر، خیبرختونخوا سے برادر ارشداللہ نے اطلاع دی ہے کہ ”پیپلزپارٹی جیسا حال خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کا ہے۔ تین ہزار روپے کی تقسیم کے لئے پی ٹی آئی کے ورکرز اپنے لوگوں کے نام دے رہے ہیں“۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں